پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ، کیا اسکی وجہ عالمی مارکیٹس میں بڑھتی ہوئی قیمتیں ہیں۔ ؟
گذشتہ رات جاری کئے جانیوالے نوٹیفیکیشن کے مطابق پیٹرول 26 جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے سے زائد کا اضافہ کیا گیا۔
پیٹرول کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کر دیا گیا۔ پاکستانی وزارت خزانہ نے گذشتہ رات ذرائع توانائی کی قیمت میں بڑے اضافے کا اعلان کیا۔ جس کے بعد پیٹرول 26 روپے اضافے کے ساتھ 332 اور ڈیزل 329 روپے کا ہو گیا ہے۔ وزارت خزانہ کے پریس ریلیز میں اس اضافے کی وجہ عالمی مارکیٹس میں کروڈ آئل کی قدر میں تیزی کو قرار دیا گیا ہے۔
عوام پر اسکے کیا اثرات مرتب ہوں گے ؟۔
9 اگست کو پی۔ڈی۔ایم کی اتحادی حکومت ختم ہونے سے لے کر اب تک ملک میں پیٹرول کی قیمت میں 60 روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے۔ زرائع توانائی کے ساتھ ہی ٹرانسپورٹ سے لے کر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ کیونکہ ان کے ساتھ تمام شعبہ ہائے زندگی منسلک ہیں۔ مہنگائی کے ہاتھوں ستائے ہوئے عوام کو یہ خبر آج صبح ملی جس کے بعد سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
کنزیومر پرائس انڈیکس پر پیٹرول کی قیمتوں کے اثرات۔
پاکستان میں افراط زر کی شرح اسوقت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔ جس کی سب سے بڑی وجہ پیٹرولیئم مصنوعات کی قیمتوں میں تواتر سے ہونیوالا اضافہ ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق اشیاء کو ایک سے دوسری جگہ لے جانے کے لئے سب سے اہم شعبہ ٹرانسپورٹ ہے ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی پیمائش میں اس کا حصہ 6 فیصد ہے۔ تاہم اسکے اثرات بجلی کی پرائس ایڈجسٹمنٹ پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔ یعنی گھریلو ایندھن سے لے کر شہروں تک پہنچنے والے سبزی اور ہھل سبھی مہنگے ہو جاتے ہیں۔
عالمی مارکیٹس کی صورتحال کیا ہے۔؟
عالمی مارکیٹس میں کروڈ آئل کی قدر گذشتہ 7 روز کے دوران 8 ڈالرز فی بیرل بڑھی ہیں۔ تاہم عرب لائٹ کی قدر 80 ڈالرز کے قریب مستحکم ہے۔ یہ خلیجی ممالک سے درآمد کیا جانیوالا وہ تیل ہے جو پاکستانی ضروریات کا 80 فیصد پورا کرتا ہے۔ اس طرح یہ کہنا کہ انٹرنیشنل مارکیٹس کی وجہ سے پاکستان میں پیٹرولیئم مصنوعات مہنگی ہو رہی ہیں درست نہیں ہے۔
علاوہ ازیں گرے مارکیٹ کے خلاف جاری آپریشن کے باعث پاکستانی روہے کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDPKR) کی قدر 35 روپے نیچے آئی ہے۔ اس اعتبار سے تو پیٹرولیئم مصنوعات پر ریلیف ملنا چاہیئے تھا۔ اسوقت پاکستان کے طول و عرض میں یہ سوال زبان زر عام ہے کہ پیٹرولیئم مصنوعات کی بڑھتی ہوئے ویمتوں کا تعلق عالمی مالیاتی ادارے (IMF) کے ساتھ ہونیوالے اسٹاف لیول معایدے کے ساتھ ہے۔ جس میں لیوی اور ٹیکسز میں اضافے کی ایک بنیادی شرط شامل تھی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔