آسٹریلیئن ڈالر کا جارحانہ انداز، جاپانی ین اور نیوزی لینڈ ڈالر مستحکم

آسٹریلیئن ڈالر جارحانہ انداز اپنائے ہوئے ہے جبکہ نیوزی لینڈ ڈالر اور جاپانی ین بھی مستحکم نظر آ رہے ہیں۔ مثبت معاشی رپورٹس کے بعد امریکی ڈالر مسلسل تیسرے روز بھی بیئرش منظر نامہ پیش کر رہا ہے۔

آسٹریلیئن ڈالر 0.6800 کے قریب، دو ماہ کی بلند ترین سطح پر

آج ایشیائی سیشنز کے آغاز پر امریکی ڈالر میں شدید فروخت دیکھی گئی۔ جبکہ اس کے مقابلے میں آسٹریلیئن ڈالر 50 اور 100 روزہ SMA کو عبور کرتے ہوئے 7 ہفتوں کی بلند ترین سطح 0.6800 پر آ گیا ہے۔ جسے عبور کرنے کی صورت میں یہ 0.6870 کے طرف اپنی ریلی کو وسعت دے سکتا ہے جو کہ Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ ہے۔ یہاں پر اسکے سپورٹ لیولز 0.6750, 0.6725 اور 0.6675 ہیں دوسری سپورٹ سے نیچے 0.6700 کا نفسیاتی مارک بھی ہے۔

آسٹریلیئن ڈالر کی اس تیزی میں امریکی ڈالر کی کمزوری کے علاوہ گذشتہ روز جاری ہونیوالی آسٹریلیئن لیبر مارکیٹ رپورٹ کے انتہائی مثبت اعداد و شمار کے اثرات بھی ہیں۔ جس کے مطابق مارچ 2023ء کے دوران آسٹریلوی لیبر مارکیٹ میں 20 ہزار کی توقعات کے برعکس 53 ہزار نئی ملازمتوں کا اضافہ ہوا۔ اس طرح مجموعی طور پر Aussie Dollar انتہائی مضبوط سپورٹ اور Bullish Strength کے ساتھ آگے بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ تاہم اس ریلی پر آج جاری ہونیوالی امریکی ریٹیل سیلز رپورٹ اثر انداز ہو سکتی ہے۔

نیوزی لینڈ ڈالر رواں ماہ کی بلند ترین سطح پر 100SMA کے قریب آ گیا

نیوزی لینڈ ڈالر رواں ماہ کی بلند ترین سطح کے قریب مستحکم نظر آ رہا ہے۔ توقعات سے منفی PMI رپورٹ ریلیز ہونے کے بعد کیوی وزیراعظم نے کساد بازاری کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ افراط زر (Inflation) کی بڑھتی ہوئی شرح عالمی کساد بازاری (Global Recession) کی علامت ہے۔ واضح رہے کہ اس رپورٹ کے بعد ریزرو بینک آف نیوزی لینڈ کے آئندہ اجلاس میں مزید سخت مانیٹری پالیسی اپنائے جانے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

NZDUSD میں تیزی کی دوسری بڑی وجہ CPI اور PPI رپورٹس میں افراط زر کی شرح کم رہنے سے FOMC کی آئندہ میٹنگ میں شرح سود میں کم اضافے کے امکانات پیدا ہونے پر امریکی ڈالر کا بیک فٹ پر آنا بھی ہے۔

اسوقت اپنے امریکی ہم منصب کے خلاف نیوزی لینڈ ڈالر 0.6297 پر آ گیا ہے۔ اس طرح کیوی ڈالر کسی بھی وقت 0.6300 کے نفسیاتی مارک کو عبور کر سکتا ہے۔ جس کے بعد اسکی Bullish Rally وسعت اختیار کرتے ہوئے 0.6330 اور 0.6360 کے مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) عبور کرنے کی کوشش کر سکتی ہے۔ 0.6330 اس اعتبار سے بھی اہم ہے کہ 2022ء کی Fibonacci ریٹریسمنٹ کا 61.8 فیصد لیول یہی ہے۔ اس کے علاوہ 100 روزہ Bullish Moving Average بھی اس کے قریب 0.6304 پر ہے۔ یہ بھی بتاتے چلیں کہ یہ اس سے قبل اپنی 20SMA کو 0.6247 پر عبور کر چکا ہے۔

NZDUSD کے سپورٹ لیولز 0.6260, 0.6230 اور 0.6200 ہیں۔ جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 0.6320, 0.6350 اور 0.6380 ہیں۔

جاپانی ین کے خلاف امریکی ڈالر بیئرش دباؤ کا شکار

آج مسلسل دوسرے روز جاپانی ین کے خلاف امریکی ڈالر (USD JPY) بیئرش دباؤ کے تحت گراوٹ کا شکار ہئ۔ اسوقت امریکی ڈالر 132 کی سطح پر اپنی 100 روزہ Moving Average پر آ گیا ہے۔ یہ سطح بریک ہونے کی صورت م8ں بیئرز 130 کی طرف فروخت کا دباؤ بڑھانے کی کوشش کریں گے۔ تاہم 131.40 کی سطح پر یہ Fibonacci کی 38.2 فیصد ریٹریسمنٹ سے اوپر دوبارہ بحالی کی کوشش کرے گا۔

بیئرش دباؤ (Bearish Bias) کے تحت 130 کا فگر ممکنہ طور پر دکھائی دے سکتا ہے۔ ۔ تاہم اس دوران یہ قلیل المدتی بنیادوں پر دوبارہ بحالی کی کوشش کر سکتا ہے۔ اسکی 50 اور 100 دنوں کی حرکاتی اوسط Sellers کو سپورٹ کر رہی ہے تاہم 130 سے اوپر ایک اصلاح (Correction) کے بعد یہ دوبارہ قلیل المدتی بنیادوں پر بحالی کی کوشش کر سکتا ہے۔

یہاں پر USDJPY کے سپورٹ لیولز کا جائزہ لیں تو 131.90, 131.20 اور 130.60 ہیں۔ جبکہ مزاحمتی حدیں 133.30, 134.10 اور 134.60 ہیں۔ تیسری مزاحمت عبور کرنے پر یہ اپنے Bullish ٹرینڈ لائن کو حاصل کر سکتا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button