Protected Consumers کو سبسڈی E-Vouchers کے ذریعے ملے گی.

BISP will be responsible for sharing the PMT based data with Power Division

غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کی وزارت (M.P.A. & S.S.) نے فیصلہ کیا ہے. کہ وہ بجلی کے Protected Consumers  کو E-Vouchers کے ذریعے براہ راست سبسڈی فراہم کرے گی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق یہ پاکستان میں معیشت کی بہتری اور کمزور طبقے کی مدد کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے.

بجلی کے Protected Consumers کو سبسڈی کیلئے E-Vouchers Scheme کا فیصلہ. 

Finance Division کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر (پالیسی) M.P.A. & S.S. کو لکھے گئے خط میں بینظیر انکم سپورٹ فنڈ (BISP) کے 18 ستمبر 2024 کے خط کا حوالہ دیا گیا ہے. جس میں Protected Electric Consumers کے لیے سبسڈی کی تقسیم کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

اجلاس کے فیصلے

اجلاس کے دوران مندرجہ ذیل اہم فیصلے کیے گئے.

  1. ڈیٹا شیئرنگ: BISP پاور ڈویژن کے ساتھ PMT پر مبنی اعداد و شمار کا اشتراک کرے گی. تاکہ مزید پروسیسنگ کی جا سکے۔
  2. E-Vouchers جاری کرنا: Pakistan Telecommunication Limited سے تصدیق شدہ رجسٹرڈ موبائل نمبرز کے ذریعے پاور ڈویژن اور ڈسکوز متعلقہ صارفین کو E-Vouchers جاری کریں گے۔
  3. بل جمع کرنے کا نظام: State Bank of Pakistan کو بجلی کے بلوں کے ساتھ E-Vouchers جمع کرنے کے لیے تمام بینکوں کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی۔
  4. ڈیٹا میچنگ: پاور ڈویژن/ڈسکوز اور BISP کے ذریعہ ڈیٹا میچنگ کی جائے گی. جو کہ BISP کے فراہم کردہ PMT اسکور کی بنیاد پر ہوگی۔
  5. سبسڈی دینے کا طریقہ کار

    وزارت نے براہ راست سبسڈی فراہم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقہ کار تجویز کیا ہے:

    1. E-Vouchers کی تقسیم: PMT کے ساتھ بجلی کے کنکشن رکھنے والے 20 ملین خاندانوں کو پاور ڈویژن/ڈسکوز کی طرف سے ای-واؤچر جاری کیے جائیں گے۔
    2. بل جمع کرنے کے پوائنٹس: یہ خاندان متعلقہ ڈسکوز کے دائرہ اختیار میں آنے والے بل اور ای-واؤچر کے ساتھ مالیاتی اداروں سے رابطہ کریں گے۔
    3. سبسڈی کی تصدیق: بل کلیکشن پوائنٹس میں میٹر ریفرنس نمبر اور شناختی کارڈ شامل کیا جائے گا تاکہ سسٹم کے ذریعے سبسڈی کی تصدیق کی جا سکے۔
    4. غیر مستحقین کی شناخت: ایپلی کیشن پروگرامنگ انٹرفیس (API) خود بخود BISP PMT کے ساتھ کھپت سے مطابقت رکھیں گے. تاکہ غیر مستحق صارفین کو فہرست سے خارج کیا جا سکے۔
    5. آئندہ بل میں وصولی. جو لوگ حقدار نہیں پائے جائیں گے. ان سے ایک ماہ کے لیے وصولی کو اگلے بل میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
    6. رجسٹریشن کا آپشن: وہ لوگ جو مستحق ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں. لیکن شامل نہیں ہیں، ان کے پاس رجسٹریشن کے لیے NSER Desk سے رابطہ کرنے کا اختیار ہوگا۔
    7. سبسڈی کی حد: یہ تجویز کیا گیا ہے کہ ایک خاندان کو ایک فائدہ ملے گا. جبکہ ایک خاندان کے متعدد میٹر ہونے کی صورت میں مختلف سبسڈیز ملنے کا امکان ہے۔

حکومتی دعووں کے برعکس Pakistani Middle Class کیلئے دستیاب واحد آپشن یعنی 200 یونٹس پر سبسڈی بھی اس طریقہ کار کے بعد عملی طور پر ختم ہو کر رہ جائیگی. جس سے انکی معاشی مشکلات میں اضافے کا خدشہ ہے.

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button