US Shut Down کا خطرہ ٹل گیا۔ مقررہ وقت سے چند گھنٹے قبل عارضی امدادی بل منظور.

یوکرائن کے لئے امداد مسترد ۔ منظوری کے لئے مسودہ صدر بائیڈن کو بھجوا دیا گیا۔

US Shut Down کا خطرہ ٹل گیا۔ امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ  نے عارضی امداد کا بل منظور کرتے ہوئے دستخط کے لئے مسودہ صدر جو بائیڈن کو بھجوا دیا ہے۔

US Shut Down پر آخری وقت میں ڈیل۔

کئی روز سے US Shut Down سے بچنے کیلئے Republicans اور Democrats کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کے بعد آخری آج آخری وقت میں اس وقت بڑا بریک تھرو سامنے آیا جب چیئرمین سینیٹ کیون میکارتھی نے کمیٹی برائے فائنانشل افیئرز کے ہنگامی اجلاس کے بعد 17 نومبر تک کی اضافی امداد کا پیکیج منظور ہونے کا اعلان کیا۔

US Shut Down کا خطرہ ٹل گیا۔ مقررہ وقت سے چند گھنٹے قبل عارضی امدادی بل منظور.

جس کے بعد US Credit Ceiling میں مشروط اضافہ کر دیا گیا ہے۔ مسودہ امریکی وقت کے مطابق آج رات 12 بجے سے پہلے صدر جو بائیڈن کے دستخطوں سے باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔

یوکرائن کے لئے بیل آؤٹ پیکج مسترد۔

بائیڈن انتظامیہ اور ڈیموکریٹس کو ایک بڑا شاک اسوقت لگا جب فائنانشل کمیٹی نے رائے شماری کے بعد یوکرائن کے لئے 87 ارب ڈالرز کی امداد مسترد کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن کو ایڈوائس بھیجی ہے کہ ان کے لئے امریکی عوام اور اداروں کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔

خیال رہے کہ یہ ڈیموکریٹس کی ڈیل کیلئے شرائط میں سرفہرست تھی۔ تاہم صدر امریکہ کا Student Loan Fund منظور کر لیا گیا ۔ جس کے تحت امریکی اور عالمی طلباء کی 2021ء کے بعد سے لے کر اب تک تعلیمی قرضوں کی ادائیگی امریکی حکومت کرے گی۔

US Shut Down سے بچنے پر مارکیٹ کا متوقع ردرعمل۔

امریکی حکومت کے مبینہ طور پر ڈیفالٹ کا رسک فیکٹر کئی روز سے عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کاروں کو محتاط انداز اختیار کرنے پر مجبور کئے ہوئے تھا۔ جبکہ گولڈ گذشتہ ہفتے کے دوران رواں کوارٹر کی بدترین گراوٹ کا شکار ہوا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ سوموار کو مارکیٹس میں ٹریڈنگ والیوم کی واپسی ہو گی اور تمام اثاثے بحالی کی طرف جائیں گے۔ معاشی ماہرین کل یورپی اور امریکی سیشنز میں سنہری دھات کی قدر میں تیزی کی توقع کر رہے ہیں۔

کیا یوکرائن پیکیج رد ہونے سے عالمی سطح پر امریکی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔ ؟

یوکرائن پر روسی حملے کے بعد امریکہ فریق اول کو 115 ارب ڈالرز کی امداد دے چکا ہے۔ امریکی حکومت کیلئے کیف کو اتنی بڑی رقم اور اسلحے کی فراہمی دراصل روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو ایک نئی سرد جنگ میں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا تھا۔

حالیہ امداد کا اعلان صدر بائیڈن نے گذشتہ ماہ کے آخر میں کیا تھا۔ اگرچہ فائنانشل کمیٹی کے اس اعلان سے انہیں اپنے یورپی اتحادیوں اور کریملن کے آگے خفت سے دوچار ہونا پڑے گا۔ تاہم دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت ایک سنگین بحران کی شکار ہونے سے بچ گئی ہے۔ اور یہ وائٹ ہاؤس کے لئے بڑی کامیابی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button