ایشیائی مارکیٹس (Stocks) میں مثبت رجحان کے ساتھ ٹریڈ

آج ایشیائی مارکیٹس (Stocks) میں کاروباری دن کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ ہوا ہے۔ چین کی طرف سے کورونا کی وباء کی وجہ سے عائد سخت ترین معاشی و سماجی پابندیوں میں نرمی اور معاشی سرگرمیوں کے شروع ہونے کے ساتھ ہی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد اسٹاکس میں متاثر کن شیئر والیوم نظر آ رہا ہے۔ ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کے بہترین حجم کے ساتھ ٹریڈ ہو رہی ہے۔ Nikkei225 انڈیکس 342 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 27916 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اب تک اسکی بلند ترین سطح 27952 رہی ہے۔ کانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج میں بھی مثبت رجحان کے ساتھ ٹریڈ ہو رہی ہے اور Hangseng انڈیکس 290 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 19736 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی بلند ترین سطح 19808 اور کم ترین لیول 19404 رہا ہے جبک مارکیٹ اب تک 2 ارب 17 کروڑ ہانگ کانگ ڈالرز کی مالیت کا لین دین ہو چکا ہے۔

چینی مارکیٹس میں آج بھی ملا جلا رجحان کے ساتھ کاروباری سرگرمیاں جاری ہیں۔ Shanghai Composite آج 4 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 3202 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ چین کی سب سے بڑی مارکیٹ SHENZHEN Stock Exchange میں دیگر چینی مارکیٹس کی نسبت سرمایہ کاری کا بہتر حجم اور شیئر والیوم نظر آ رہا ہے۔ جنوبی کوریا کی اسٹاک ایکسچینج KOSPI میں آج بھی ملا جلا رجحان ہے۔ شمالی کوریا کے میزائل تجربوں اور کشیدگی میں اضافے کے بعد زیادہ تر سرمایہ کار سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں انڈیکس 13 پوائنٹس کے اضافے سے 2385 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ سنگاپور کے Straight Times Index میں بھی یہی صورتحال ہے۔ انڈیکس محض 3 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 3237 پر اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ تائیوان اسٹاک ایکسچینج (TSEC) میں تیزی کا رجحان ہے۔ TSEC50 انڈیکس 152 پوائنٹس کے اضافے سے 14705 کی سطح پر پراعتماد انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اور اسوقت تک 2 ارب 54 کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری کا حجم حاصل کر چکا ہے۔

ایشیائی ٹریڈ مارک CNBC100 میں آج 152 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جس کے بعد انڈیکس 8 ہزار کے نفسیاتی ہدف کو عبور کرتے ہوئے 8055 کی سطح پر آ گیا ہے۔ دوسری طرف کوالالمپور اسٹاک ایکسچینج (FTSE KLCI) آج 5 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 1470 پر ملے جلے رجحان کے ساتھ ٹریڈ کر رہی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button