امریکی افراط زر (Inflation) کا جائزہ، ڈالر کا اگلی رپورٹ تک بیئرش رہنے کی توقع

آخرکار امریکی افراط زر (Inflation) کا جن قابو میں آ گیا ہے۔ لیکن یہ سب ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسی افراط زر کے ہاتھوں تنگ آ کر امریکی وسط مدتی انتخابات (U.S Mid Term Elections) میں امریکی عوام نے اپنی رائے کا وزن ریپبلکنز کے پلڑے میں ڈال دیا ہے۔ اگر یہ رپورٹ امریکی وسط مدتی انتخابات سے پہلے ریلیز کر دی جاتی تو شائد انتخابات کے نتائج بہت حد تک مختلف ہوتے۔ لیکن شائد بائیڈن انتظامیہ کو بھی اتنے مثبت اعداد و شمار کی توقع نہیں تھی۔ لیکن سیاسی دوڑ سے ہٹ کر امریکی عوام کے لئے سنگین معاشی بحران کے اس دور میں یہ بہت بڑا ریلیف ہے۔ حقیقی افراط زر (Core Inflation) کی سطح کا توقعات سے نصف رہنا اور محض 0.3 فیصد کا اضافہ، یہ شائد امریکی فیڈرل ریزرو (Fed) کیلئے بھی غیر متوقع تھا۔ ابھی دو روز قبل فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول 8 فیصد افراط زر کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے رواں سال کے آخری مہینے کے دوران مزید 75 بنیادی پوائنٹس کے شرح سود (Interest rate) میں اضافے کو افراط زر سے نمٹنے کیلئے ایک بہترین حل کے طور پر پیش کر رہے تھے لیکن 6.3 فیصد افراط زر کی موجودہ رپورٹ نے FOMC کے لئے 50 پوائنٹس تک محدود رہنے کی راہ ہموار کر دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رپورٹ کے اجراء کے پندرہ منٹس کے دوران یورو (Parity Level) سے اوپر پانچ نفسیاتی حدیں (Resistance Levels) کو عبور کر گیا۔ اور یورو کی پیروی کرتا ہوا برطانوی پاؤنڈ (GBP) بھی اسی انداز میں 1.1600 کی مزاحمتی سطح کو عبور کر گیا۔

افراط زر میں کمی محض ماہانہ شرح میں اندازوں سے آدھی نہیں رہی بلکہ سالانہ افراط زر بھی 8 فیصد سے 6.3. فیصد پر آ گئی ہے۔ یہ امریکی اسٹاکس، کماڈٹیز اور دیگر معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) کے لئے انتہائی مثبت ٹریگر ثابت ہوا ہے لیکن امریکی ڈالر کے لئے اپنی حاصلات (Gains) کو لوٹانے کا اگلی CPI تک ایک ٹرینڈ بھی سیٹ کر کر گیا ہے۔ کل صبح امریکی ڈالر دیگر تمام عالمی کرنسیز اور اسٹاکس کے سامنے ہتھیار ڈالنے والا ہے۔ اور جاپانی ین سے لے کر نیوزی لینڈ ڈالرز تک تمام عالمی کرنسیز امریکی ڈالر کو آنکھیں دکھاتے ہوئے ٹریڈ کرتی نظر آنیوالی ہیں۔ امریکی حکومت کے لئے بھی وسط مدتی انتخابات کے اگلے راؤنڈ کے لئے انکی معاشی کارکردگی کا دستاویزی ثبوت بھی آج جاری ہونیوالے ڈیٹا نے مہیا کر دیا ہے۔ اسکے علاوہ فیڈرل ریزرو کے لئے بھی کم از کم افراط زر کی اگلی دو رپورٹس تک اپنے فیصلے کو موخر کرنیکا ایک جواز اس رپورٹ نے فراہم کر دیا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button