AUDUSD کی قدر میں کمی، ڈائریکشن کیلئے آسٹریلوی، امریکی ڈیٹا اور فیڈ کا انتظار

رواں ہفتے شرح سود کے حوالے سے فیصلہ سرمایہ کاروں کو محتاط انداز اختیار کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔

AUDUSD کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔ آسٹریلوی اور امریکی ڈیٹا کا اجراء اور ڈائریکشن کیلئے فیڈ کا فیصلہ سرمایہ کاروں کو محتاط انداز اختیار کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ Asian Forex Sessions کے دوران آسٹریلیئن ڈالر 0.6700 کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔

AUDUSD میں مندی کی ریلی ، لیکن وجوہات کیا ؟

جولائی 2023ء میں Australian PMI Report کے اعداد و شمار سے Aussie Dollar کو کوئی سپورٹ نہیں مل سکی اور نئے کاروباری ہفتے کے پہلے سیشن میں یہ شدید فروخت کا سامنا کر رہا ہے پرچیز مینیجرز انڈیکس 50 سے نیچے رہا ہے۔ رواں ہفتے اسکی بلند ترین سطح 0.6800 سے اوہر تھی لیکن اختتام ہفتہ سے ہی امریکی ڈالر میں بحالی کی لہر دیگر تمام اثاثوں کو بیک فٹ پر رکھے ہوئے ہے۔

اس کے علاوہ چین جو کہ آسٹریلیا کا سب سے بڑا ٹریڈ پارٹنز ہے کی معیشت میں آنیوالی سست روی بھی آسٹریلوی کرنسی میں گراوٹ کا باعث بن رہی ہے۔ واضح رہے کہ ایشیائی ملک آسٹریلیئن اور نیوزی لینڈ ڈالر کو اپنی بین الاقوامی ٹریڈ میں تصفیئے کیلئے استعمال کرتا ہے اور انکی سب سے زیادہ طلب (Demand) چینی مارکیٹس سے ہی پیدا ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس سے منسلک خبریں آسٹریلیئن ڈالر کو براہ راست متاثر کرتی ہیں۔

فیڈرل ریزرو کا فیصلہ اور مارکیٹ موڈ۔

رواں ہفتے 26 جولائی کو Federal Reserve مانیٹری پالیسی فیصلہ کرنے والا ہے۔ تاہم سرمایہ کاروں کو Interest Rate سے زیادہ Rate Hike Program کے جاری رہنے یا بند ہونے کے حوالے سے جیروم پاول کی پریس کانفرنس کا انتظار ہے۔ جو کہ بدھ کے روز FOMC اجلاس کے اختتام پر منعقد ہو گی۔

یاد رہے کہ یوکرائن پر روسی حملے کے بعد Global Financial Crisis کے آغاز سے لے کر اب تک فیڈ 12 بار ٹرمینل ریٹس میں اضافہ کر چکا ہے۔ اسکے باوجود امریکہ میں Headline Inflation نیچے لانے کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا اور گذشتہ ماہ CPI کی شرح 3 فیصد سے اوپر رہی۔ جس سے مارکیٹس میں Recession کا رسک فیکٹر دوبارہ سر اٹھا رہا ہے اور بغیر کسی سمت کے ٹریڈ جاری ہے۔

اس فیصلے کے سامنے آنے پر مارکیٹ پلیئرز کو فیصلہ کن ڈائریکشن مل جائے گی اور ٹریڈنگ والیوم میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

ٹیکنیکی جائزہ

گذشتہ ہفتے 0.6900 کا نفسیاتی مارک عبور کرنے میں ناکامی کے بعد سے آسٹریلیئن ڈالر بیئرش ڈرائیو پر ہے اور مندی کی ریلی وسعت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ ایشیائی سیشنز کے وسط میں یہ 0.6717 پر بیئرش جھکاؤ (Bearish Bias) اپنائے ہوئے ہے۔ ییاں یہ ڈبل ٹاپ پیٹرن تشکیل دے رہا ہے۔ ڈیلی ٹریڈنگ چارٹ پر مجموعی منظرنامہ منفی ہے۔

Aussie Dollar کے پاس اسٹرینتھ حاصل کرنے کا کوئی بھی محرک یا ٹریگر موجود نہیں ہے۔یہی وجہ ہے کہ یہ اپنی 20، 50 اور 100 روزہ موونگ ایوریجز سے نیچے چارٹ پر جنوب کی جانب نئی ٹرینڈ لائن بناتا ہو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس وقت یہ 200SMA اور Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ کا دفاع کر رہا ہے جو کہ 0.6700 کے بالکل قریب ہیں۔ انکے بریک ہونے پر شروع ہونیوالا Bearish Regression Chanel اس پر 0.6600 کی طرف دباؤ بڑھائے گا جس سے بڑی بیئرش ریلی شروع ہو سکتی ہے۔

AUDUSD کی قدر میں کمی، ڈائریکشن کیلئے آسٹریلوی، امریکی ڈیٹا اور فیڈ کا انتظار

اوپر کی جانب 0.6775 تک نیوٹرل جھکاؤ کا زون ہے۔ تاہم اسے عبور کرنے پر یہ Fibo کی 23.6 ریٹریسمنٹ حاصل کر لے گا جو اسے مضبوط سپورٹ مہیا کرے گی۔ بتاتے چلیں کہ 0.6800 سے اوپر اسکی تمام ایکسٹینڈڈ موونگ ایوریجز ہیں جن سے اوپر سائیڈ لائن بلز اسے تیزی کی ریلی شروع کرنے کیلئے درکار اسٹرینتھ مہیا کرتے ہیں۔

آسٹریلیئن ڈالر کے سپورٹ لیولز 0.6710, 0.6680 اور 0.6650 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 0.6730, 0.6760 اور 0.6785 ہیں۔ پہلی سپورٹ ٹوٹنے پر یہ 0.6630 کی طرف جا سکتا ہے جبکہ تیسری مزاحمت عبور کرنے پر 0.6800 کا دروازہ کھل جائے گا۔ اسکا محور (Pivot) 0.6720 ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button