چیئرمین فیڈ کی ہریس کانفرنس ، Rate Hike Program پر غیر یقینی صورتحال برقرار

مستقبل میں پالیسی ریٹس Headline Inflation کے مطابق بڑھائے جائیں گے۔ جیروم پاول

چیئرمین فیڈ کی پریس کانفرنس کے بعد Rate Hike Program پر غیر یقینی صورتحال ییدا ہو گئی . جس سے امریکی ڈالر کی قدر میں گراوٹ دیکھنے میں آ رہی ہے۔

چیئرمین فیڈ کی پریس کانفرنس کے اہم نکات

امریکی فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول نے FOMC میٹنگ کے اختتام اور مانیٹری پالیسی اعلان کے آدھے گھنٹے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اگرچہ انہوں نے Rate Hike Program بند کرنیکا کوئی اعلان نہیں کیا۔ تاہم صحافیوں سے محتاط انداز میں کی گئی گفتگو کے دوران انہوں نے رواں سال کے دوران Policy Rate میں مزید اضافے کا بھی ذکر نہیں کیا۔

انکا کہنا تھا کہ گذشتہ 15 ماہ کے دوران امریکی اور عالمی معیشت کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ جن میں سرفہرست افراط زر (Inflation) اور کساد بازاری (Recession) کی صورتحال تھی۔ تاہم Monetary Tools کے کامیاب استعمال سے صورتحال کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ امریکی معیشت کی بحالی اور Headline Inflation کو کنٹرول کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔

سربراہ فیڈ نے اعتراف کیا کہ یہ اب بھی متعینہ اہداف سے اوپر ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جس سے Labor Market بھی بہتر انداز میں پرفارم کر رہی ہے۔ Growth Rate کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ افراط زر کا جن بوتل میں بند ہونے سے عوام کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی اور معاشی منظر نامہ بھی مثبت ہو گا۔

جیروم پاول کا کہنا تھا کہ اب انکی حکمت عملی معاشی ڈیٹا پر منحصر یو گی۔ اور آئندہ کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کئے جائیں گے۔لیکن مکمل معاشی بحالی کیلئے عوام کو انتظار کرنا ہو گا۔

توقعات کے مطابق مانیٹری پالیسی کا اعلان۔

اس سے قبل FOMC کا دو روزہ اجلاس ختم ہونے پر ہریس ریلیز کے ذریعے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا گیا۔ پالیسی ساز اراکین نے متفقہ طور پر Interest Rate میں 25 بنیادی پوائنٹس اضافے کی منظوری دی۔

چیئرمین فیڈ کی ہریس کانفرنس ، Rate Hike Program پر غیر یقینی صورتحال برقرار

واضح رہے کہ یوکرائن پر روسی حملے کے بعد سے لے کر اب تک 12 بار official Cash Rates بڑھائے جا چکے ہیں اور فیڈرل ریزرو کے سربراہ ہمیشہ جارحانہ انداز اپنائے ہوئے دکھائی دیئے۔

انکے انداز سے ایسا لگ رہا تھا کہ شائد اب پالیسی ریٹس کو مرحلہ وار Official Cash Rates کو کم کرنیکا آغاز کر دیا جائے گا۔ یہی وہ محرک ہے جو سرمایہ کاروں میں کساد بازاری کا رسک فیکٹر پیدا کر رہا ہے۔

مارکیٹ کی صورتحال

مرکزی بینک کے سربراہ کی پریس کانفرنس کے بعد مارکیٹ اتار چڑھاؤ کی شکار نظر آئی۔ امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) اور 10 سالہ مدت کی US Bonds Yields میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ اسکے مقابلے میں دیگر کرنسیز ، کماڈٹیز ، اسٹاکس اور کرپٹو کرنسیز کی طلب (Demand) میں اضافہ ہوا جبکہ ڈالر بیک فٹ پر آ گیا.
۔

پاول کی گفتگو کے دوران ہی گولڈ 1970 سے اوپر جبکہ یورو 1.1100 کے قریب آ گیا۔ ٹریڈنگ چارٹ پر تمام کرنسیز ڈالر کو ٹف ٹائم دیتی ہوئی دکھائی دیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button