پاکستانی روپے کی قدر میں تیزی، اوپن مارکیٹ اور انٹربنک ریٹ میں فرق 1 فیصد سے نیچے آ گیا .
پاک فوج اور حکومت کے سخت اقدامات سے بلیک مارکیٹ سکڑنا شروع ہو گئی
پاکستانی روپے کی قدر میں تیزی کا تسلسل آج بھی جاری رہا . اوپن مارکیٹ اور انٹربنک ریٹ میں فرق 1 فیصد سے بھی نیچے آ گیا ہے . واضح رہے کہ گزشتہ چار دنوں میں امریکی ڈالر کی قدر میں 26 روپے سے زاید کی کمی وقع ہوئی ہے .
پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کا تسلسل.
حکومتی سخت اقدامات کے سبب انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر مسلسل بہتر ہو رہی ہے ، آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5 روپے سستا ہو کر 307 روپے اور انٹربینک مارکیٹ میں 2 روپے 4 پیسےکمی کے بعد 304 روپے اور 94 پیسے کا ہو گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جمعرات کو روپے کی قدر 0.66 فیصد مستحکم ہوئی اور ڈالر مزید 2 روپے 4 پیسے نیچے آیا .
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ گرے مارکیٹ کر سکڑنا یقینی طور پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی ملکی کارپوریٹ سیکٹر کے ساتھ مذاکرات کا نتیجہ ہے . تاہم اس میں کئی اور عوامل بھی شامل ہیں. جن میں سرفہرست ٹرانزٹ ٹریڈ پر موثر کنٹرول ہے جو کہ ایک عرصے سے بلیک مارکیٹنگ کو جنم دے رہا تھا .
خیال رہے کہ پاکستانی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت نگران حکومت کے قیام کے بعد مسلسل آسمان کی بلندیوں کو چھوتی ہوئی محسوس ہوئی اور ڈالر کا سرکاری ریٹ گذشتہ ہفتے کے اختتام پر 305 روپے پر پہنچا تو اوپن مارکیٹ میں ایکسچینج ریٹ 330 روپے کی سطح پر آ گیا .
پاکستانی معیشت پر کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں ؟
حالیہ عرصے میں ڈالر کی اس اونچی پرواز سے مہنگائی کی ایک نئی لہر ریکارڈ کی گئی ہے . جس سے عوام کے علاوہ کاروباری اور مقتدر حلقوں میں بھی تشویش دیکھی جا رہی ہے ، جس کی بازگشت ملک کی اعلیٰ ترین عدالت یعنی سپریم کورٹ میں بھی سنائی دی.
پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کا موقف.
پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان نے عالمی نشریاتی چینل بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اب ڈالر مصنوئی طور پر اوپر نہیں جائے گا . انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ روپےمیں گراوٹ کی سب سے بڑی وجہ گرے مارکیٹ ہے . اگر اسے کنٹرول کر لیا جائے تو پاکستانی روپے کے بدلے میں ڈالر 250 روپے سے بھی نیچے آ سکتا ہے .
ملک بوستان کے مطابق دو روز کے دوران پشاور میں ہونے والے کریک ڈاؤن سے گرے مارکیٹ مناسب وقت کے انتظار میں انڈر گراونڈ ہو گئی ہے . اسوقت انکی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں . یہی آرمی چیف کی یقین دھانی تھی جس پر عمل درامد شروع ہو چکا ہے .
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔