کرپٹو ریگولیشنز بل کی سینیٹ اور امریکی ایوان صدر کی جانب سے جلد منظوری کا امکان

بل رواں ہفتے  ایوان نمایندگان میں پیش کیا جائے گا

کرپٹو ریگولیشنز بل کی سینیٹ اور امریکی ایوان صدر کی جانب سے جلد منظوری کا امکان ہے ، جس کے بعد انڈسٹری کی مشکلات میں اضافے کا امکان ہے . بل رواں ہفتے  ایوان نمایندگان میں پیش کیا جائے گا . امریکی ریگولیٹری ادارے مزید سخت فیصلوں کیلئے مجوزہ قانون کا انتظار کر رہے ہیں. حالیہ عرصے میں کرپٹو نیٹ ورکس کو امریکی فنانشل مارکیٹس میں سخت مشکلات کرنا پڑی ہیں جن میں قانونی طور پر ٹریڈ ہونیوالی کرپٹو کرنسیز بھی شامل ہیں.  

نیا کرپٹو ریگولیشنز بل کیا ہے ؟

گذشتہ سال نومبر میں FTX گیٹ اسکینڈل سامنے آنے سے اور اس کے بعد پیش آنیوالے واقعات کی سیریز سے امریکہ سمیت دنیا بھر میں کرپٹو ایکسچینجز اور نیٹ ورکس کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ۔جس کے بعد کئی اداروں کو اپنے آپریشنز بند کرنا پڑے جن میں دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو ایکسچینج بائنانس کا امریکی ورژن Binance USD بھی شامل تھا۔

رواں سال مارچ میں سلور گیٹ بینک کے دیوالیہ ہونے کے بعد بائیڈن انتظامیہ نے ان ایکسچینجز اور پروڈکٹس کے بارے میں عوامی سطح پر آگاہی کی مہم کا آغاز کرتے ہوئے امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کو متعلقہ قانون سازی کیلئے خط لکھا۔ اس بل کے مطابق ریگولیٹری ادارے تمام نان رجسٹرڈ پروڈکٹس پر پابندی عائد کر سکیں گے اور مشکوک ٹرانزیکشنز کو فیڈرل ریزرو کے سینٹرل سسٹم کے تحت روکا جا سکے گا اور ایسی کمپنیوں کے اثاثوں کو منجمند بھی کیا جا سکے گا۔

تاہم اس حوالے سے ابھی تک کوئی قانون منظور نہیں کیا گیا اور اس کے مندرجات پر سینیٹ کی کمیٹی برائے خزانہ میں بحث جاری ہے۔

معاشی ماہرین کی توقعات

ریاست نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز پر امید ہیں کہ رواں ماہ کے اختتام یا جون کے ابتدائی ہفتے میں امریکی سینیٹ سے منظوری کے بعد باقاعدہ طور پر قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔ واضح رہے کی انہوں  نے حالیہ مہینوں میں سیلسیئس، Kucoin اور نیکسو کے علاوہ کئی کرپٹو ٹوکنز کے خلاف موثر عملی اقدامات کئے ہیں۔ تاہم وہ سمجھتی ہیں کہ موجودہ امریکی قوانین ڈیجیٹیل اثاثوں کو انتہائی محدود انداز میں ڈیل کر سکتے ہیں۔

کرپٹو ریگولیشنز کے متوقع اثرات۔

نئی کرپٹو ریگولیشنز سے ان کرنسیز کے پلیٹ فارمز کی سرگرمیوں کو محدود کیا جا سکتا ہے۔ اور ان کی ٹرانزیکشنز کو مرکزی نظام کے تحت مانیٹر بھی کیا جا سکتا ہے۔ نیز حکومتی ریٹائرمنٹ فنڈز کے ساتھ مفادات کا ٹکراؤ رکھنے والی تمام اسکیموں کو ختم بھی کیا جا سکے گا

US SEC کے ذمہ داران کے  مطابق  پابندی عائد کرنا   ڈیجیٹل اثاثوں کا  حل نہیں ہے بلکہ انہیں حقیقی کرنسیز کی طرح ٹریڈ کیا جانا چاہیئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں انہیں کماڈٹیز کی طرح ڈیل کیا گیا۔ جس کے انتہائی منفی اثرات برآمد ہوئے۔

تاہم نئے بل کی منظوری سے انہیں یہ اختیارات حاصل ہو جائیں گے کہ وہ قوانین کی خلاف ورزی پر کسی بھی سرمایہ کاری فنڈ کی خلاف ورزی پر متعلقہ نیٹ ورکس کو 1 لاکھ ڈالرز تک جرمانہ عائد کر سکیں گی۔ اس کے بعد وہ انہیں بند بھی کرنے کی پوزیشن میں بھی ہوں گی۔ جبکہ قوانین کے نافذالعمل ہوتے ہی تمام ڈیجیٹیل اثاثوں کا مکمل کنٹرول نیویارک ڈیپارٹمنٹ آف فائنانشل سروسز (NYDFS) کے پاس آ جائے گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button