Pakistani Current Account Report ریلیز کر دی گئی، Trade Deficit میں اضافہ

Downbeat SBP data shows Marginally contracting Exports in 2nd Quarter

Pakistani Current Account Report ریلیز کر دی گئی . جس کے مطابق جنوبی ایشیائی ملک کا Trade Deficit گزشتہ سال کے آخری کوارٹر  کی نسبت بڑھ گیا .  یہ معاشی ماہرین اور حکومتی اندازوں سے کسی حد تک زیادہ رہا. SBP کے اعداد و شمار ستمبر  کے دوران Pakistani Exports میں کمی کی نشاندہی کر رہے ہیں.

Pakistani Current Account Report کی تفصیلات.

State Bank of Pakistan کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے دوسرے کوارٹر میں Pakistani Current Account میں 5 ارب 16 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا. جو گزشتہ مالی سال کے آخری کوارٹر  میں ٤ ارب  74 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں  7 فیصد زیادہ رہا  . معاشی ماہرین اور حکومت اس سے زیادہ مثبت اعداد و شمار کی توقع کر رہے تھے.

Pakistani Current Account Analysis
Pakistani Current Account Analysis

دوسرے  کوارٹر میں ملک کی Goods and Services  کی مجموعی برآمدات 7.88 ارب ڈالر رہیں. جو 2023 کے اسی عرصے کے 8.42 ارب ڈالر کے مقابلے میں 11 فیصد کم ہیں۔

SBP کے  مطابق معاشی دورانئے میں  2024 میں درآمدات 7.6 ارب ڈالر رہیں جو سالانہ بنیادوں پر 12 فیصد سے زائد اضافہ ہے۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے Foreign Exchange Remittances کا حجم 2.995 ارب ڈالر رہا  جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 48 فیصد زیادہ ہے.

کیا رپورٹ سے ملکی معیشت کا مثبت منظرنامہ ظاہر ہو رہا ہے؟

معاشی ماہرین کے مطابق اگرچہ گزشتہ چھ ماہ سے Pakistani Current Balance کسی حد تک منفی اعداد و شمار  ظاہر کر رہا ہے. تاہم ابھی بھی یہ گزشتہ کئی سالوں سے بہتر ہیں.

Blink Capital Management کے چیف ایگزیکٹو اور سربراہ حسن مقصود کا کہنا ہے. کہ کم Growth Rate کے ساتھ ساتھ Inflation میں اضافے نے Pakistani Current Account Deficit کو کم کرنے میں مدد کی ہے. اور Exports میں اضافے سے بھی اس میں اضافہ ہوا . High Interest Rate اور Imports پر کچھ پابندیوں نے اسے  کم کرنے کے مقصد میں بھی کردار ادا کیا.

انہوں نے کہا کہ Foreign Exchange Reserves کے بحران سے دوچار ملک  کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ اہم ہے. جو اپنی معیشت کو چلانے کے لیے Imports پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ حسن کے مطابق بڑھتا ہوا Deficit شرح مبادلہ پر دباؤ ڈالتا ہے اور  زرمبادلہ کے ذخائر کو ختم کر دیتا ہے.

BCM کے سربراہ نے کہا کہ اگر حکومت آئندہ چند ماہ بالخصوص تیسرے کوارٹر کے اختتام تک خسارہ کم کرنے کا رجحان برقرار رکھنے می کامیاب رہی. تو توقع کی جا سکتی ہے. کہ آئندہ مالی سال کے دوران لڑکھڑاتی ہوئی پاکستانی معیشت مستحکم ہونے می کامیاب ہو جائیگی. انکے خیال میں کسی بھی پالیسی کے اثرات چار سے چھ ماہ میں اپنے اثرات ظاہر کرتے ہیں . اس لئے ہمیں برآمدات بڑھانے کے نتائج بھی آئندہ کوارٹر تک نظر آئیں گے.

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button