Revenue Targets حاصل کرنے ہنگامی اقدامات کی ضرورت نہیں، FBR کا IMF کو جواب.

proposal to impose lower rate of sales tax on Petroleum Products under examination

FBR نے IMF کو آگاہ کیا ہے کہ 25-2024 کے مالی سال میں Revenue Shortfall پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر Emergency Tax Measures کی ضرورت نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق Federal Board of Revenue نے  International Monetary Fund کو بتایا کہ وہ Petroleum Products پر 5 سے 7 فیصد تک سیلز ٹیکس کی کم شرح عائد کرنے کی تجویز کا جائزہ لے رہا ہے، لیکن ابھی تک اس تجویز کو حتمی شکل نہیں دی گئی۔ یہ فیصلہ FBR کی جانب سے Revenue Generation کے اقدامات کے طور پر کیا جا رہا ہے تاکہ 2024 کے باقی حصے میں مالی خلا کو کم کیا جا سکے۔

FBR کی IMF کو  بریفنگ.

ذرائع کے مطابق IMF کو آگاہ کیا گیا ہے. کہ First Quarter of FY 2025 کے اختتام پر Emergency Tax Actions کی فوری ضرورت نہیں ہے. اور یہ اقدامات Later Stages میں نافذ کیے جا سکتے ہیں۔ FBR نے اس بات پر زور دیا ہے. کہ Emergency Tax Measures پر عمل درآمد میں فوری طور پر کوئی ضرورت محسوس نہیں کی جا رہی. اور حکومت نے IMF کو یہ یقین دلایا ہے. کہ وہ طے شدہ معاشی اصلاحات کے تحت مالی استحکام حاصل کرنے کے لیے اقدامات جاری رکھے گی۔

IMF اور پاکستانی حکام کی ملاقات

حال ہی میں، IMF Mission کی سربراہی میں Nathan Porter کی قیادت میں ایک ٹیم نے Ministry of Finance کا دورہ کیا، جہاں Minister of Finance محمد اورنگزیب  نے ان کا استقبال کیا۔ اس ملاقات میں State Bank of Pakistan کے گورنر جمیل احمد ، Minister of State for Revenue علی پرویز ملک  اور Chairman FBR راشد محمود لنگڑیال   بھی موجود تھے۔ اس ملاقات میں عالمی قرض دہندہ سے Extended Fund Facility (EFF) کے 7 ارب ڈالر کے پروگرام پر پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Minister of Finance نے IMF Mission کو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں حکومت کی طرف سے حاصل کردہ اہداف سے آگاہ کیا. اور اس بات پر اعتماد کا اظہار کیا کہ تجویز کردہ اقدامات پر عمل درآمد جاری رکھا جائے گا۔

اہداف سے کم ریونیو.

FBR’s Tax Expenditure Report 2024 کے مطابق Petroleum Products پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کی وجہ سے 2022-2023 کے دوران 1.25 ٹریلین روپے کا Revenue Loss ہوا ہے۔ خاص طور پر Petrol (MS)، High-Speed Diesel Oil، Kerosene Oil اور Light Diesel Oil جیسی  پیٹرولیم مصنوعات میں Sales Tax Expenditure کا سب سے زیادہ حصہ تھا۔ ان مصنوعات میں 98.66 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا. جس کے نتیجے میں Tax Expenditure کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا۔

FBR کے مطابق، یہ اضافے 2021-2022 کے لیے پانچ ماہ کی مدت کے دوران کیے گئے Sales Tax Expenditures کے حساب سے ریکارڈ کیے گئے تھے. جب کہ 2022-2023 کے لیے مکمل بارہ ماہ کی مدت میں Sales Tax کی چھوٹ کی وجہ سے زیادہ مالی نقصان ہوا۔

 حکومت کے اقدامات

FBR نے اکتوبر 2024 کے دوران اپنے طے شدہ ٹیکس جمع کرنے کے ہدف 980 ارب روپے کے مقابلے میں 877 ارب روپے جمع کیے، جس سے 103 ارب روپے کا شارٹ فال ظاہر ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، FBR نے مالی سال 25-2024 کے پہلے چار ماہ میں 3,440 ارب روپے جمع کیے. جبکہ مقررہ ہدف 3,636 ارب روپے تھا. جو کہ 196 ارب روپے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

حکومت نے Revenue Shortfall کے مسئلے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے IMF سے مشاورت کی توقع ظاہر کی ہے. اور یہ امکان ہے کہ IMF کے عملے نے حکومت سے Revenue Measures کے ذریعے اس فرق کو پورا کرنے کے لئے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا ہو۔ اس کے علاوہ، حکومت نے 1.696 ٹریلین روپے کا مجموعی بجٹ بیلنس حاصل کیا ہے. جو کہ GDP کا 1.4 فیصد بنتا ہے. جب کہ Primary Balance تین سو  ٹریلین روپے رہا. جو کہ GDP کے 2.4 فیصد کے برابر ہے۔

Digitalization اور Tax Monitoring

FBR اور IMF Mission کے اجلاس میں Pakistan’s Digitalization Strategy پر بھی گفتگو کی گئی۔ IMF کو بتایا گیا کہ Pakistan’s Business Sector کی Supply Chain کی Digitization کے لیے ایک حکمت عملی تیار کی گئی ہے. جس کا مقصد Tax Monitoring کے نظام کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ Track and Trace System کی پیشرفت کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا. جو PetroleumBeveragesPharmaceuticals, اور Steel کے شعبوں میں نافذ کیا جا رہا ہے۔

اس حکمت عملی کا مقصد ملک میں Tax Compliance میں بہتری لانا اور Tax Evasion کو روکنا ہے۔ Track and Trace System کے ذریعے FBR ہر شعبے کی سپلائی چین کو مانیٹر کرے گا. تاکہ ٹیکس کی ادائیگی یقینی بنائی جا سکے۔

FBR کو درپیش چیلنجز

FBR کو اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے..جن میں Tax Evasion اور Revenue Shortfall شامل ہیں۔ ان چیلنجز کو حل کرنے کے لیے FBR نے مختلف اقدامات شروع کیے ہیں. جن میں Digital Monitoring Systems اور Tax Audits کی تعداد میں اضافہ شامل ہے۔ ان اقدامات کا مقصد Tax Base کو بڑھانا اور Revenue Generation میں اضافہ کرنا ہے۔

FBR کے حکام نے IMF کو یقین دلایا ہے. کہ وہ Tax Reforms کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے تاکہ Pakistan’s Economic Stability حاصل کی جا سکے۔

Pakistan میں Revenue Generation اور Tax Reforms کے مسائل پیچیدہ ہیں. اور ان کے حل کے لیے مسلسل محنت کی ضرورت ہے۔ FBR اور IMF کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں اور تبادلوں کے ذریعے یہ ظاہر ہوتا ہے. کہ حکومت معاشی اصلاحات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس کے باوجود، Pakistan کو Revenue Shortfall کو پورا کرنے کے لیے ابھی بھی مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے Petroleum Products پر Sales Tax کی کم شرح اور Emergency Tax Measures کے بارے میں جو اقدامات تجویز کیے جا رہے ہیں. ان سے مالی استحکام حاصل کرنے کی امید کی جا رہی ہے۔ لیکن، حکومت کو DigitalizationTax Monitoring اور Business Compliance جیسے شعبوں میں مزید اصلاحات کی ضرورت ہے. تاکہ ٹیکس کی ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے اور Revenue Generation کو بہتر بنایا جا سکے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button