یورپی اسٹاکس میں گراوٹ، ارننگ رپورٹس، ECB Monetary Policy اور مشرق وسطیٰ کے واقعات
Cash Rates برقرار رکھنے کی صورت میں Consumer Price Index بے قابو ہونے کا خدشہ موجود ہے
یورپی اسٹاکس میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے . جسکی بنیادی وجوہات میں مختلف کمپنیوں کی ارننگ رپورٹس ، ECB Monetary Policy اور مشرق وسطیٰ کے واقعات ہیں .
یورپین اسٹاکس میں گراوٹ کا تیسرا دن لیکن وجوہات کیا ہیں .
یورپین سینٹرل بینک کل Monetary Policy کا اعلان کرنے والا ہے . حالیہ عرصے میں مختلف پالیسی ساز ارکین کی جانب سے دیے جانے والے بیانات سے Interest Rates میں مزید اضافے کے امکانات انتہائی کم ہیں تاہم حالیہ عرصے کے دوران آنیوالی معاشی رپورٹس Recession کے خطرے کو ظاہر کر رہی ہیں .
دونوں عوامل ہے سرمایہ کاروں کو محتاط انداز اختیار کرنے پر مجبور کر رہے ہیں . اگر شرح سود میں اضافہ کیا گیا تو پہلے سے منفی گروتھ ریٹ میں مزید کمی آ سکتی ہے جبکہ Cash Rates برقرار رکھنے کی صورت میں Consumer Price Index بے قابو ہونے کا خدشہ موجود ہے
ایک اور خبر جسے یورپی زون کے معاشی ماہرین انتہائی دلچسپی کے ساتھ دیکھ رہے ہیں وہ آج ترکش سینٹرل بینک کی طرف سے شرح سود میں 500 بنیادی پوائنٹس کا بڑھایا جانا ہے . یورپی کمپنیوں کی اکثریت اس انٹر کانٹیننٹل ملک میں نہ صرف اپنے دفاتر رکھتی ہے بلکہ ان کی سرمایہ کاری کا حجم بھی کی سو بلین یورو ہے . یہی وجہ ہے کہ اس فیصلے سے بھی اسٹاکس کے ٹریڈنگ والیوم پر اثر پڑا ہے .
مختلف یورپی کمپنیوں کی ارننگ رپورٹس کے بعد پوزیشنز تحلیل کرنے کا عمل جاری ہے جس سے گلوبل اسٹاکس میں گراوٹ واقع ہوئی ہے . آج Standard Chartered Bank کی معاشی رپورٹس کے بعد اسکی اسٹاک value میں 12 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے .
مشرق وسطیٰ جنگ کے اثرات .
یورپی اسٹاکس پر اثر انداز ہونے والا سب سے بڑا محرک مشرق وسطیٰ کی صورتحال ہے ، جس کے سپلائی روٹس آبنائے ہرمز سے لے کر سویز کینال تک یورپ کی 80 فیصد لاجسٹک لائن کو کنٹرول کرتے ہیں . بالخصوص روس کی طرف سے تیل و گیس کی فراہمی منقطع ہونے کے بعد اس کا خلیج فارس اور افریقی ممالک پر انحصار بڑھ گیا ہے .
اگر خطّے میں تصادم کی صورتحال برقرار رہی یا اس جنگ وسعت اختیار کر گئی اور عرب ممالک کسی معاشی بائیکاٹ کی طرف چلے گئے تو یورپی زون میں توانائی کا بحران کساد بازاری کی شکل اختیار کر سکتا ہے . جس کے بعد عالمی مالیاتی نظام بھی مفلوج ہونے کا امکان موجود ہے . گزشتہ روز ایران نے ایک مرتبہ پھر آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دی ہے.
مارکیٹس کی صورتحال.
FTSE100 میں منفی رجحان جاری ہے۔ برطانوی بینچ مارک انڈیکس 35 پوائنٹس کمی کے ساتھ 7379 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی کم ترین سطح 7342 رہی۔ جبکہ مارکیٹ میں 33 کروڑ 67 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔
Dax30 میں بھی یہی رجحان ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ انڈیکس 139 پوائنٹس کی کمی سے 14753 کی سطح پر منفی سمت اپنائے ہوئے ہے۔ جبکہ مارکیٹ میں ٹریڈ ہونیوالے شیئرز کی تعداد 7 کروڑ 50 لاکھ ہے۔
یورپ کی سب سے بڑی اسٹاک ایکسچینج FTSEMIB میں مثبت منظرنامہ نظر آ رہا ہے ۔ کمپوزیٹ انڈیکس 223 پوائنٹس تیزی کے ساتھ 27546 پر آ گیا ہے۔ جبکہ مارکیٹ میں 40 کروڑ 31 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے .
سوئس مارکیٹ انڈیکس (SMI) میں 13 اور Euronext میں 7 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی ہے، ادھر HEX میں 76 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے .
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔