ایشیائی اسٹاکس میں تیزی، U.S CPI Report اور امریکہ چین تناؤ میں کمی

Hangseng میں شیئر والیوم کا نیا ریکارڈ، آسٹریلیئن اور نیوزی لینڈ مارکیٹس میں بھی مثبت منظرنامہ

ایشیائی اسٹاکس میں تیزی کا رجحان ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ U.S CPI Report کے ریلیز ہونے اور امریکہ چین تناؤ میں کمی کے Global Stocks پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ آج Hangseng نے 1 ارب 11 کروڑ سے زائد شیئرز کی خرید و فروخت کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے جبکہ معاشی سرگرمیاں شروع ہوئے ابھی محض 2 گھنٹے ہوئے ہیں۔

US CPI کی تفصیلات

گذشتہ روز ریلیز کئے جانیوالی US CPI Report میں یوکرائن پر روسی حملے کے بعد پہلی بار Headline Inflation کی سطح 3 فیصد پر آ گئی۔ جبکہ Core Inflation بھی ایک سال سے زائد عرصے کے بعد 4 فیصد سالانہ پر ریکارڈ کی گئی۔ ڈیٹا سے امریکی ڈالر انڈیکس کوئی سپورٹ حاصل نہ کرتے ہوئے بدترین گراوٹ کا شکار ہوا۔ جبکہ 10 سالہ مدت کی US Bonds Yields میں بھی کمی نوٹ کی گئی۔

U.S CPI

تمام توقعات کو مات دیتے ہوئے افراط زر کی یہ ریڈنگ امریکی معیشت اور لیبر مارکیٹ پر دباؤ میں کمی کو ظاہر کر رہی ہے۔ ڈیٹا کا سب سے مثبت پہلو فوڈ اینڈ انرجی آئٹمز کی قیمتوں میں ماہانہ سطح پر 1 فیصد سے زائد کمی کا ہونا ہے۔ جبکہ دیگر نمام شعبوں کے کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) میں بھی کمی واقع ہوئی۔ ماہانہ افراط زر ےا 0.2 فیصد پر محدود ہو جانے سے کساد بازاری (Recession) کا رسک فیکٹر بڑی حد تک ختم ہو گیا۔ تاہم لیبر مارکیٹ پر اسکے حقیقی اثرات کا اندازہ رواں ہفتے کے U.S Jobless Claims سے کیا جا سکے گا۔

مثبت رپورٹ سے امریکی ڈالر پر منفی اور ایشیائی اسٹاکس ہر مثبت اثرات کیوں مرتب ہوئے ؟

رہورٹ سے قبل سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے تھے کیونکہ رواں جاری ہونیوالے تمام ہائی پروفائل ڈیٹا میں افراط زر کی صورتحال غیر واضح تھی اور مارکیٹ میں مثبت اعداد و شمار کو بھی کساد بازاری کی علامات سمجھا جا رہا تھا۔ ایسے میں امریکی فیڈرل ریزرو کی طرف سے بھی Rates Hike Program جاری رکھے جانے کی پیشگوئیاں کی جا رہی تھیں۔

تاہم گذشتہ روز جاری ہونیوالی رپورٹ سے معاشی منظر نامہ واضح ہو گیا ہے اور اگرچہ FOMC کی میٹنگ میں 25 بنیادی پوائنٹس کے پالیسی ریٹس کے امکانات ختم نہیں ہوئے تاہم طویل المدتی بنیادوں پر سخت مانیٹری پالیسی کا جواز باقی نہیں رہا۔ اسی پہلو نے اسٹاکس، کماڈٹیز اور ڈالر کے مقابلے میں دیگر تمام کرنسیز کے سرمایہ کاروں کو متحرک کر دیا۔ اور امریکی ڈالر کو دفاعی پوزیشن پر لا کھڑا کیا۔

گلوبل ٹیکناکوجی اسٹاکس کے حوالے سے ایک اور بڑی خبر گذشتہ روز Tesla اور Space X کے بعد اب سوشل میڈیا پلیٹ فارم Twitter کے بھی مالک ایلون مسک کی چینی صدر ژی جن پنگ سے ہونیوالی ملاقات ہے۔ جسے ایشیائی طاقت کو Smart Chips پر عائد ہونیوالی ہابندیوں کے تناظر میں انتہائی اہمیت دی جا رہی ہے۔ اس میں مسک اور چینی راہنما کے درمیان Artificial Intelligence میں تعاون پر گفت و شنید ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق مسک اہنی نئی کمپنی XAL میں چینی شراکت داری کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حالیہ عرصے میں سیکرٹری آف اسٹیٹ اور خزانہ کی طرف سے بیجنگ آمد کے یہ کسی امریکی شخصیت کا تیسرا اہم ترین دورہ ہے جسے باضابطہ مذاکرات کے بعد بیک چینل ڈپلومیسی قرار دیا جا رہا ہے۔ عالمی ماہرین دو بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان کئی برسوں سے جمی ہوئی برف پگھلنے کو عالمی معیشت اور استحکام رسد کے لئے ایک مثبت ٹریگر کے طور پر لے رہے ہیں۔

اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ امریکی ایوان نمائندگان کی سابق اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے اور صورتحال کو ایک نئی Cold War کے آغاز سے تعبیر کیا جا رہا تھا۔ Global Stocks میں ان خبروں سے سرمایہ کاری کے رجحان میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور ان کے اثرات آنیوالے دنوں میں بھی نظر آتے رہیں گے۔

مارکیٹ کی صورتحال

آج ایشیائی مارکیٹس میں سب سے زیادہ تیزی Hangseng میں دکھائی دے رہی ہے۔ بالخصوص ٹیکنالوجی اسٹاکس میں خریداری کے ٹرینڈ سے مارکیٹ کا مجموعی منظرنامہ بھی مثبت ہو گیا ہے۔ ابتدائی دو گھنٹوں کی ٹریڈ میں 1 ارب 11 کروڑ شیئرز ٹریڈ ہو چکے ہیں جبکہ انڈیکس 467 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 19323 کی سطح پر آ گیا ہے۔

ایشیائی اسٹاکس میں تیزی

Nikkei225 میں 413 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔ انڈیکس 32357 کی سطح پر مثبت سمت میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ اسکی ٹریڈنگ رینج 31952 سے 32360 کے درمیان ہے۔ جاپانی بینچ مارک میں بھی سب سے زیادہ سرمایہ کاری Tech. Stocks میں ریکارڈ کی جا رہی ہے۔

ایشیائی اسٹاکس میں تیزی

عالمی اسٹاکس میں Recession کا رسک فیکٹر ختم ہونے سے آنیوالی تیزی کی لہر نے KOSPI, Straight Times Index اور SHENZHEN پر بھی مثبت اثرات مرتب کئے ہیں۔ چینی انڈیکس Shanghai Composite میں 26 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔ جس سے انڈیکس 3222 پر پہنچ گیا ہے۔ چینی مارکیٹ کی ٹریڈنگ رینج 3202 سے 3226 کے درمیان ہے۔

ایشیائی اسٹاکس میں تیزی

آسٹریلیئن اور نیوزی لینڈ اسٹاکس میں کیا رجحان ہے ؟

آج آسٹریلیئن اسٹاک ایکسچینج میں دن کا وسطی سیشن جاری ہے اور بھرپور انداز میں ٹریڈ ہو رہی ہے۔ ASX200 انڈیکس 102 پوائنٹس کے اضافے سے 7238 کہ سطح پر آ گیا ہے۔آج مارکیٹ میں شیئر والیوم بھی متاثرکن دکھائی دے رہا ہے۔ اسوقت تک 30 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔

ادھر نیوزی لینڈ اسٹاک ایکسچینج (NZX) میں بھی تیزی کا رجحان ہے۔ NZX50 انڈیکس 103 پوائنٹس مستحکم ہو کر 12011 پر ٹریڈ کر رہا ہے جبکہ کیوی مارکیٹ میں 9 کروڑ شیئرز کا تبادلہ ہو چکا ہے۔

NZX50

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button