USDCAD کئی ہفتوں کی کم ترین سطح پر، کروڈ آئل کی قیمتیں مستحکم

USDCAD کئی ہفتوں کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ جس کی وجہ WTI کروڈ آئل کی قیمتوں کا 70 ڈالرز فی بیرل سے اوپر مستحکم ہونا ہے۔ کینیڈین ڈالر کے مقابلے میں امریکی ڈالر اسوقت 1.3400 کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔

USDCAD پر WTI کی قیمتیں کیسے اثر انداز ہوتی ہیں ؟

کینیڈا امریکہ کو کروڈ آئل سپلائی کرنیوالا سب سے بڑا ملک ہے۔ اس طرح WTI کروڈ آئل کی رسد او ذخائر میں کینیڈین شیئر امریکہ سے بھی زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئل کی قیمتوں میں اضافے سے کینیڈا کا فی بیرل منافع بڑھ جاتا ہے اور امریکی ڈالر کی لیکوئیڈیٹی کا بہاؤ اس کی طرف ہو جاتا ہے۔ یعنی دوسرے لفظوں میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ WTI آئل اور کینیڈین ڈالر کی طلب (Demand) متوازی چلتے ہیں اور کروڈ آئل میں آنیوالی تیزی کینیڈین ڈالر کی قدر میں بھی اضافہ کرتی ہے اور اسکے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDCAD) مندی کا شکار ہو جاتا ہے۔

کینیڈین لیبر رپورٹ اور بینک آف کینیڈا کی مانیٹری پالیسی

جمعے کے روز یعنی اختتام ہفتہ پر U.S Non Farm Payroll کی طرح کینیڈین ایمپلائمنٹ رپورٹ بھی ریلیز کی گئی۔ جو کہ توقعات سے زیادہ مثبت تھی۔ 20 ہزار نئی ملازمتوں کے تخمینے کے برعکس 41400 نئے ملازمتوں کا اجراء ہوا۔ جبکہ پرائیویٹ سیکٹر میں 2 لاکھ 99 ہزار نئے کانٹریکٹس جاری کئے گئے۔ اس کے بعد بینک آف کینیڈا کے گورنر ٹف میککم نے اپنے بیان میں ملکی معیشت پر افراط زر کے دباؤ میں کمی کے باوجود سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ان کے بیان سے بھی USDCAD کے سرمایہ کار بے یقینی کے شکار نظر آ رہے ہیں۔

دریں اثناء امریکی سیکرٹری خزانہ جینیٹ ییلین نے ایک بار پھر امریکی کانگریس کو خط کے ذریعے یاد دہانی کروائی ہے کہ اگر Credit Ceiling میں اضافے سے حکومت کو بیل آؤٹ پیکیج نہ دیا گیا تو ملک ایک بڑے معاشی بحران کا شکار ہو کر دیوالیہ ہو سکتا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کو حکومتی ادائیگیوں کیلئے 870 ارب ڈالر کا پیکیج درکار ہے۔ تاہم ریپبلیکن اکثریت کے امریکی سینیٹ میں اس معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

ٹیکنیکی جائزہ

آج 200DMA سے نیچے اختتامیے سے USDCAD مزید بیئرش پریشر کا شکار ہو کر نومبر 2022ء کی سطح 1.3310 کی طرف جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ اس کا بیئرش چینل ہے۔ اسوقت یہ 0.20 فیصد کمی سے 1.3372 پر منفی رجحان اختیار کئے ہوئے ہے۔یاد رہے کہ 200 دنوں کی Moving Average موجودہ سطح سے اوپر 1.3446 پر ہے اور اسوقت Bullish چینل میں صرف ایک یہی ٹرینڈ لائن ہے۔ جبکہ 20 روزہ حرکاتی اوسط 1.3502 اور 100DMA اس سے بھی اوپر 1.3524 پر موجود ہے۔

 

اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز محدود رینج میں ٹریڈ جاری رہنے کی پیشگوئی کر رہے ہیں جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز رواں ہفتے کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ (CPI) تک نیوٹرل جھکاؤ اور ارتکاز کا اشارہ دے رہے ہیں۔ اسکی مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1.3480, 1.3590 اور 1.3650 ہیں جبکہ سپورٹ لیولز 1.3320, 1.3250 اور 1.3140 ہیں۔ آنیوالے سیشنز میں مارکیٹ کے محتاط انداز میں کسی بڑی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button