US CPI Report کے انتظار میں سرمایہ کار محتاط، لیکن اس کے ممکنہ اثرات کیا ہوں گے؟
Inflation Data will determine the roadmap for Rates Cut Program
US CPI Report آج جاری کی جائے گی۔ Bureau Of Labor Statistics عالمی معیاری وقت کے 13.30 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق 18.30بجے) رپورٹ پبلش کرے گا۔ اس بار یہ رپورٹ اس لحاظ سے بھی اہمیت کی حامل ہے کہ اس کے ممکنہ اثرات Federal Reserve کے Rates Cut Program پر مرتب ہو سکتے ہیں ،
مارکیٹ توقعات اور پیشگوئیاں
تخمینے کے مطابق دسمبر 2023ء کے دوران ملک میں Inflation کی شرح. 3.1 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ جبکہ Core Inflation کے 4.0 فیصد رہنے کا تخمینہ جاری کیا گیا ہے.
گذشتہ ماہ ریلیز کی جانیوالی نومبر 2023ء کی رپورٹ میں سالانہ شرح 37 فیصد رہی تھی۔ اس طرح آج کے ڈیٹا میں Headline Inflation گذشتہ ماہ کی نسبت کم رہنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس سے US Federal Reserve آئندہ ماہ Policy Rates میں کمی یا Rate Hike Program مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے. اور مرحلہ وار Interest Rates میں کمی بھی دیکھی جا سکتی ہے .
Chairman Fed جیروم پاول پہلے ہی Policy Rates میں مرحلہ وار نرمی کا اعلان کر چکے ہیں۔ لیکن رواں ماہ FOMC کا فیصلہ اس وقت مارکیٹ کو محتاط انداز اختیار کرنے پر مجبور کر رہا ہے کیونکہ Federal Reserve کے سربراہ جیروم پاول پہلے ہی جون 2024 سے Policy Rates کم کرنے کا کہ چکے ہیں.
US CPI Report کسے کہتے ہیں اور اس سے کیا نتائج اخذ کئے جاتے ہیں۔؟
Consumer Price Index اہم ترین معاشی رپورٹ تصور کی جاتی ہے جس سے صارفین کے لئے اشیاء اور خدمات کی ادا شدہ قیمتوں کی پیمائش کی جاتی ہے۔ یعنی سادہ الفاظ میں CPI عوامی سطح پر Food اور Fuels میں مہنگائی اور Headline Inflation کی شرح کو ظاہر کرتا ہے جس کی بنیاد پر Federal Reserve Open Market Committee کے پالیسی ساز ارکان Monetary Policy میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہیں۔
US CPI Report کے متوقع اثرات۔
توقعات کے مطابق رپورٹ کا مطلب یہ ہو گا کہ نومبر 2023ء کی نسبت دسمبر میں Inflation کم رہی ہے جس کے نتیجے میں Stocks اور commodities بالخصوص Gold کی طلب میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ سرمایہ کاروں کیلئے Recession کا رسک فیکٹر کم ہو جائے گا
توقعات کے مطابق یا اس سے کم CPI نہ صرف Stocks کی قدر میں اضافے کا باعث بنتی ہے. بلکہ اس سے Gold اور Platinum سمیت Metals کی طلب و قدر میں اضافہ ہوتا ہے، لیکن اسکے حقیقی اثرات کا تعین رپورٹ کے اجراء سے چار گھنٹوں کے بعد کیا جا سکتا ہے۔ ڈیٹا ریلیز ہونے کے فوری بعد آنے والا ردعمل بعض اوقات غیر متوقع ہوتا ہے۔
دوسری طرف US Dollar پر اسکے اثرات عمومی طور پر Stocks اور Commodities کے برعکس ہوتے ہیں۔ کم Inflation اور مہنگائی واضح اشارہ دیتی ہے کہ Federal Reserve پالیسی کو نرم اور Interest Rate میں کمی کرنے جا رہا ہے
اس سے امریکی ڈالر اور اس سے منسلک US Treasury Bonds ( خاص طور پر 3 اور 10 سالہ مدت) کی طلب و قدر اور Yields میں کمی واقع ہوتی ہے اور Euro, British Pound سمیت دیگر عالمی Currencies کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔
رپورٹ سے پہلے کی صورتحال
تاہم آج کی رپورٹ ریلیز ہونے سے پہلے USD کے مقابلے میں دیگر اثاثے قدرے دباؤ میں نظر آ رہے ہیں ۔ جس کی وجہ عالمی معاشی بحران (Global Financial Crisis) اور Middle East کے بعد پے در پے آنیوالے مسائل ہیں
آج کی رپورٹ یوں بھی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ آئندہ رواں ہفتے کے اختتام پر FOMC میٹنگ کے بعد امریکی معیشت کا منظر نامہ سامنے آئے گا۔
عام طور پر Crypto currencies پر بھی اسکے اثرات US Dollar کے برعکس ہوتے ہیں کیونکہ امریکی ڈالر کی طلب میں کمی کے واضح معنی اسکے مدمقابل اور مخالف سمت میں ٹریڈ کرنیوالی Currencies، Stocks اورکموڈیٹیز کی قدر میں اضافہ پے ۔
Global Markets میں آج Consumer Price Index کے پیش نظر مارکیٹ دباؤ کی شکار ہے۔ لیکن رپورٹ ریلیز ہونے کے بعد متوقع طور پر یہ اسٹرینتھ حاصل کرنے کی کوشش کریں گی ۔ اسوقت سرمایہ کاروں کی اکثریت FOMC اجلاس کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہے اور اسکے بعد ہی اپنی معاشی سرگرمیاں بھرپور انداز میں شروع کرے گی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔