ایشیائی اسٹاکس میں مندی ، جاپانی تعطیل ، Singaporian Monetary Policy اور عالمی تنازعات.

عرب اسرائیل تنازعے کے بعد عالمی مارکیٹ میں کروڈ آئل کی قلت کا خطرہ.

ایشیائی اسٹاکس میں مندی کا رجحان نظر آ رہا ہے . جسکی بنیادی وجوہات جاپان میں سالانہ تعطیل ، Singaporian Monetary Policy اور مشرق وسطیٰ میں ابھرتا ہوا نیا عالمی تنازعہ ہیں .

جاپان میں تعطیل اور چینی گولڈن ڈے کے بعد مارکیٹس کا آغاز ایشیائی اسٹاکس پر کیسے اثر انداز ہوا .؟

آج جاپان اور کوریا میں قومی تہوار کے سلسلے میں تعطیلات کا آغاز ہوا ہے . یہ دونوں مارکیٹس ایشیائی سرمایہ کاری کا بڑا حصّہ تشکیل دیتی ہیں . علاوہ ازیں جاپانی ین ایشیائی ٹریڈ کی کلیرنگ کرنسی کا کردار ادا کرتا ہے . یہی وجہ ہے کہ آج عالمی مارکیٹس میں ٹریڈنگ والیوم خاصا کم ہے. چین میں گولڈن ڈے کی تقریبات ختم ہونے پر آج کیپٹل مارکیٹ میں سست روی نظر آ رہی ہے ،

ہانگ کانگ میں بھی یہی صورتحال ہے ، جو کہ دنیا کی سب سے بڑی اسٹاک مارکیٹ ہے . اس خود مختار چینی جزیرے پر آنے والے سمندری طوفان کے بعد ٹریڈنگ سیشن کا آغاز ایشیائی وقت کے مطابق 2 بجے ہو گا. مارکیٹس کی بندش گلوبل اسٹاکس میں مندی کا سبب بن رہی ہے .

Singaporian Monetary Policy کا اعلان اور ایشیائی اسٹاکس کا محتاط انداز.

آج سنگاپور کی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جائیگا ، اس سلسلے میں Singapore Monetary Authority کا پالیسی اجلاس جاری ہے . جاپان ، کوریا ، ہانگ کانگ کے بند ہونے اور Straight times Index میں سرمایہ کاروں کے سائیڈ لائن ہونے سے اسٹاکس میں والیوم کی کمی ہوئی ہے اور مارکیٹ پلیئرز آسٹریلین کیپٹل مارکیٹس کی طرف منتقل ہوتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں .

عرب اسرائیل کشیدگی اور آئل کی قلّت کا خطرہ.

اسرائیل کی طرف سے غزہ پر حملوں اور مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجد اقصی میں دوران نماز کریک ڈاؤن کے جواب میں فلسطینی تنظیم حماس کی جوابی کاروائیوں کے بعد تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ اسرائیلی فضائیہ کی تازہ ترین کاروائیوں میں 350 فلسطینی جان بحق ہو چکے ہیں۔ جبکہ اسرائیلی حدود میں فلسطینیوں کی طرف سے حملوں میں اب تک 7 سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

گذشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن  نے اسرائیل کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ اسے دفاع کر بھرپور حق ہے اور امریکہ سمیت تمام اتحادی ممالک اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دوسری طرف نہتے فلسطینیوں کے حمائت میں سعودی عرب ، ایران اور ترکی کھل کر سامنے آئے ہیں۔

ترک صدر رجب طیب اردگان نے انقرہ میں تقریر کرتے ہوئے غزہ پر بمباری بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل جغرافیائی اور اخلاقی حدود عبور کرنے سے باز رہے۔ انہوں کے نام لئے بغیر امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دفاع کا حق محض اسرائیل کو ہی نہیں بلکہ فسطینیوں کو بھی حاصل ہے اور انکی جدوجہد قربانیوں کی ایک لازوال داستان ہے۔

عالمی مارکیٹس کے ٹریڈرز مشرق وسطی میں ایک نئی جنگ اور یوکرین جنگ کے بعد  عالمی معاشی بحران  کے پیش نظر سائیڈ لائن ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مارکیٹس میں ٹریڈنگ والیوم معمول سے کم ہے۔ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک دنیا میں تیل کی پیداوار کا نصف حصّہ مہیا کرتے ہیں . اگر یہ جھگڑا طوالت اختیار کر گیا . تو عرب ممالک 1973 کی  طرح اسے ہتھیار کے طور پر بھی استمعال کر سکتے ہیں . مارکیٹس میں یہ رسک فیکٹر بھی اسٹاکس کی ڈیمانڈ  کم  کرنے کا سبب بن رہا ہے .

مارکیٹس کی صورتحال.

Straight Times Index میں مانیٹری پالیسی اجلاس کی وجہ سے ملا جلا رجحان جاری ہے . انڈیکس محض 8 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 1200 کی نفسیاتی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے . مارکیٹ میں شیئرز والیوم بھی معمول سے کم ہے .

Shanghai composite میں آج ایک ہفتے کی تعطیلات کے بعد شروع ہونے والے سیشن میں سرمایے کی کمی اور محتاط انداز نمایاں ہے . انڈیکس 12 پوائنٹس نیچے 3097 کی سطح پر محدود رینج اپنائے ہوئے ہے . مارکیٹ میں ابھی تک صرف 2 لاکھ 49 ہزار شیئرز کا لین دین ہوا ہے .

ایشیائی اسٹاکس میں مندی ، جاپانی تعطیل ، Singaporian Monetary Policy اور عالمی تنازعات.

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button