انرجی سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی کا منصوبہ IMF کو جمع کروا دیا گیا۔
گیس کے شعبے میں Circular Debts سولہ کھرب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔
انرجی سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی کا منصوبہ IMF کو جمع کروا دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ گذشتہ ماہ طے پانیوالے Staff Level Agreement کی بنیادی شرائط میں شامل ہے۔
انرجی سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی کا منصوبہ کیا ہے اور یہ کیسے قابل عمل ہو گا ؟
تفصیلات کے مطابق یہ پلان Non Cash Book Adjustment اور Tarrif Rationalization کا مجموعہ ہے جسے عالمی مالیاتی ادارے کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد لاگو کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اس میں اتنی لچک رکھی گئی ہے کہ اعتراضات کی صورت میں تبدیل کیا جا سکے۔ مزید برآں منظوری ملنے کی صورت میں اسے بتدریج نافذ کیا جائے گا۔
اگست کے پہلے ہفتے میں سابقہ حکومت نے اس منصوبے کو عملی شکل دی تھی اور اسکا مسودہ International Monetary Fund کے ساتھ شیئر کیا تھا۔ انرجی سیکٹر کے سرکلر قرضوں کو ٹیکسز اور ٹیرفس میں اضافے کے ذریعے ختم کیا جائے گا۔ اسکے علاوہ شعبے کی کمپنیوں سوئی ناردرن ، سوئی سدرن ،
آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی اور پاکستان پیٹرولیئم لیمیٹڈ کو بقایا جات کی مد میں 414 ارب روپے کی ادائیگی کی جائے گی۔ علاوہ ازیں مندرجہ بالا کمپنیاں خصوصی بانڈز کے اجراء کے ذریعے 56 ارب روپے کا انتظام کریں گے۔ پلان کے نکات میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے حکومتی شیئرز فروخت کرنے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (OGDC) میں 85 اور پاکستان پیٹرولیئم لیمیٹڈ (PPL) میں 75 فیصد حصص حکومت کے پاس ہیں۔ جن کی فروخت کیلئے قطر اور بحرین کی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
اضافی ٹیکسز کا نفاذ
اوگرا کے مطابق 225 ارب روپے کے ٹیرفس تین مراحل میں عوام پر عائد کئے جائیں گے۔ اس کے علاہ ریونیو کولیکشن کا طریقہ کار بہتر بنا کر 200 ارب روپے حاصل کئے جائیں گے۔ ان کمپنیوں کے ریونیو کی ضروریات کے بارے میں اوگرا کا کہنا ہے کہ وہ یکم جولائی 2023ء سے سوئی ناردرن کی اوسط کی شرح میں 50 فیصد تک اضافہ کیا جائے گا۔
مارکیٹ کا ردعمل
منصوبہ منظر عام پر آنے کے بعد سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں گذشتہ ایک ہفتے سے تیزی کا رجحان نظڑ آ رہا ہے۔ انرجی اسٹاکس کی طلب (Demand) میں خاص طور پر زبردست اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد انکی اسٹاک ویلیو کئی سال کی بلند ترین سطح پر آ گئی ہے۔
اس کے علاوہ ان کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بھی خلیجی ممالک کے ساتھ ہونئوالے مذاکرات بھی آخری مرحلے میں ہیں۔ اس طرح آنیوالے دنوں میں بھی PPL اور OGDC میں مثبت رجحان جاری رہنے کا امکان ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔