SIFC نے Saudi Arabia کے ساتھ شیئر کرنے کیلئے منصوبے طلب کر لئے.
Power Division to share update on projects with its Secretariat by October 31
SIFC نے Saudi Arabia کے ساتھ Share کرنے کے لیے 10 قابل سرمایہ کاری منصوبوں کی درخواست کی ہے۔ یہ پیش رفت سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح کی قیادت میں ہونے والے Saudi Companies کے دورے کے بعد ہوئی ہے۔
Special Investment Facilitation Council کا کہنا ہے. کہ پاکستان کو موجودہ معاشی چیلنجز، جیسے High Import Bill اور Foreign Exchange Shortage کے پیش نظر. صنعت کاری کو فروغ دینا اور ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا نہایت اہم ہے۔ اس کے لیے Investment کے قابل منصوبوں کی Pipeline تیار کرنا ضروری ہے۔
SIFC: غیر ملکی سرمایہ کاری راغب کرنے پر زور.
مزید برآں، SIFC نے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر زور دیا ہے۔ وزیر اعظم کی اقتصادی بحالی کے لیے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوششوں میں دوست ممالک کی شمولیت پر زور دیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں Regional Desks بھی قائم کیے گئے ہیں۔
کونسل نے Power Division سے درخواست کی ہے. کہ وہ صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے قابل سرمایہ کاری منصوبے تیار کرے. جن کا فوکس مندرجہ ذیل سیکٹرز پر ہونا چاہیے.
- High-Capacity Transmission Lines جو بجلی پیدا کرنے والے علاقوں کو شہری مراکز سے جوڑیں۔
- Substations کی جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ اپ گریڈیشن، تاکہ Transmission Losses کو کم کیا جا سکے۔
- Battery Energy Storage System (BESS) منصوبے، تاکہ توانائی کی فراہمی کو مستحکم کیا جا سکے۔
قابل عمل منصوبوں کے ماڈلز کیسے تیار کئے جائیں گے.؟
ایس آئی ایف سی نے کم از کم 10 قابل سرمایہ کاری منصوبوں کی Pipeline تیار کرنے کی ہدایت کی ہے. جن میں Capital Structure، Clear Governance، اور Financial Models شامل ہوں۔ یہ منصوبے STZ، SEZ، اور EPZ کے حوالے سے حکومت کی موجودہ Industrialization Schemes سے ملنے والی ترغیبات کے ساتھ یکجا کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں، Public-Private Partnership Authority (P3A) سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے. تاکہ منصوبوں کی تجاویز کی تیاری میں مدد مل سکے۔
پاکستان اور Saudi Arabia نے 27 MoUs پر دستخط کیے ہیں. جن کی مالیت 2.2 بلین ڈالر ہے. جو صنعت، زراعت، آئی ٹی، خوراک، تعلیم، اور دیگر شعبوں میں شامل ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے امید ظاہر کی ہے کہ Saudi Arabia اور پاکستان میں اس طرح کے مزید ایونٹس آئندہ منعقد ہوں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ دستخط شدہ MOUs پر عمل درآمد میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔ Focal Ministers مقرر کیے گئے ہیں تاکہ کوششوں میں ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔
SIFC کی یہ کوششیں پاکستان کے اقتصادی حالات کو بہتر بنانے اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ اس سے نہ صرف سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان Economic Cooperation بھی فروغ پائے گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔