عالمی مارکیٹس : روس چین اور SNB پر فوکس

Geo Political معاملات سے سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں۔

عالمی مارکیٹس میں روس اور چین سے آنیوالی خبریں فوکس میں ہیں۔ جبکہ SNB کی مانیٹری پالیسی بھی نئے کاروباری ہفتے کے آغاز پر ایجنڈے کا حصہ ہے۔ واضح رہے کہ Geo Political معاملات کی وجہ سے سرمایہ کار محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں۔

روس میں Wagnors کی بغاوت اور پیوٹن کے اقتدار پر منڈلاتے ہوئے خطرات

دو روز قبل روسی افواج کے خلاف پیرا ملٹری گروپ Wagnors کی بغاوت سے شروع ہونیوالا ڈرامہ اختتام ہفتہ پر عالمی منظرنامے پر چھایا رہا۔ یوکرائن میں صدر ولادی میر پیوٹن کے ہاتھ مضبوط کرنے والے سب سے اہم اتحادی کی طرف سے غیر متوقع طور پر ماسکو کی طرف پیشقدمی پیوٹن کے 24 سال پر محیط اقتدار میں پہلی بار ایک بڑا چیلنج بنتی ہوئی دیکھی گئی۔

اگرچہ اس کے بعد پیرا ملٹری گروپ کے جنگجوؤں نے یوکرائن کے متنازعہ علاقے ڈونسٹیک واپس جانے کا اعلان کر دیا اور 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں صورتحال پر قابو پا کیا گیا یہ واقعہ روس میں افراتفری اور غیر معمولی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔ ولادی میر پیوٹن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ان لوگوں کو سزا دیں گے جنہوں نے روس کو دھوکا دیا۔روسی ٹیلی ویژن چینل RTP کے مطابق بیلاروسی راہنما الیگزینڈر لوکاشینکوف نے باغی راہنما بریگزون نے ساتھ مذاکرات کئے جس سے یہ تنازع ہفتے کی رات کو ایک معاہدے کے بعد حل ہوا۔

امریکہ اور اسکے ساتھ مغربی اتحاد میں شامل ممالک اس غیر یقینی صورتحال کا گہری دلچسپی سے جائزہ لیتے رہے۔ U.S Secretary of the State اینٹونی بلنکن نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آنیوالے دنوں میں یہ معاملہ کیا رخ اختیار کرے گا، یہ کہنا قبل از وقت ہے تاہم ولادی میر پیوٹن کے اقتدار میں ایسی دراڑیں دیکھی گئی ہیں جو اس سے قبل نہیں تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ گروہ جس نے یوکرائن میں معصوم لوگوں کا قتل عام کیا تھا اب کریملن کے لئے بھی خطرہ بن چکے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ اس سے ایسے سنجیدہ سوالات اٹھتے ہیں جن کا جواب آنے والے دنوں میں مل جائے گا۔

چینی معیشت کی بحالی، بیانات اور عالمی مارکیٹس پر اثرات

قبل ازیں اینٹونی بلنکن کے دورہ بیجنگ سے Global Financial Crisis کے حل اور استحکام رسد سے کساد بازاری (Recession) پر قابو پانے کیلئے موثر چینی کردار کی توقعات پیدا ہوئی ہیں۔ خوشگوار انداز میں ختم ہونیوالے مذاکرات کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے اپنے چینی ہم منصب ژی جن پنگ کیلئے Dictator کا لفظ استعمال کرنے پر چین کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔

اسے عالمی سرمایہ کار ایک بڑے رسک فیکٹر کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ نئے کاروباری ہفتے میں سرمایہ کار ان واقعات کی وجہ سے محتاط انداز اپنا سکتے ہیں۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ چین عالمی رسد کا 60 فیصد سے زائد مہیا کرتا ہے اور اسکے سیاسی و معاشی منظر نامے پر آنیوالی تبدیلیوں سے مارکیٹ موڈ کا تعین کیا جاتا ہے۔

سوئس نیشنل بینک کی مانیٹری پالیسی

سوئس نیشنل بینک (SNB) مانیٹری پالیسی کا اعلان رواں ہفتے کرنے والا ہے۔ یہ اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ SNB کا اجلاس ماہانہ کی بجائے کوارٹرلی منعقد کیا جاتا ہے۔اسکی طرف سے شرح سود میں کی جانیوالی تبدیلیاں نظام زر اور لیکوئیڈٹی کے توازن کو متاثر کرتی ہے۔ چیئرمین کرس جارڈن شرح سود میں اضافے کے سگنلز دے چکے ہیں۔ رواں ہفتے مارکیٹس کے محدود رینج اختیار کرنے کی ایک بڑی ممکنہ وجہ یہ بھی ہے۔ آج Asian FX Sessions کے دوران ٹریڈنگ والیوم میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔

معاشی ماہرین ان واقعات کو مارکیٹ کے بڑے ٹریگرز اور سمت کنٹرول کرنیوالے عوامل قرار دے رہے ہیں۔ جو مارچ میں بینکنگ بحران کی طرح سرمایہ کاروں کو خوف میں مبتلا رکھیں گے اور  Trading Flow محدود رہنے کا قوی امکان ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button