AUDUSD میں تیزی، Australian Trade Balance جون میں سکڑ گیا.

Downbeat Data raised demand for Aussie Dollar in European Session on delay in Rates Cut chances

Australian Trade Balance Report ریلیز کئے جانے اور Surplus میں کمی کے بعد AUDUSD میں تیزی دیکھی جا رہی ہے. جو کہ مئی 2024 کے دوران 5.77 ارب ڈالرز پر آ گیا ہے . اس طرح RBA Monetary Policy ہولڈ کئے جانے کے امکانات میں اضافے سے European Sessions میں Australian Dollar کی طلب بڑھی ہے. 

Australian Trade Balance Report کی تفصیلات

آج جاری کی جانیوالی Australian Trade Balance Report توقعات سے منفی رہی۔Australian Bureau of Statistics کے جاری کردہ ڈیٹا میں  مئی  2024ء کے دوران  Trade Surplus نمایاں کمی کے ساتھ 5.77 ارب ڈالرز رہا۔ جبکہ معاشی ماہرین 6.67 ارب ڈالرز  کی پیشگوئی کر رہے تھے۔

سب سے منفی پہلو Export Volume میں ہونے والی ١.7  فیصد کمی ہے۔ جبکہ اسی عرصے کے دوران Imports میں سابقہ ریڈنگ کی نسبت 1 فیصد اضافہ ہوا. جس سے Rates Cut Policy ہولڈ کئے جانے کے امکانات اور اس کے نتیجے میں Aussie Dollar کی طلب میں اضافہ ہوا.

Australian Trade میں یہ  تبدیلی بنیادی طور پر اسکے سب سے بڑے ٹریڈ پارٹنر China کے ساتھ آرڈرز میں کمی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ایشیائی ملک Australia سے سالانہ 739 ملیئن ڈالرز کا خام لوہا (Iron Ore) درآمد کرتا ہے۔ جبکہ غذائی اجناس کا درآمدی حجم 7 ملیئن ٹن ہے۔ آسٹریلیئن ڈالرز کی سب سے زیادہ طلب Chinese Markets سے ہی پیدا ہوتی ہے۔ اس لئے اس سے جڑی تمام خبریں Australian Trade Balance  پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

Australian Dollar پر اثر انداز ہونیوالے دیگر عوامل.

FOMC Minutes اور ADP Employment Report کے بعد Australian Dollar میں تیزی دیکھی جا رہی ہے . Federal Reserve کے سینئر پالیسی ساز اراکین کی جانب سے Interest Rate میں بتدریج کمی کی رائے سامنے آنے پر US Dollar Index اور اس سے منسلک 10 سالہ مدت کی Bonds Yields میں کمی واقع ہوئی. جس کا بھرپور ایڈوانٹیج AUD  نے حاصل کیا.

اس سے قبل ADP Employment کے توقعات سے منفی اعداد و شمار بھی سرمایہ کاروں کو متحرک کرنے کا باعث بنے.

میٹنگ کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد US Dollar میں فروخت کی ریلی ریکارڈ کی گئی. جبکہ اس کے مقابلے میں دیگر Currencies اور Commodities رسک فیکٹر کم ہونے سے اپنی کھوئی ہوئی قدر بحال کرنے میں کامیاب رہے

AUDUSD کا تکنیکی جائزہ.

گذشتہ  روز میں بدترین گراوٹ کے بعد AUDUSD آج  اپنی قدر بحال کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے . اس طرح یہ Bullish Chanel کے ابتدائی پواینٹ پر آ گیا ہے . ریکوری کے دوران سب سے بڑی مزاحمت 0.6700 پر سامنے آ رہی ہے۔ تاہم یہ عبور ہونے پر اس کے لئے 0.6750 اور 0.6800 کی طرف دروازہ اوپن ہو جائے گا۔ ٹریڈنگ چارٹ پر  مجموعی منظرنامہ مثبت  ہے۔

AUDUSD میں تیزی، Australian Trade Balance جون میں سکڑ گیا.
Australian Dollar during European Sessions

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button