امریکی ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلین ڈالر دو ماہ کی بلند ترین سطح پر آ گیا۔

امریکی ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلین ڈالر (AUD/USD) کی قدر میں 0.80 فیصد کی تیزی واقع ہوئی ہے جس کے بعد Aussies ڈالر دو ماہ کے بعد 0.6750 کی سطح دے اوپر ٹریڈ کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ یورہی سیشنز (EU FX Sessions) کے دوران امریکی ڈالر میں شدید فروخت (Panic Selling) دیکھی جا رہی ہے۔ اس طرح 15 ستمبر 2022ء کے بعد آسٹریلین ڈالر اس اہم ترین مزاحمتی حد (Resistance) کو عبور کر گیا ہے۔

یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس سے اوپر بڑی نفسیاتی حد (Psychological Resistance) 0.6800 کو عبور کرنا آسٹریلین ڈالر کے لئے ہمیشہ مشکل رہا ہے اور کے لئے ہمیشہ ایک بڑی Bullish Rally کی ضرورت ہوتی ہے تاہم موجودہ مومینٹم کو دیکھتے ہوئے پیشگوئی کی جا رہی ہے کہ آج کے آنیوالے سیشنز کے دوران آسٹریلین ڈالر یہ ہدف بآسانی حاصل کر لے گا۔ ذرائع کے مطابق امریکی ڈالر کی گراوٹ کی بڑی وجہ فیڈرل ریزرو (Fed) کے مرکزی بورڈ کے ممبران کی تقاریر میں FOMC کی اگلی میٹنگ میں 75 کی بجائے 50 بنہادی پوائنٹس شرح سود (Interest Rate) میں اضافہ کرنے کے بیانات ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button