یورو کی محدود رینج میں ٹریڈ اور بحالی کی لہر ، معاشی رپورٹس کا انتظار اور امریکی ڈالر میں اتار چڑھاؤ
مارکیٹ موڈ میں تبدیلی کی بڑی وجہ اہم معاشی رپورٹس کا انتظار ہے
یورو محدود رینج میں ٹریڈ کر رہا ہے ، امریکی ڈالر کی بحالی میں وسعت کے بعد EURUSD اپنی آج کی کم ترین سطح ١.0980 سے نیچے آ گیا ,تاہم اسکے بعد امریکی سیشنز کے دوران کسی حد تک بحال ہونے کے بعد یہ دوبارہ اس لیول سے اوپر آنے میں کامیاب ہوا ہے . مارکیٹ موڈ میں تبدیلی کی بڑی وجہ اہم معاشی رپورٹس کا انتظار ، اطالوی بنکنگ بحران کا اختتام . حکومت کی طرف سے ٹیکسز کو ہٹایا جانا اور CHINESE Deflation کی وجہ سے آنیوالا رسک فیکٹر ہے.
اہم معاشی رپورٹس کا انتظار
رواں ہفتے یورپی اور امریکی Consumer Price Index رپورٹس ریلیز ہونے والی ہیں . جن کی اہمیت یوں بھی زیادہ ہو گئی ہے کہ فیڈرل ریزرو اور یورپی سینٹرل بینک اپنے Rate Hike Program بند کرنے کے اشارے دے چکے ہیں اور ستمبر میں 25 بنیادی پوائنٹس اضافے کا دار و مدار بھی رواں ماہ کی رپورٹس میں ہیڈلائن انفلیشن کی صورتحال پر ہے. یہی وجہ ہے کہ سرمایہ کار گہری دلچسپی سے سائیڈ لائن رہتے ہوے ڈیٹا پر نظر رکھے ہوۓ ہیں.
اطالوی بنکنگ بحران کا اختتام اور امریکی ڈالر میں تیزی کی لہر پھر دوبارہ یورو کی بحالی
گزشتہ روز سے یورو ١.9800 کے قریب بحالی کی جدوجہد کر رہا تھا . اٹالین بنکنگ بحران کے سبب مارکیٹ میں والیوم خاصا کم تھا اور سرمایہ کار محتاط نظر آ رہے تھے . چونکہ امریکی ڈالر عالمی نظام زر کی مرکزی اکائی ہے. اس لئے اس معاملے کا وزن بھی اسی پر تھا . ملتی نیشنل بنکوں سے اخراج سرمایہ سے ڈالر دفاعی انداز اختیار کے ہوۓ تھا . لیکن آج یورپی سیشنز میں صورتحال بدل گئی ،
اطالوی حکومت نے چند روز قبل عائد کئیے جانیوالے ٹیکسز واپس لینے کا اعلان کر دیا جس سے امریکی ڈالر انڈیکس میں بحالی کی لہر نظر آئ. لیکن چونکہ یورو زون کی مشترکہ کرنسی کی لیکویڈیٹی بحال ہوئی تھی اس لئے EURUSD میں اتار چڑھاؤ مسلسل جاری رہا.
اپنے قارئیں کو بتاتے چلیں کہ اطالوی بنکنگ بحران کو مارچ میں آنیوالے اس لیکویڈیٹی کرائسز سے تشبیہ دی جا رہی تھی جس کا آغاز امریکی ریاست کیلی فورنیا کے تین ملٹی نیشنل بنکوں کے دیوالیہ ہونے سے ہوا تھا اور اس کی لپیٹ میں دنیا کا قدیم ترین معاشی ادارہ CREDIT Suisse Bank بھی آ گیا تھا.خیال رہے کہ اس معاملے نے سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں کے بعد سنگین شکل اختیار کر لی تھی .
چینی تفریط زر کا خطرہ
آج جاری ہونیوالی چائنیز کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ کے بعد دنیا کی دوسری بڑی معیشت میں Deflation یعنی تفریط زر کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے. جسے عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کار ایک بڑے رسک فیکٹر کے طور پر دیکھ رہے ہیں . خیال رہے کہ چین فوریکس کا بڑا خریدار اور Asian Markets کا کنٹرولر ہے.
تکنیکی تجزیہ
تکنیکی اعتبار سے یورو ١.0980 کی اہم ترینمزاحمت عبور کرنے کے بعد مثبت سمت اختیار کئے ہوے ہے تاہم زیادہ تر بلز کے سائیڈ لائن ہونے سے بحالی کی ریلی خاصی کمزور ہے اور اسے ڈالر کے سامنے جدوجہد کرتے ہے دیکھا جا سکتا ہے . اسکا تکنیکی منظر نامہ اسوقت نیوٹرل دکھائی دے رہا ہے اور یہ ابھی بھی اپنی 50 .اور 100 روزہ موونگ ایورجذ سے اوپر ہے.
اگر اس کے سپورٹ لیولز کا جائزہ لیں تو ١.0980 . ١.0950 اور ١.0930 جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) کی سطح ١.1020 ، ١.1080 اور ١.1110 ہیں. تیسری سپورٹ بریک ہونے پر یہ اپنا بیرش چینل اختیار کر لے گا جسکا آخری پواینٹ ١.0900 ہے
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔