Pakistani Exports میں فروری کے مہینے میں غیر متوقع کمی، Trade Deficit میں اضافہ

Trade Report is raising alarms about Pakistan’s Economic Stability

Pakistani Exports میں فروری کے مہینے میں غیر متوقع کمی دیکھنے میں آئی اور Trade Deficit غیر متوقع طور پر بڑھ گیا. جو کہ ملکی معیشت کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے ۔ Pakistan Bureau of Statistics کے مطابق، فروری میں برآمدات  17.35 فیصد کی کمی کے ساتھ سات ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئیں. جو کہ  2,439 ملین ڈالر تک محدود رہیں، جبکہ جنوری میں یہ  2,951 ملین ڈالر تھیں۔

Imports میں کمی – لیکن تجارتی خسارہ برقرار.

رپورٹ کے مطابق اس دوران، Imports میں بھی 9.89 فیصد کی کمی واقع ہوئی. جو کہ فروری میں  4,738 ملین ڈالر رہیں، جبکہ گزشتہ سال اسی ماہ میں یہ 5,206 ملین ڈالر تھیں۔ بظاہر، Imports میں کمی نے کچھ حد تک Trade Deficit کو کنٹرول کرنے میں مدد دی. لیکن پھر بھی Pakistani Exports کی مجموعی صورتحال قابلِ تشویش رہی۔

Trade Deficit میں اضافہ – سالانہ بنیادوں پر چیلنجز

اگرچہ ماہانہ بنیادوں پر Trade Deficit 0.35 فیصد کم ہو کر 2,299 ملین ڈالر پر آ گیا. لیکن سالانہ بنیادوں پر Exports میں 10.03 فیصد اضافہ اور Imports میں 5.57 فیصد کمی دیکھنے میں آئی. جس کے نتیجے میں یہ 33.43 فیصد بڑھ گیا۔

یہ صورتحال اس وقت اور زیادہ پیچیدہ ہو جاتی ہے جب ہم مالی سال کے مجموعی اعداد و شمار پر نظر ڈالتے ہیں۔ جولائی سے فروری کے عرصے میں پاکستان کا Trade Deficit بھی  15,780 ارب تک پہنچ چکا ہے. جس کی بنیادی وجہ Imports میں 7.40  اور Pakistani Exports میں 8.17 فیصد اضافہ ہے۔ اگرچہ Exports میں اضافے کا رجحان مثبت دکھائی دیتا ہے. لیکن Imports میں مسلسل اضافہ پاکستان کی Foreign Exchange Reserves کی صورتحال کو مزید دباؤ میں ڈال رہا ہے۔

ممکنہ حل – پالیسی اصلاحات کی ضرورت

یہ اعداد و شمار ایک واضح پیغام دیتے ہیں کہ اگر پاکستان کو اپنے Trade Deficit کو کم کرنا ہے. تو اسے Exports میں مزید اضافہ اور Imports کو مزید محدود کرنے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے، حکومت کو صنعتی پیداوار بڑھانے، نئی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنے، اور مقامی Manufacturing کو فروغ دینے کے لیے پالیسی اصلاحات متعارف کرانی ہوں گی۔

پاکستان کے معاشی مستقبل کا دار و مدار اس بات پر ہے کہ ہم کس حد تک Exports بڑھا سکتے ہیں. اپنی Local Industries کو فروغ دے سکتے ہیں. اور Imports کو دانشمندی سے کنٹرول کر سکتے ہیں۔ اگر ہم اپنی Export Policies کو جدید خطوط پر استوار کریں، SMEs کو سہولتیں فراہم کریں اور نئی International Markets تک رسائی حاصل کریں تو تجارتی خسارہ کم ہو سکتا ہے۔ ورنہ، یہ Trade Deficit طویل مدتی معیشتی بحران میں تبدیل ہو سکتا ہے. جس سے نکلنا مزید مشکل ہو جائے گا اور Foreign Exchange Reserves پر بھی دباؤ بڑھے گا۔

Source: Official Website of Pakistan Statistics Bureau https://www.pbs.gov.pk

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button