قدرتی گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ، وجوہات اور عالمی معیشت پر اثرات .

مشرق وسطیٰ جنگ شروع ہونے کے بعد امریکی اور یورپی مارکیٹس میں 60 فیصد سے زائد  کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے . 

قدرتی گیس کی قیمتوں میں تیزی آج بھی جاری ہے . امریکی اور یورپی مارکیٹس  میں 7 اکتوبر کے بعد سے لے کر اب تک 60 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے . اسکی سب سے بڑی وجہ مشرق وسطیٰ میں پھیلتی ہوئی جنگ اور سپلائی لائنز کی بندش ہے . جبکہ لاجسٹک روٹس میں آنے والے متوقع تعطل سے بھی اسکی طلب میں اضافہ ہوا ہے  .

یورپ اور امریکہ میں موسم سرما کی آمد اور قیمتوں پر اثرات.

یورپ اور امریکہ میں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی گیس کی کھپت میں اضافہ ہو گیا ہے . اسکی بنیادی وجہ گھروں اور دفاتر میں انکا  درجہ حرارت کنٹرول کرنے کے لئے استمعال ہے . حالیہ دنوں میں قدرتی گیس کی طلب میں زبردست اضافہ ہوا ہے  . ایک ماہ کے دوران امریکی گیس کی قیمت 2 سے بڑھ کر 6 ڈالر فی ملین مکعب فٹ تک پہنچ گئی ہیں .

مشرق وسطیٰ جنگ کے قدرتی گیس پر کیسے اثر انداز ہوئی .

7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے کئے گئے حملے میں حائفہ اور تمار گیس فیلڈز کو شدید نقصان پہنچا۔ جس کے بعد انہیں مزید حملوں کے خطرے کی وجہ سے غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔ وزارت توانائی کے مطابق یومیہ 3 کروڑ 40 لاکھ ملیئن مکعب فٹ گیس پیدا کرنے والے دونوں پلانٹس کی بندش سے قبرص ، یونان اور اٹلی کو گیس کی فراہمی بند کر دی گئی ہے۔

عالمی ماہرین نے پیشگوئی کی ہے کہ قدرتی گیس کی فی ملیئن مکعب فٹ قیمت 10 ڈالرز تک تک جا سکتی ہے۔ یعنی موجودہ سطح سے 3 گنا زیادہ علاوہ ازیں ان فیلڈز سے روزانہ 6 لاکھ بیرل تیل بھی پیدا ہوتا ہے۔ اس واقعے کے بعد صیہونی ریاست کو ذرائع توانائی کی قلت کے باعث اسٹریٹیجک ذخائر استعمال کرنا پڑ رہے ہیں۔

عالمی ادارہ برائے توانائی نے بھی اس حوالے سے وارننگ جاری کی ہے . روس سے نارڈ سٹریم پائپ لائن کے ذریعے سپلائی معطل ہونے کے بعد سے یورپ اسرائیلی گیس کے ذریعے توانائی کی ضروریات پوری کر رہا تھا . اس کے علاوہ مصر سے بھی یورپین یونین کو قدرتی گیس کی رسد اسرائیلی بندرگاہوں سے کارگو ٹینکرز کے ذریعے کی جا رہی ہے . جنگ کے بعد وہ بھی بند کر دی گئی ہے

کیا سپلائی روٹس بند ہونے سے  قیمتیں مزید اوپر آ جا سکتی ہیں.؟

قطر ،سعودی عرب ، عراق اور متحدہ عرب امارات روس کے  بعد دنیا میں گیس پیدا کرنے والے سب سے بڑے ممالک ہیں . جبکہ اگر  ، کویت  ، اومان ، مصر اور بحرین کو بھی شامل کر لیا جائے تو ان کی مجموعی پیداوار 40.8 ٹریلین کیوبک فیٹ بنتی ہے۔ جو کہ عالمی رسد کا 40 فیصد ہے .

خیال رہے کہ ساری دنیا میں کروڈ آئل کی یومیہ پیداوار 98.70 ٹریلین کیوبک فیٹ ہے۔ عرب ممالک کے ساتھ اگر روس بھی سپلائی بند کر دے تو اوپیک پلس فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں کیونکہ روسی پیداوار 30 ٹریلین کیوبک فیٹ یومیہ ہے۔

اس طرح روس اور خلیجی ممالک سے گیس پروڈکشن بند ہونے کی صورت میں 85 فیصد قلت پیدا ہو سکتی ہے۔ جس سے دنیا توانائی کے ایک بڑے بحران میں مبتلا ہو کر کساد بازاری (Recession) کی طرف جا سکتی ہے۔

لاجسٹک سپورٹ کے لئے خطے کی اہمیت .

مصر کی سویز کینال ، ترکی کا آبنائے باسفورس اور ایرانی آبنائے ہرمز تینوں مل کر دنیا کا سب سے بڑا لاجسٹک روٹ ہیں . جن پر عالمی شپمنٹ کا 50 فیصد روزانہ گزرتا ہے . جنگ میں وسعت سے ان گزر گاہوں کو بند کیا جا سکتا ہے . ترکش صدر اردوگان اور ایرانی سپریم لیڈر آیت الله علی الخامنائی حالیہ دنوں میں ایسا کرنے کی متعدد بار دھمکیاں بھی دے چکے ہیں .

عملی طور پر دیکھا جائے تو اسلامی دنیا کے پاس جنگ میں وسعت کی صورت میں اس کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں رہ جاتا . جس طرح 1973 کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران نہ صرف تیل کو بطور ہتھیار استمعال کیا گیا تھا  جس سے عالمی معیشت تباہ کن کساد بازاری کی شکار ہوئی تھی . بلکہ سویز کینال کی بندش سے امریکہ ، یورپ اور افریقہ کے درمیان تجارت بھی رک گئی تھی .

یہ ایک ایسا خطرہ ہے جو ملٹی نیشنل کمپنیوں کو گیس  اسٹور کرنے پر مجبور کر رہا ہے .جس کا نتیجہ قیمتوں میں اضافے کی صورت میں برآمد ہو رہا ہے .

مارکیٹ کی صورتحال .

آج امریکی مارکیٹس میں قدرتی گیس 6 فیصد اضافے سے 6 ڈالرز سے تجاوز کر گئی ہے . اس طرح ایک ماہ کے دوران اس کی قیمت میں دوگنی تیزی واقع ہوئی ہے .

قدرتی گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ، وجوہات اور عالمی معیشت پر اثرات .

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button