پاکستانی روپیہ : انٹربینک میں گراوٹ ، اوپن مارکیٹ میں مستحکم

USDPKR انٹربینک میں ایک روپے 45 پیسے  اضافے سے 305 کے قریب آ گیا۔

پاکستانی روپیہ آج انٹربینک مارکیٹ میں مزید گراوٹ کا شکار ہو کر 305 کے قریب ٹریڈ ہو رہا ہے۔ تاہم اسکی قدر اوپن مارکیٹ میں گذشتہ روز کی اختتامی قیمت 323.00 پر مستحکم ہے۔

پاکستانی روپیہ گراوٹ کے تمام ریکارڈز کیوں توڑ رہا ہے۔ ؟

روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں تیزی کی بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام، بلیک مارکیٹنگ اور درآمدات کا کھلنا ہے۔ملک میں نگران حکومت کے قیام سے لے کر اب تک ڈالر کی اوپن مارکیٹ قیمت میں 32 روپے اضافہ ہو چکا ہے۔ جبکہ انٹربینک میں یہ اضافہ 23 روپے کا ہے۔ یہ گیپ ایک طرف تو حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی ذرائع کو فروغ دے رہا ہے۔ دوسرا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں بھی کمی کا باعث بن رہا ہے۔

پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کا موقف۔

پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بڑے گیپ اور بلیک مارکیٹنگ کی وجہ سے پاکستانی روپے پر دباؤ برقرار ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران بتایا کہ قرضوں کی ادائیگی ، سیاسی عدم استحکام کے باعث گرے مارکیٹ کے قیام اور درآمدات کھلنے سے امریکی ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انٹربینک مارکیٹ کو بہتر انداز میں ریگولیٹ کئے جانے کی ضرورت ہے۔ تا کہ ڈالر کی اسمگلنگ کو موثر انداز میں روکا جاسکے۔

واضح رہے کہ اوپن مارکیٹ اور انتربینک کے درمیان فرق نے حکومت کے لئے نئے چیلنجز پیدا کر دیئے ہیں کیونکہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ برقرار رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ اوپن مارکیٹ اور انٹربینک ریٹ کا فرق 1.25 فیصد تک رہے۔ لیکن اسوقت یہ 5.6 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ جس سے IMF اس معاہدے کو وارننگ دے کر معطل بھی کر سکتا ہے۔ اس طرح اسٹینڈ بائی ارینجمنٹس میں بطور فریق پاکستان کی پوزیشن خاصی کمزور ہو گئی ہے۔

معاشی ماہرین کی رائے۔

AKD Securities کے چیف اینالسٹ وقار احمد کا کہنا ہے کہ اگرچہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ ہو چکا ہے اور دوست ممالک کی طرف سے معاشی انداد بھی مل رہی ہے۔ تاہم کئی ماہ تک بند رہنے والی درآمدات کھلنے سے بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ اچانک بڑھ گیا ہے۔ جس سے ڈالر کی طلب اور دستیاب نہ ہونے سے بلیک مارکیٹنگ مین اضافہ ہوا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ترسیلات زر میں کمی کے علاوہ روپے کی قدر پر بھی فرق پڑ رہا ہے۔ انکے جیال میں یہ سلسلہ آنے والے دنوں میں بھی جاری رہ سکتا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button