PSX میں تیزی کا رجحان ، نگران حکومت کیلئے مزاکراتی عمل مثبت انداز میں جاری
کاروباری ہفتے کے آخری دن KSE100 انڈیکس 48 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا۔
PSX میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ ملک میں قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران حکومت کے لئے مذاکراتی عمل مثبت انداز میں جاری رہنا ہے۔
مثبت سیاسی مذاکرات اور PSX پر اثرات
دو روز قبل قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد اگرچہ ابھی تک نگران حکومت کا قیام عمل میں نہیں آ سکا۔ تاہم اس سلسلے میں وزیراعظم کی طرف سے مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورتی عمل مثبت انداز میں جاری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس ٹرانزیشنل فیز میں بھی ملک کے معاشی اعشاریے مثبت منظرنامہ پیش کر رہے ہیں۔ ورنہ اس سے قبل حکومتوں کی تبدیلی کے مواقع پر اسٹاک مارکیٹ ہمیشہ شدید گراوٹ کی شکار ہوتی رہی ہے۔
عالمی ادارے کے ساتھ معاہدے کے اثرات
علاوہ ازیں عالمی معاشی ادارے (IMF) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے بعد دوست خلیجی ممالک کی طرف سے کیپٹیل مارکیٹ کے انرجی اور بینکنگ سیکٹرز میں ہونیوالی سرمایہ کاری کے بھی مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور حالیہ دنوں میں اسٹاک مارکیٹ میں 6 ارب ڈالرز کی غئر ملکی خریداری نوٹ کی گئی ہے۔ PSX کی مارکیٹ کیپٹیلائزیشن دو ماہ کے دوران 25 ہزار ارب روپے سے 70 ہزار ارب روپے پر آ گئی ہے۔
جس سے جنوبی ایشیائی ملک کی اسٹاک ایکسچینج دنیا کی پانچویں بڑی مارکیٹ بن گئی ہے۔ بتاتے چلیں کہ عالمی ادارے کے پروگرام کہ بحالی کیلئے پاکستان کے قریبی دوست ممالک چین ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اہم کردار ادا کیا تھا اور معاملے کے آؤٹ آف دا باکس حل کیلئے IMF کو تحریری ضمانتیں بھی مہیا کی تھیں۔
مارکیٹ کی صورتحال
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آخری دن معاشی سرگرمیوں کے آغاز سے ہی مثبت رجحان دیکھا گیا KSE100 انڈیکس پہلے دو گھنٹوں میں ہی 48 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر کے 48470 کی سطح پر پہنچ گیا۔ آج پاکستانی بینچ مارک انڈیکس کی ٹریڈنگ رینج 47968 سے 48898 کے درمیان رہی ہے۔
دوسری طرف KSE30 بھی 280 پوائنٹس مستحکم ہو کر 17 ہزار کی نفسیاتی سطح سے اوپر 17224 پر آ گیا ہے۔ اس کی بلند ترین سطح 17426 رہی ہے۔
شیئر بازار میں 29 کروڑ 50 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا۔ جن کی مجموعی مالیت 14 ارب روپے سے زائد رہی۔ آج مارکیٹ میں 320 کمپنیاں ٹریڈمیں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے 197 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی ، 93 میں مندی جبکہ 30 میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔
آج کا والیوم لیڈر 4 کروڑ 48 لاکھ شیئرز کے ساتھ کراچی الیکٹرک رہا ہے۔ جبکہ 2 کروڑ 1 لاکھ کے ساتھ آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (OGDC) دوسرے اور لال پیر پاور لیمیٹڈ (LPL) تیسرے نمبر پر ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔