کرپٹو انڈسٹری کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے فیڈرل ریزرو کا نیا پروگرام لانچ کر دیا گیا۔
بینک کے مطابق اس نئے نظام سے پرانی ریگولیشنز پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
کرپٹو انڈسٹری کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے فیڈرل ریزرو کا نیا پروگرام لانچ کر دیا گیا۔ تاہم مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ اس نئے نظام سے ڈیجیٹیل اثاثوں کی نگرانی کے پرانے ریگولیٹری سسٹم پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
کرپٹو انڈسٹری کے لئے متعارف کروائے گئے نئے نظام کے خدوخال کیا ہیں ؟
فیڈرل ریزرو کی طرف سے جاری ہونیوالی تفصیلات کے مطابق نیا آبزرویٹری نظام نہ صرف کرپٹو نیٹ ورکس اور والٹس سے ہونیوالی ٹرانزیکشنز کی نگرانی کرے گا اور مشکوک سرگرمیوں کو فوری رسپانس کے تحت بلاک کر سکے گا بلکہ انہیں سہولت فراہم کرنیوالے بینکوں کو بھی کنٹرول کرنے کا جامع پروگرام رکھتا ہے۔ جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹیل اثاثوں اور کرنسیز کیلئے پہلے سے موجود جامع پلان بھی اس کے ساتھ لنکڈ رہے گا۔
نئے نظام کی ضرورت کیوں پیش آئی ؟
یوں تو کرپٹو ریگولیشنز میں تبدیلیوں کا عمل گذشتہ سال FTX Gate Scandal سامنے آنے کے بعد سے ہی جاری ہے تاہم رواں سال مارچ میں کرپٹو فرینڈلی سگنیچر بینک دیوالیہ ہونے سے نئی قانون سازی عمل میں لائی جا رہی ہے جس کا مسودہ سینیٹ سے منظوری کے بعد 22 اگست تک ایوان صدر پہنچا دیا جائے گا اور جو بائیڈن کے دستخط سے باقاعدہ ملکی قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔ فیڈ نے ہریس ریلیز میں کہا ہے کہ اس نئے پروگرام کا مقصد کرپٹو بینکنگ کو روکنا نہیں بلکہ اس میں جدت لانا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔