Recession کیا ہے اور US Economy کیسے اس کی شکار ہو رہی ہے؟
Latest US Financial Data indicates Economic Slowdown, raised fears about a Financial Crisis
حالیہ عرصے میں ریلیز ہونے والی Financial Reports سے US Economy میں Recession کے خدشات سر اٹھاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں. بالخصوص گزشتہ ہفتے US Nonfarm Pay Roll کے بعد ان افواہوں کو تقویت ملی. جنہوں نے Global Markets کی سمت تبدیل کر دی.
Recession کیا ہوتی ہے، اور US Economy کیسے اس کی زد میں آ رہی ہے؟
کساد بازاری یا Recession، ایک ایسی اقتصادی حالت ہے. جس میں کسی ملک کی معاشی ترقی میں سست روی آ جاتی ہے اور اقتصادی سرگرمیاں کم ہو جاتی ہیں۔ اس کی علامات میں عام طور پر GDP کی نمو میں کمی، Unemployment میں اضافہ، اور صارفین کے اخراجات میں تخفیف شامل ہیں.
حالیہ دنوں میں امریکہ کی معیشت میں کساد بازاری کے خدشات چند اہم عوامل کی بنا پر بڑھ رہے ہیں:
Headline Inflation کی بلند شرح
Headline Inflation، یعنی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے دنیا کی سب سے بڑی معیشت کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے نے صارفین کی قوت خرید کو متاثر کیا ہے۔ رواں ماہ جاری ہونے والی US CPI Report کے مطابق اسوقت ملک میں حقیقی افراط زر 3 فیصد سے اوپر ہے . یہ امر قابل ذکر ہے کہ Federal Reserve نے اس تمام عرصے میں انتہائی سخت Monetary Policy اختیار کئے رکھی. تاہم اسے مقرر کردہ عالمی ہدف 2 فیصد تک نہیں لایا جا سکا.
Interest Rate میں مسلسل اضافہ.
US Federal Reserve نے Inflation کو قابو کرنے کے لیے Interest Rate میں اضافہ جاری رکھا ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قرضے لینا مہنگا ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے کاروباری سرمایہ کاری اور صارفین کے اخراجات میں کمی آئی ہے۔
Ukraine پر ہونے والے روسی حملے کے بعد پیدا ہونے والے Global Financial Crisis کے دوران تیرہ بار Interest Rate میں اضافہ کیا گیا. تاہم Globalization کے اس دور میں کوئی بھی ملک ان معاملات سے اکیلا نہیں نمٹ سکتا. بلکہ یہ یہ دو طرفہ ٹریفک ہے.
امریکی معیشت کی بات کریں تو اسے عالمی سطح پر اقتصادی عدم استحکام، جیسے کہ چینی معیشت کی سست روی اور یوکرین جنگ، نے اسے بھی متاثر کیا ہے۔ Global Supply disruption کی وجہ سے اشیاء کی قیمتیں بڑھی ہیں اور درآمدات و برآمدات میں مشکلات آئی ہیں
بڑھتا ہوا Unemployment Rate
حالیہ رپورٹس کے مطابق US Labor Market مسلسل دباؤ کی شکار نظر آ رہی ہے. جو کہ معیشت کے لئے ایک منفی اشارہ ہے۔ جب لوگ کام سے محروم ہوتے ہیں، تو ان کی خریداری کی طاقت کم ہوتی ہے، جو معیشت پر مزید دباؤ ڈالتی ہے. اسوقت امریکہ میں بیروزگاری کی شرح 4.3 فیصد ہے. جو کہ عالمی معاشی بحران سے پہلے تین فیصد کے قریب تھی.
اس عرصے کے دوران Headline Inflation کنٹرول کرنے کیلئے شرح سود میں اضافے کا سب سے منفی پہلو سامنے آیا. Corporate Sector نے بڑھتے ہوئے اخراجات کنٹرول کرنے کیلئے اپنے ملازمین کی تعداد میں کمی کرنا شروع کر دی. جس کے نتیجے میں بیروزگاری کی شرح میں زبردست اضافہ ہوا. جو کہ کوششوں کے باوجود کنٹرول نہیں کیا جا سکا. جس کا واضح ثبوت US Unemployment Claims کی تعداد ہے جو 20 لاکھ سے تجاوز کر چکے ہیں.
کیا امریکی معیشت Recession سے باہر آ سکتی ہے؟
ایسا ہونا بالکل ممکن ہے. تاہم اسکے لئے درست سمت میں لئے گئے فیصلوں کی ضرورت ہے. Federal Reserve کو Interest Rate میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے. تاکہ قرضے لینے کی لاگت کو کنٹرول کیا جا سکے. اور حقیقی معنوں میں معاشی استحکام لایا جا سکے.
اسکے علاوہ حکومت کو اقتصادی پیکیجز فراہم کرنے کی ضرورت ہے. جن سے کاروباری اور صارفین کی مدد ہو سکے۔ اس میں ٹیکس کی چھوٹ، سبسڈیز، اور دیگر مالی امداد شامل ہو سکتی ہے. علاوہ ازیں کاروباری ماحول کو سازگار بنانے کے لئے اصلاحات کی جائیں تاکہ سرمایہ کاری بڑھ سکے اور نئی ملازمتیں پیدا ہو سکیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔