US CPI Report کے بعد Markets کی ممکنہ سمت کیا ہو سکتی ہے؟
Investors are anxiously waiting for fresh impetus and signals from Federal Reserve
US CPI Report آج جاری کی جائے گی۔ Bureau Of Labor Statistics عالمی معیاری وقت کے 12.30 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق 17.30بجے) رپورٹ پبلش کرے گا۔ یہی وجہ ہے کہ Global Markets کے سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کیے ہوئے ہیں.
اس بار یہ رپورٹ اس لحاظ سے بھی اہمیت کی حامل ہے. کہ اس کے ممکنہ اثرات Federal Reserve کے Rates Cut Policy پر مرتب ہو سکتے ہیں ،
آج کی اس رپورٹ کی اہمیت یوں بھی بڑھ گئی ہے. خاص طور پر جبکہ گزشتہ روز Federal Reserve کے سربراہ جیروم پاول کی طرف سے آنیوالے بیانات نے Policy Rates پر کئی ابہام کو جنم دیا ہے.
مارکیٹ توقعات اور پیشگوئیاں
تخمینے کے مطابق اگست 2024ء کے دوران ملک میں Inflation کی شرح. 3.2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ جبکہ Core Inflation کے 3.2 فیصد رہنے کا تخمینہ جاری کیا گیا ہے.
گذشتہ ماہ ریلیز کی جانیوالی جولائی 2024ء کی Inflation Report میں سالانہ شرح 3.1 فیصد رہی تھی۔ اس طرح آج کے ڈیٹا میں Headline Inflation گذشتہ ماہ کی نسبت بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے. اگر ایسا ہوا تو US Federal Reserve ستمبر کے دوران Policy Rates ہولڈ کر سکتا ہے. .جس کے بارے میں ابھی تک غیر یقینی صورتحال جاری ہے.
انہوں نے Policy Rates میں فوری تبدیلی کو Headline Inflation کنٹرول کئے بغیر خارج از امکان قرار دے دیا تھا . معاشی ماہرین کو توقع ہے کہ آج کے ڈیٹا سے Fed کی طرف سے واضح اشارے سامنے آئیں گے.
US CPI Report کسے کہتے ہیں اور اس سے کیا نتائج اخذ کئے جاتے ہیں۔؟
Consumer Price Index اہم ترین معاشی رپورٹ تصور کی جاتی ہے. جس سے صارفین کے لئے اشیاء اور خدمات کی ادا شدہ قیمتوں کی پیمائش کی جاتی ہے۔ یعنی سادہ الفاظ میں CPI عوامی سطح پر Food اور Fuels میں مہنگائی اور Headline Inflation کی شرح کو ظاہر کرتا ہے جس کی بنیاد پر Federal Reserve Open Market Committee کے پالیسی ساز ارکان Monetary Policy میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہیں۔
US CPI Report کے متوقع اثرات۔
توقعات کے مطابق رپورٹ کا مطلب یہ ہو گا کہ جولائی 2024ء کی نسبت اگست میں Inflation زیادہ رہی. جس کے نتیجے میں Stocks اور commodities بالخصوص Gold کی طلب میں کمی واقع ہو سکتی ہے. کیونکہ سرمایہ کاروں کیلئے Recession کا رسک فیکٹر بڑھ جائیگا
توقعات کے مطابق یا اس سے کم CPI نہ صرف Stocks کی قدر میں کمی کا باعث بنتی ہے. بلکہ اس سے Gold اور Platinum سمیت Metals کی طلب و قدر میں بھی محدود ہو جاتی ہے. لیکن اسکے حقیقی اثرات کا تعین رپورٹ کے اجراء سے چار گھنٹوں کے بعد کیا جا سکتا ہے۔ ڈیٹا ریلیز ہونے کے فوری بعد آنے والا ردعمل بعض اوقات غیر متوقع ہوتا ہے۔
دوسری طرف US Dollar پر اسکے اثرات عمومی طور پر Stocks اور Commodities کے برعکس ہوتے ہیں۔ کم Inflation اور مہنگائی واضح اشارہ دیتی ہے. کہ Federal Reserve پالیسی کو نرم اور Interest Rate میں کمی کرنے جا رہا ہے
اس سے امریکی ڈالر اور اس سے منسلک US Treasury Bonds ( خاص طور پر 3 اور 10 سالہ مدت) کی طلب و قدر اور Yields میں کمی واقع ہوتی ہے. اور Euro, British Pound سمیت دیگر عالمی Currencies کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔
رپورٹ سے پہلے Global Markets کی صورتحال
تاہم آج کی رپورٹ ریلیز ہونے سے پہلے USD کے مقابلے میں دیگر اثاثے قدرے دباؤ میں نظر آ رہے ہیں ۔ جس کی وجہ Global Financial Crisis اور Middle East کی الجھی ہوئی صورتحال کے علاوہ گزشتہ روز Chairman Fed کا بیان ہے.
یہ رپورٹ یوں بھی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ آئندہ رواں ہفتے کے اختتام پر FOMC میٹنگ کے بعد US Economy کا منظر نامہ سامنے آئے گا۔
عام طور پر Crypto currencies پر بھی اسکے اثرات US Dollar کے برعکس ہوتے ہیں کیونکہ امریکی ڈالر کی طلب میں کمی کے واضح معنی اسکے مدمقابل اور مخالف سمت میں ٹریڈ کرنیوالی Currencies، Stocks اورکموڈیٹیز کی قدر میں اضافہ پے ۔
Global Markets میں آج Consumer Price Index کے پیش نظر ٹریڈنگ والیوم خاصا کم ہے۔ اسوقت سرمایہ کاروں کی اکثریت Inflation Data کا انتظار کر رہی ہے . اور اسکے بعد ہی اپنی معاشی سرگرمیاں بھرپور انداز میں شروع کرے گی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔