کرپٹو کرنسیز نظام زر کیلئے خطرہ بن سکتی ہیں۔ IMF کا انتباہ۔ Coinbase نے رپورٹ مسترد کر دی
نئی ریگولیشنز ڈیجیٹل اثاثوں کو اس مالیاتی نظام میں شامل کرنے کی کوشش ہے جو اسکے لئے ڈیزائن ہی نہیں ہوا۔ عالمی ادارہ
کرپٹو کرنسیز عالمی نظام زر کیلئے خطرہ بن سکتی ہیں۔ یہ انتباہ عالمی مالیاتی ادارے IMF کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔ جس نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ نئی ریگولیشنز ڈیجیٹیل اثاثوں کو اس مالیاتی ڈھانچے میں شامل کرنے کی کوشش ہے جو ان کے لئے ڈیزائن ہی نہیں کیا گیا۔
عالمی ادارے نے کرپٹو کرنسیز کے بارے میں مزید کیا کہا۔ ؟
انٹرنیشنل مانیتری فنڈ نے کرپٹو کرنسیز بارے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا کہ ان ڈیجیٹیل اثاثوں کی نوعیت حقیقی کرنسیز سے بالکل مختلف ہے۔ کیونکہ ڈالر، یوان اور یورو وغیرہ کا Price Mechanism اوپن مارکیٹ میں ٹریڈ کرتے ہوئے بھی سینٹرل بینکس کے ذریعے ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔ اور انکی منتقلی کیلئے ہونیوالی ٹرانزیکشنز Swift کے بین الاقوامی ترسیل زر کے نظام سے مکمل ہوتی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرپٹو کرنسیز کا کوئی مرکزی نظام موجود نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی منتقلی کو ٹریس کرنا انتہائی مشکل عمل ہے۔ اور نہ ہی سوئفٹ کے خفیہ پیغامات اور کوڈنگ کا نظام بٹ کوائن، ایتھیریئم اور دیگر پر اپلائی کئے جا سکتے ہیں۔
عالمی ادارے نے FTX Gate Scandal کی مثال دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی ملک کرپٹو کو ریگولیٹ کرنے کے بعد منی لانڈرنگ کو کیسے روک سکتا ہے۔ ؟ SEC اور دیگر ادارے اس ضمن میں جو کوششیں کر رہے ہیں وہ دو مختلف جینیاتی نظام رکھنے والے جانداروں کے ملاپ کی طرح ہیں۔ جس سے یہ لہا جا سکتا ہے کہ کرپٹو کو نظام زر میں شامل کرنے سے حقیقی وجود رکھنے والی خرنسیز اپنی ایمیت کھو دیں گی۔ کیونکہ سرمایہ کاروں کی ترجیحات بدل جائیں گی اور انکی طلب (Demand) بھی بتدریج ختم ہوتی جائے گی۔
Coinbase کا موقف
کرپٹو ایکسچینج Coinbase نے عالمی ادارے کی تنبیہ اوع تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپٹو کرنسیز ریگولیشنز کے بعد عالمی فوریکس اثاثوں کے شراکت دار تو بن سکتے ہیں تاہم سینٹرل اتھارٹی کیلئے کوئی خطرہ نہیں۔ کرپٹو پلیٹ فارم نے یہ بھی کہا کہ حالیہ عرصے کے دوران تمام کوششوں اور پابندیوں کے باوجود انکی طلب (Demand) میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی کیونکہ ان کا اپنا وجود ہے جو عالمی قوانین کے تحت صحتمندانہ معاشی مقابلے کو جنم دے گا نہ کہ کسی بھی قسم کی اجارہ داری کو۔
اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ گذشتہ برس مئی میں Stable Coins ٹیرا لیونا کے کریش ہونے اور بالخصوص نومبر میں المیڈا ریسرچ اور FTX کے دیوالیہ ہونے پر کرپٹو نیٹ ورکس اور کرنسیز کو ریگولیٹری اداروں کی طرف سے سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ یہاں تک کہ ایسا محسوس ہونے لگا تھا کہ انکا وجود ختم ہو جائے گا۔ تاہم مارچ 2023ء میں ملٹی نیشنل بینکوں کے دیوالیہ ہونے کے بعد بٹ کوائن اور دیگر تمام ڈیجیٹیل اثاثے اپنی قدر بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔