AUDUSD کی 0.6500 کے قریب محدود رینج میں ٹریڈ ، PBOC Loan Prime Rate بغیر کسی تبدیلی کے برقرار
Peoples Bank of China keeps the decision on 2nd consecutive month.
PBOC Loan Prime Rates کا فیصلہ کر دیا گیا۔ جس کے بعد AUDUSD محدود رینج میں ٹریڈ کرتا ہوا دیکھا جا رہا ہے . خیال رہے کہ مسلسل ددوسرے ماہ اسے بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھا گیا ہے .
PBOC کا فیصلہ توقعات کے برعکس۔
Peoples Bank of China نے قرضوں پر Interest Rate بغیر کسی تبدیلی کے 3.45 فیصد سالانہ پر برقرار رکھی ہے۔ جبکہ طویل المدتی قرضوں کیلئے LPR کی سطح 4.20 فیصد ہے۔ معاشی ماہرین Chines Yuan کی حالیہ گراوٹ کو دیکھتے ہوئے 25 بنیادی پوائنٹس اضافے کی پیشگوئی کر رہے تھے۔
ایشیائی ملک میں تفریط زر Deflation کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے مالیاتی ڈھانچے میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کے سگنلز دیئے جا رہے ہیں۔ اور آج کے پریس ریلیز سے قرض میں ڈوبے ہوئے Real Estate Sector کو ریلیف ملنے کا امکان پیدا ہوا ہے۔ تاہم اصلاحاتی عمل کے لئے آج ریٹس میں اضافے کا عندیہ دیا جا رہا تھا.
فیصلے سے AUDUSD کیسے متاثر ہو رہا ہے .؟
China آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کا سب سے بڑا ٹریڈنگ پارٹنر ہے ، یہی وجہ ہے کہ Australian اور New Zealand Dollars کی زیادہ تر طلب بھی ایشیائی ملک سے ہے پیدا ہوتی ہے . اس کے علاوہ چین وسیع پیمانے پر ان کرنسیز کو International Trade میں Clearance کے لئے بھی استمعال کرتا ہے . یہی وجہ ہے کہ اس سے جڑی خبریں سب سے زیادہ انہیں پر اثر انداز ہوتی ہیں .
Chinese Economy کی صورتحال۔
رواں سال کے دوسرے کوارٹر میں عالمی رسد کا توازن بری طرح سے بگڑا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ دنیا کو 50 فیصد سے زائد Industrial اور تیار شدہ اشیاء فراہم کرنیوالے ملک چین کی معاشی صورتحال ہے۔ Industry اور Real Estate قرض میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ اور اشیاء کی قیمتیں بڑھنے کی بجائے کم ہو رہی ہیں۔
گذشتہ 6 ماہ ایشیائی طاقت اور دنیا کی دوسری بڑی معیشت کیلئے بری خبریں لے کر آئے۔ ملک کو کورونا کے بعد کی بحالی کا بڑا چیلنج درپیش ہے۔ Unemployment اور غربت حد سے زیادہ بڑھے ہوئے ہیں اور کئی بڑی چینی کمپنیوں کو ڈیفالٹ کا سامنا ہے۔ اگرچہ بیجنگ انتظامیہ اسکے لئے Fiscal Recovery Plan تیار کر رہی ہے۔ لیکن عالمی ادارے اس 2023ء میں مجموعی Growth Rate کم رہنے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔
PBOC Loan Prime Rates پر مارکیٹ کا ردعمل۔
پریس ریلیز جاری ہونے کے بعد AUDUSD محدود رینج برقرار رکھے ہوئے ہے ۔ اسوقت یہ 0.6450 کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ Aussie ڈالر کی ٹریڈنگ رینج 0.6451 سے 0.6465 کے درمیان ہے۔
چینی بینچ مارک ریٹس کو بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھنے سے Asian stocks میں بھی مندی کی لہر ریکارڈ کی گئی ہے۔ معاشی ماہرین اسے Deflation کے باقاعدہ اعلان سے تشبیہ دے رہے ہیں۔
Deflation کیا ہے اور یہ کیوں ایک بڑا رسک فیکٹر ہے۔ ؟
Deflation ایسی صورتحال کو کہتے ہیں، جب اشیاء کی قیمتیں یعنی کنزیومر پرائس انڈیکس 2 فیصد کے مقررہ ہدف سے بھی کم ہو جائے۔ دنیا نے اس کا سامنا 1940 کے عشرے میں World War 2 کے دوران کیا تھا اور اسے اثرات 70 کی دہائی تک محسوس کئے جاتے رہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔