روایتی سے Islamic Banking میں تبدیلی، SBP نےنیا معیار مقرر کر دیا.
The revised criteria will help to streamline the process for conversion
SBP نے روایتی بینکاری برانچز کو Islamic Banking میں تبدیل کرنے کے معیار پر نظر ثانی کی ہے۔ یہ تبدیلی Commercial Banking کی ضروریات اور مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے، تاکہ اس عمل کو آسان بنایا جا سکے۔
SBP کے نئے معیار کا مقصد.
نظر ثانی شدہ معیار کے تحت، بینک روایتی شاخوں کو Islamic Banking میں تبدیل کرنے کے عمل کو تیز کر سکیں گے۔ اس سے پہلے، State Bank نے 2010 میں اس تبدیلی کے لئے معیار جاری کیا تھا. جو اب مزید بہتر کیا جا رہا ہے۔
عارضی ورچوئل روایتی لاگت مرکز.
SBP کے مطابق بینک عارضی بنیادوں پر ورچوئل روایتی لاگت مرکز قائم کر سکتے ہیں. تاکہ شریعہ بورڈ کی منظوری سے تبدیل شدہ شاخوں کے غیر تبدیل شدہ ڈپازٹس اور Portfolio Assets کو پارک کیا جا سکے۔ یہ اقدام تبدیلی کے عمل کو مزید سہولت فراہم کرے گا۔
درخواست کی ضروریات
تمام روایتی بینک جو اسلامی آپریشنز کر رہے ہیں. یا ان کی شروعات کرنا چاہتے ہیں. اپنی موجودہ روایتی شاخوں کو اسلامی بینکاری میں تبدیل کرنے کے لئے درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔ بینک کو اپنی روایتی برانچوں کی تبدیلی کے لئے مخصوص درخواست کے ساتھ Annual Branch Conversion Plan جمع کرانا ہوگا. جو ہر سال 31 اکتوبر تک SBP کو پیش کیا جائے گا۔
Account Holders کی آگاہی
بینک کو تبدیلی کے بارے میں عام لوگوں اور اکاؤنٹ ہولڈرز کو کم از کم ساڑھے تین ماہ پہلے مطلع کرنا ہوگا۔ وہ مختلف چینلز جیسے خطوط، ای میلز، ایس ایم ایس، اور ٹیلیفون کالز کے ذریعے اکاؤنٹ ہولڈرز سے رابطہ کریں گے. تاکہ ان کی رضامندی حاصل کی جا سکے۔
تبدیلی کا عمل
Account Holders کو تبدیلی کے حوالے سے کم از کم 30 دن کی مدت فراہم کی جائے گی. تاکہ وہ اپنی رضامندی یا اختلاف رائے جمع کر سکیں۔ بینک کو یہ بھی یقینی بنانا ہوگا. کہ Account Holders نئی شرائط و ضوابط سے مکمل طور پر آگاہ ہوں. خاص طور پر Conventional Banking Accounts سے اسلامی کھاتوں میں تبدیلی کے بعد۔
متبادل اسلامی بینکاری مصنوعات
بینک کو اکاؤنٹ ہولڈرز کو متبادل Islamic Banking Products اور ان کی خصوصیات کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کرنی ہوں گی۔ منافع بخش اسلامی ڈپازٹس کی متوقع شرح منافع کے بارے میں بھی واضح معلومات دینا ضروری ہے۔
اختلاف کی صورت میں کیا آپشن دستیاب ہو گا.
اگر Account Holders تبدیلی پر اختلاف کرتے ہیں. تو بینک انہیں دو متبادل فراہم کرے گا. وہ اپنے اکاؤنٹس کو کسی دوسری روایتی بینکنگ برانچ میں منتقل کر سکتے ہیں. یا اپنی پسند کے مطابق اکاؤنٹس بند کر سکتے ہیں۔
ایم ایف بیز کی شمولیت
نئی ہدایات منافع بخش بینکاری اداروں (MFIs) پر بھی لاگو ہوں گی. تاکہ ان کی شاخیں روایتی سے اسلامی بینکاری میں تبدیل کی جا سکیں۔ شریعہ بورڈ یا شریعہ ایڈوائزر کے ساتھ کام کرنے والے MFIs کے لئے ‘شریعہ بورڈ’ اور ‘شریعہ ایڈوائزر’ کی اصطلاحات متبادل کے طور پر استعمال کی جائیں گی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔