کرپٹو کرنسیز پر پابندی موثر ثابت نہیں ہو گی۔ IMF کا انتباہ۔
حالیہ عرصے کے دوران ریگولیٹری اداروں کے اقدامات سے ڈیجیٹیل اثاثوں کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔
کرپٹو کرنسیز پر بابندی موثر ثابت نہیں ہو گی۔ حالیہ عرصے کے دوران ریگولیٹری اداروں کے اقدامات سے ڈیجیٹیل اثاثوں کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔ یہ انتباہ عالمی معاشی ادارے IMF نے ڈیجیٹیل معیشت پر اپنی رپورٹ میں کیا ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے نے کرپٹو کرنسیز کے بارے میں مزید کیا کہا ؟
عالمی مالیاتی ادارے نے ڈیجیٹیل اکانومی بارے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے۔ کہ عالمی نظام زر میں آنیوالی دراڑوں اور مارچ کے بینکاری بحران سے دنیا بھر میں روائتی ترسیل زر اور نظام پر اعتماز میں کمی آئی جس نے سرمایہ کاروں کا رخ کرپٹو کرنسیز کی طرف موڑ دیا۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے خبردار کیا ہے کہ آج کے دور میں کرپٹو اثاثے گلوبل اکانومی کا اہم ترین حصہ ہیں۔ جنہیں ریگولیٹ تو کیا جا سکتا ہے۔ لیکن پابندیاں عائد کئے جانے سے ان کی کلائنٹ چین اور مارکیٹ کیپٹیلائزیشن مزید مستحکم ہو رہی ہے۔ یہ رپورٹ ایسے وقت میں پبلش کی گئی ہے جبکہ دو ہفتوں بعد کرہٹو کرنسیز کی نئی ریگولیشنز کے حوالے سے امریکی سینیٹ ایک بل منظور کرنے جا رہا ہے جو کہ صدر جو بائیڈن کے دستخط ہونے سے باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔
کرپٹو انڈسٹری نئے قوانین کو کیسے دیکھ رہی ہے۔ ؟
کرپٹو انڈسٹری سخت ترین ریگولیشنز متعارف کروائے جانے کے بعد امریکہ اور یورپ کی بجائے ایشیائی ممالک بالخصوص متحدہ عرب امارات ،انڈونیشیا اور ہانگ کانگ کو نئے مرکز کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ ایتھیریئم اپنے تمام آپریشنز چین منتقل کر چکا ہے۔ جبکہ بائنانس اس حوالے سے جاپان کو فوقیت دے رہا ہے۔ جاپانی محکمہ خارجہ بائنانس انتظامیہ کو باضابطہ طور پر دعوت بھی دے رہا ہے۔ جس کے جواب میں اس نے ٹوکیو ڈیجیٹیل سٹی میں دفاتر قائم کرنے کا پورا شیڈول بھی جاری کیا ہے۔
عالمی بحران کرپٹو کرنسیز پر کیسے اثر انداز ہوا.؟
عالمی مالیاتی بحران سے پہلے پے در پے آنیوالے کرپٹو شاکس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا کرپٹو کرنسیز پر اعتماد ختم ہو چکا تھا اور دنیا بھر میں انکے خطرات سے آگاہی کی مہم چلائی جا رہی تھی۔
نومبر 2022ء میں FTX اور المیڈا کا مبینہ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد امریکی ریگولیٹری اداروں کی طرف سے بڑے کرپٹو نیٹ ورکس پر قائم کئے جانیوالے کیسز اور کریک ڈاؤن کے بعد ایسا لگ رہا تھا کہ یہ کرنسیز اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہیں۔ رواں ماہ کے پہلے دس دنوں میں کرپٹو کیپیٹلائزیشن میں 27 فیصد کمی اور اربوں ڈالرز سرمایے کا انخلاء ریکارڈ کیا گیا
دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو ایکسچینج بائنانس کے دفاتر سیل کئے گئے اور امریکی سینیٹ میں ان کے خلاف قانون سازی کا باقاعدہ آغاز یوا۔ لیکن پھر 10 مارچ آیا اور سب کچھ تبدیل ہو گیا۔ ملٹی نیشنل بینکوں اور بینکنگ سیکٹر اسٹاکس سے نکلنے والے سرمایہ کاروں کیلئے سب سے پرکشش سرمایہ کاری کا پلیٹ فارم ان حالات سے قبل زیر عتاب کرپٹو کرنسیز بن گئیں.
کرپٹو کرنسیز کی بحالی کا دور
تاہم مارچ میں آنیوالے عالمی بنکنگ بحران مئی 2023ء کے بعد بٹ کوائن پہلی بار 28 ہزار ڈالرز کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) کو عبور کر گیا۔ اور یہ ایسے وقت میں ہوا جبکہ دنیا بھر میں اسٹاکس رسک فیکٹر کو بھانپتے ہوئے ہوئے سرمایہ کار کساد بازاری (Recession) کے اور نظام زر بکھرنے کے خوف میں مبتلا ہو کر اپنا سرمایہ کیپیٹل مارکیٹس سے نکال رہے تھے اور عالمی مالیاتی نظام پر سوالیہ نشان لگ چکا تھا ۔
روائتی فاریکس مارکیٹ میں تو افراط زر اور کساد بازاری کے خطرے سے سرمایہ کاری کا حجم سمٹ گیا تاہم اس دوران بٹ کوائن کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن دوبارہ 2021ء کی بلند ترین سطح کے قریب پہنچ گئی۔ جس میں بینکنگ بحران کے بعد سے 70 بلیئن ڈالرز کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا .
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔