پنجاب کا سیاسی بحران، PSX میں منفی رجحان

پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں سیاسی عدم استحکام اپنی انتہاء کو پہنچنے اور گورنر پنجاب کی طرف سے وزیر اعلی پرویز الہی کو ڈی نوٹیفائی کئے جانے کے بعد معاملہ عدالت تک پہنچ گیا ہے۔ ایسے میں سرمایہ کار اپنی پوزیشنز فروخت کر رہے ہی اور کیپیٹل مارکیٹ سے سرمائے کا انخلاء جاری ہے۔ ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) پر انتہائی منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج 40 ہزار کی بنیادی سپورٹ سے نیچے آ چکی ہے اور 2018ء میں پانامہ گیٹ اسکینڈل کے بعد پہلی بار مارکیٹ رواں ماہ کے آغاز سے مسلسل گراوٹ کی شکار ہے۔آج بھی PSX میں انتہائی کم سرمائے کا حجم (Capitalization) اور شیئر والیوم کی کمی کے ساتھ ٹریڈ کر رہی ہے۔ ابتدائی سیشن کے دوران صرف 209 کمپنیاں ٹریڈ میں حصہ کئ رہی ہیں جو کہ مجموعی تعداد کا صرف 60 فیصد ہے۔ اسوقت تک محض 18 ہزار ٹرانزیکشنز ہوئی ہیں۔

آج KSE100 انڈیکس آغاز میں 95 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 39742 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ دوسری طرف KSE30 انڈیکس 45 پوائنٹس نیچے 14637 کی سطح پر گراوٹ کا شکار ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button