امریکی لیبر مارکیٹ رپورٹ کے معاشی اثرات

امریکی محکمہ قومی شماریات ( National Beurau of Statistics) نے آج امریکی لیبر مارکیٹ کی نان فارم پے رول رپورٹ (Non Farm Payroll Report ) جاری کر دی ہے۔ جاری کئے گئے اعداد و شمار توقعات سے بہتر آئے ہیں۔ تفصیل کے مطابق ستمبر 2022 ء کے دوران امریکہ میں 2 لاکھ 63 ہزار نئی ملازمتوں کا اضافہ ہوا ہے جبکہ اس سے پہلے 2 لاکھ 50 ہزار نئی ملازمتوں کی پیشگوئی کی جا رہی تھی۔ جاری کی جانیوالی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں ستمبر 2022 ء کے دوران بیروزگاری (Unemployment rate ) 3.5 فیصد رہا ہے جبکہ اگست 2022 ء میں یہی شرح 3.7 فیصد تھی۔ اس لحاظ سے بھی یہ رپورٹ توقعات سے زیادہ مثبت ہے۔ تاہم اگست کے مہینے میں 3 لاکھ 15 ہزار نئی ملازمتوں کا اضافہ ہوا تھا جبکہ ستمبر میں کم ہو کر 2 لاکھ 50 ہزار ملازمتوں کا اضافہ ہوا ہے۔ اس پہلو سے یہ رپورٹ اوسط درجے کا ڈیٹا (Moderate ) ہے۔ تاہم عالمی معاشی بحران ( Global Financial Crisis ) اور کساد بازاری (Recession ) کے اثرات واضح طور پر کم ہو رہے ہیں۔ فی گھنٹہ اجرت 5.0 فیصد رہی ہے جبکہ 5.1 فیصد کا اضافہ متوقع تھا۔ دوسری طرف صنعتی شعبے کے اعداد و شمار انتہائی مثبت رہے ہیں۔ اور نئی ملازمتوں میں 22 ہزار کا اضافہ ہوا ہے جبکہ اس سے پہلے 19 ہزار کی پیشگوئی کی جا رہی تھی۔ مجموعی طور پر یہ رپورٹ حوصلہ افزاء اعداد و شمار پر مشتمل ہے اور اس رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد عالمی مارکیٹس (Global Markets ) کے مختلف Segments پر اسکے مندرجہ ذیل اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔

عالمی فاریکس مارکیٹ پر اثرات

امریکی لیبر رپورٹ (Labour Report ) کے جاری اور مثبت اعداد و شمار ظاہر ہونے کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو ( EUR/USD ) کی قدر میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔۔ آج صبح سے 0.9800 سے اوپر ٹریڈ کرتا ہوا یورو Bearish Momentum اختیار کر گیا اور مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔ ۔ یورو میں فروخت کا رجحان اسے 0.9750 کی سپورٹ پر آ گیا ہے۔ عالمی فاریکس مارکیٹ (Global Forex Market ) میں امریکی ڈالر (USD ) کی قدر مزید مستحکم ہونے کا امکان ہے جبکہ یورو (EUR ) امریکی ڈالر کے مقابلے میں ممکنہ طور پر مزید گراوٹ کا شکار ہو سکتا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس رپورٹ کے اجراء کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/USD ) پہلے ہی رواں ہفتے کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ جبکہ ٹیکنیکی طور پر ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس 50 سے نیچے گرا ہے جو کہ یورو کی ٹریڈنگ میں بیئرش مومینٹم کی علامت ہے۔ جبکہ برطانوی پاؤنڈ اور جاپانی ین بھی شدید گراوٹ کے شکار ہوئے ہیں ۔

سونے (Gold ) کی قدر پر اثرات۔

امریکی نان فارم پے رول (Non Farm Payrolls) کےاجراء کے بعد عالمی مارکیٹس (Global Markets ) میں سونے (Gold ) کی قدر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور سنہری دھات اپنی 1700 ڈالر کی سپورٹ کو توڑ کر 1695 کی سطح پر آ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سونے (Gold) میں مسلسل فروخت کا رجحان جاری ہے اور سرمایہ کار سائیڈ لائن ہو رہے ہیں ۔ جس کی بنیادی وجہ امریکی بانڈز مارکیٹ کا ڈالر انڈیکس (DXY ) میں اضافہ ہے۔ اسوقت سونا اپنی 4 گھنٹے کی Simple Moving Average سے نیچے آ گیا ہے اور اپنی ٹرینڈ لائن کو چھوڑ چکا ہے۔ جبکہ آنیوالے دنوں گھنٹوں میں سونے کہ قدر میں مزید گراوٹ بھی متوقع ہے۔

عالمی اسٹاکس (Global Markets ) پر اثرات

امریکی پے رول ڈیٹا کے جاری ہونے کے بعد امریکی اور یورپی اسٹاکس میں گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ آج امریکی مارکیٹس (U.S Markets ) میں سب سے زیادہ گراوٹ Dow Jones میں ریکارڈ کی گئی ہے جو کہ 390 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 29536 کی سطح پر آ گئی ہے۔ جبکہ Nasdaq کی صورتحال بھی مختلف نہیں ہے اور اسکا انڈیکس 285 پوائنٹس کے ساتھ 10788 پر آ گیا ہے۔ اور ابھی شدید سیلنگ ( Selling ) کا سلسلہ جاری ہے۔ اسکے علاوہ نیو یارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE ) میں بھی 156 پوائنٹس کی مندی کے ساتھ انڈیکس 13920 پر آ گیا ہے۔ دوسری طرف یورپی مارکیٹس Dax30 میں 127 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ FTSE100 میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔ FTSEMIB آج 159 پوائنٹس جبکہ HEX بھی 161 پوائنٹس اور SMI بھی 63 پوائنٹس کی گراوٹ کے شکار ہوئے ہیں۔ MOEXRUSS بھی 66 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 1953 پر آ گئی ہے۔ CAC40 اس معاشی ڈیٹا کے اجراء کے بعد 62 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 5873 پر آ گئی ہے۔ Ibex35 میں 55 پوائنٹس کی گراوٹ ہے اور انڈیکس 55 پوائنٹس کی گراوٹ کے بعد 7457 پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔

کرپٹو مارکیٹ پر اثرات۔

امریکی نان فارم پے رول (U.S Non Farm Payroll ) کے جاری کئے جانے کے بعد کرپٹو کرنسیز (Cryptocurrencies ) کی قدر میں نمایاں گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ Bitcoin جو کہ اس رپورٹ کے اجراء سے پہلے 20 ہزار کی سطح سے اوپر ٹریڈ کر رہا تھا پے رول ڈیٹا کے جاری ہونے کے بعد 350 ڈالر کی کمی کے بعد 20 ہزار ڈالر کی نفسیاتی سپورٹ کو توڑتے ہوئے 19650 کی سطح پر آ گیا ہے۔ جبکہ Ethereum بھی 12 ڈالرز کمی کے بعد 1339 کے لیول پر آ گیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈالر انڈیکس (DXY ) کے اوپر جانے سے پوری عالمی معاشی مارکیٹ ( Global Financial Market ) ہی عدم استحکام کی شکار ہوئی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button