AUDUSD کی قدر میں گراوٹ. توقعات سے منفی Australian Current Account جاری.

Financial Data alleviated demand for Australian Dollar in Asian FX Sessions

AUDUSD کی قیمت میں کمی دیکھی گئی ہے، اور اس کی بنیادی وجہ حالیہ Australian Current Account Balance Report کے مایوس کن نتائج ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق، Current Account Deficit 14.1 بلین ڈالر رہا. جو کہ 10.0 بلین ڈالر کی توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔

پچھلی سہ ماہی میں یہ خسارہ 10.7 بلین ڈالر تھا۔ Net Exports Contribution بھی 0.1% پر آ گیا. جو کہ 0.3% کے اندازے سے کم ہے۔

RBA کی محتاط پالیسی

Reserve Bank of Australia (RBA) نے نومبر کے آغاز میں شرح سود کو 4.35% پر برقرار رکھا۔ بینک نے افراطِ زر کو کنٹرول کرنے پر توجہ مرکوز رکھی ہے. لیکن معیشت کی سست روی نے بینک کی محتاط پالیسی کو مزید نمایاں کر دیا ہے۔ گورنر Michele Bullock نے کہا کہ سخت مالیاتی پالیسی اس وقت تک جاری رہے گی. جب تک افراطِ زر میں تسلی بخش اور مستقل کمی نظر نہیں آتی۔

امریکی ڈالر کی مضبوطی اور آسٹریلین ڈالر کی گراوٹ

دوسری جانب، US Dollar (USD) نے پچھلے ہفتے کے نقصانات کو ختم کرتے ہوئے اپنی قدر میں اضافہ کیا۔ US Dollar Index (DXY) نے 106.00 کی سطح کو عبور کیا، جو کہ صدر Donald Trump کی جانب سے BRICS Alliance پر ٹیکس لگانے کے اعلان کے بعد ہوا۔ فرانس میں سیاسی مسائل نے بھی امریکی ڈالر کی مضبوطی میں کردار ادا کیا۔

اس کے برعکس، Australian Dollar  میں کمی دیکھنے کو ملی. جو تین دن کے تسلسل سے ہونے والے اضافے کے بعد نیچے آیا۔ AUDUSD نے 0.6500 کی سپورٹ لیول توڑ دی اور 0.6440 زون کے قریب پہنچ گیا، جو کہ نومبر کی کم ترین سطح کے قریب ہے۔

دیگر عوامل.

AUDUSD کی قدر میں کمی کی ایک اور وجہ Chinese Yuan کی کمزوری ہے. جو کہ US Tariff Threats اور چین کے ملے جلے معاشی ڈیٹا کی وجہ سے متاثر ہوا۔ اس کے علاوہ، Commodity Market میں غیر متوازن کارکردگی بھی اثر انداز ہوئی۔ مثال کے طور پر، کاپر کی قیمتیں کم سطح پر آ گئیں. جبکہ آئرن اوور کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ تاہم، چین کی Stimulus Measures کی افادیت کے حوالے سے شکوک و شبہات برقرار ہیں، جو کہ آسٹریلیا کی برآمدات پر مبنی معیشت کے لیے اہم ہیں۔

مجموعی طور پر، مایوس کن Australian Current Account, امریکی ڈالر کی مضبوطی، اور چین سے منسلک خدشات نے AUDUSD کی قیمت میں نمایاں کمی کا باعث بنے ہیں۔ RBA کی جانب سے محتاط حکمتِ عملی اور عالمی عوامل نے آسٹریلین ڈالر کو مزید دباؤ میں ڈال دیا ہے۔

تکنیکی جائزہ.

آج   Australian Dollar کی طلب میں اضافہ ہوا  . جو کہ Asian Sessions کے دوران 0.6500 سے نیچے  ٹریڈ کر رہا ہے . ٹیکنیکی اعتبار سے آج AUD اپنی 20 روزہ موونگ ایوریج سے اوپر آ گیا  ہے۔ جسے

اسوقت یہ نفسیاتی سطح 0.6500 عبور کرنے کیلئے اسٹرینتھ جمع کوشش کر رہا ہے۔  14 روزہ ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس وسطی نقطے پر ہے۔ جو کہ اوور سولڈ  کنڈیشنز کی نشاندہی کر رہا ہے۔ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز 0.6450 سے نیچے خریداری کی ایڈوائس کر رہے ہیں.

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button