Pakistani Monetary Policy کا اعلان ، شرح سود بغیر کسی تبدیلی کے 22 فیصد پر برقرار
فیصلہ رواں ماہ افراط زر میں کمی کے پیش نظر کیا گیا۔
Pakistani Monetary Policy کا اعلان کر دیا گیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے Interest Rate بغیر کسی تبدیلی کے 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Pakistani Monetary Policy فیصلے کی تفصیلات۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی طرف سے جاری کردہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کا اجلاس اپنے مقررہ شیڈول کے مطابق منعقد ہوا۔ جس میں افراط زر اور معاشی اعشاریوں کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ ممبران کمیٹی نے مہنگائی کی سطح میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ جو کہ جولائی میں 46 فیصد پر تھی۔ تاہم سخت حکومتی اقدامات کے باعث اگست میں 27.4 فیصد پر آ گئی۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ عالمی مارکیٹس میں کروڈ آئل کی قیمتیں حالیہ عرصے میں بڑھی ہیں۔ اس لئے مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں رد و بدل کیا گیا۔ اس کے باوجود ماضی کے برعکس اس کے اثرات اشیائے خوردونوش کی طرف منتقل نہیں ہوئے۔ ارکان نے رواں سال کے آخری کوارٹر میں کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) میں مزید کمی کے تخمینوں کو بھی اطمینان بخش قرار دیا۔
مرکزی بینک کے اعلان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریکارڈ زرعی پیداوار ، فارن ایکسچینج ریزروز میں بہتری اور بلیک مارکیٹ مافیا کے خلاف ہونیوالی کاروائیوں کے مثبت نتائج آنے والے دنوں میں بھی جاری رہیں گے۔ اس لئے مستقبل کے پالیسی ریٹس مثبت دائرے میں برقرار رہیں گے۔ پریس ریلیز کے مطابق گرے مارکیٹ کے خاتمے ، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان گیپ میں کمہ سے عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ معاملات بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
ملکی معیشت کے حوالے سے اہداف
چند اراکین نے ملکی کرنسی کی قدر مستحکم کرنے کیلئے بانڈز کی بنیاد پر اوپن مارکیٹ آپریشنز اور مانیٹری کنٹرول کی تجویز پیش کی۔ جسے آئندہ اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ بنانے کی منظوری بھی دی گئی۔ مزید برآں پشاور میں حوالہ ہنڈی کے خلاف ہونیوالے آپریشنز کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھجوائی جانیوالی ترسیلات زر میں اضافے پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
بعض ممبران نے نشاندہی کی کہ مہنگائی کے منظرنامے کو درپیش چیلنجز کی نگرانی جاری رہنی چاہیئے۔ اور ضرورت پڑنے پر قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ کمیٹی نے طلب (Demand) برقرار رکھنے کیلئے مالیاتی اقدامات برقرار رکھنے پر بھی زور دیا اور مالی سال 2025ء کیلئے Headline Inflation کی سطح 5 سے 7 فیصد تک لانے کا ہدف بھی نقرر کیا۔
اجلاس میں نوٹ کیا گیا کہ پیٹرولیئم مصنوعات کھاد اور سیمنٹ جیسے خام مال کی فروخت میں درآمدات کھلنے کے بعد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جو کہ ملکی معیشت کے لئے مثبت پیشرفت ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔