NZDUSD کی قدر میں مندی ، PBOC Loan Prime Rate میں 25 بنیادی پوائنٹس کی کمی

Five years Interest Rate Cut intends to lift troubled Chinese Property Sector

NZDUSD کی قدر میں مندی دیکھی جا رہی ہے . جس کی بنیادی وجہ PBOC Loan Prime Rate میں 25 بنیادی پوائنٹس کی کمی کا کیا جانا ہے . معاشی ماہرین کے مطابق اگرچہ ایک اور دس سالہ قرضوں کیلئے Interest Rate برقرار رکھا گیا ہے . تاہم 5 سالہ Policy Rates میں کمی کا فیصلہ قرض میں ڈوبے ہوئے Chinese Property Sector کی مدد کیلئے کیا گیا ہے .

PBOC کا فیصلہ توقعات کے برعکس۔

Peoples Bank of China نے ایک اور دس سالہ قرضوں پر Interest Rate بغیر کسی تبدیلی کے 3.45 فیصد سالانہ پر برقرار رکھی ہے۔ جبکہ پانچ سالہ مدت کے  قرضوں کیلئے LPR کی سطح 4.20  سے کم کر کے 3.95 فیصد کر دی گئی ہے  ہے۔ معاشی ماہرین Chines Yuan کی حالیہ گراوٹ کو دیکھتے ہوئے 25 بنیادی پوائنٹس اضافے کی پیشگوئی کر رہے تھے۔

ایشیائی ملک میں  Deflation کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے مالیاتی ڈھانچے میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کے سگنلز دیئے جا رہے ہیں۔ اور آج کے پریس ریلیز سے قرض میں ڈوبے ہوئے Real Estate Sector کو ریلیف ملنے کا امکان پیدا ہوا ہے۔ تاہم Macro Economic Reforms کے لئے آج ریٹس میں اضافے کا عندیہ دیا جا رہا تھا.

فیصلے سے NZDUSD کیسے متاثر ہو رہا ہے .؟

China آسٹریلیا اور New Zealand کا سب سے بڑا ٹریڈنگ پارٹنر ہے ، یہی وجہ ہے کہ Australian اور New Zealand Dollars کی زیادہ تر طلب بھی اسی کی مارکیٹس  سے ہی  پیدا ہوتی ہے . اس کے علاوہ China وسیع پیمانے پر ان کرنسیز کو International Trade میں Clearance کے لئے بھی استمعال کرتا ہے . یہی وجہ ہے کہ اس سے جڑی خبریں سب سے زیادہ انہیں پر اثر انداز ہوتی ہیں . 

Chinese Economy کی صورتحال۔

رواں سال کے دوسرے کوارٹر میں عالمی رسد کا توازن بری طرح سے بگڑا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ دنیا کو 50 فیصد سے زائد Industrial اور تیار شدہ اشیاء فراہم کرنیوالے ملک چین کی معاشی صورتحال ہے۔ Industry اور Real Estate قرض میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ اور اشیاء کی قیمتیں بڑھنے کی بجائے کم ہو رہی ہیں۔

گذشتہ 6 ماہ ایشیائی طاقت اور دنیا کی دوسری بڑی معیشت کیلئے بری خبریں لے کر آئے۔ ملک کو کورونا کے بعد کی بحالی کا بڑا چیلنج درپیش ہے۔ Unemployment اور غربت حد سے زیادہ بڑھے ہوئے ہیں اور کئی بڑی چینی کمپنیوں کو ڈیفالٹ کا سامنا ہے۔ اگرچہ بیجنگ انتظامیہ اسکے لئے Fiscal Recovery Plan تیار کر رہی ہے۔ لیکن عالمی ادارے اس 2024ء میں مجموعی Growth Rate کم رہنے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔

Deflation کیا ہے اور یہ کیوں ایک بڑا رسک فیکٹر ہے۔ ؟

Deflation ایسی صورتحال کو کہتے ہیں، جب اشیاء کی قیمتیں یعنی کنزیومر پرائس انڈیکس 2 فیصد کے مقررہ ہدف سے بھی کم ہو جائے۔ دنیا نے اس کا سامنا 1940 کے عشرے میں World War 2  کے دوران کیا تھا اور اسے اثرات 70 کی دہائی تک محسوس کئے جاتے رہے۔

NZDUSD کا تکنیکی تجزیہ۔

چار گھنٹوں کے ٹریڈنگ چارٹ پر New Zealand Dollar نفسیاتی سطح 0.6100 کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے . یہ اسکی اہم ترین Technical Support اور Bullish Chanel کا آغاز بھی ہے . یہ لیول اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ یہاں پر Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹرسمنٹ اور 200 روزہ Moving Average  ہے .

NZDUSD کی قدر میں مندی ، PBOC Loan Prime Rate میں 25 بنیادی پوائنٹس کی کمی
NZDUSD

یہاں سے  Kiwi Dollar بیرش جھکاؤ اور ارتکاز اختیار کر سکتا ہے ۔ اسوقت یہ اپنی  20SMA کے بالکل قریب ہے ۔ یہاں پر اسکے سپورٹ لیولز 0.6080, 0.6060 اور 0.6030 جبکہ مزاحمتی حدیں 0.6130, 0.6160 اور 0.6185 ہیں۔

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button