NZDUSD میں مندی، RBNZ Monetary Policy بغیر کسی تبدیلی کے برقرار.

Governor Orr says Inflation in New Zealand is coming down, but not enough to Cut Rates

RBNZ Monetary Policy بغیر کسی تبدیلی کے 5.5 فیصد پر برقرار رکھے جانے کے فیصلے کے بعد NZDUSD کی قدر میں مندی ریکارڈ کی جا رہی ہے . Asian Sessions کے دوران Kiwi Dollar کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے.

اس وقت یہ  0.6110 سے نیچے  ٹریڈ کر رہا ہے. فیصلے سے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  گورنر اینڈریان اور نے کہا ہے. کہ حالیہ عرصے کے دوران Inflation in New Zealand میں نمایاں کمی ہوئی. تاہم ابھی بھی یہ مقرر کردہ اہداف سے خاصی اوپر ہے . 

انکا کہنا تھا کہ 4 فیصد کے NZ Consumer Price Index پر Interest Rate میں کمی کا کوئی حتمی لائحہ عمل نہیں دیا جا سکتا. 

RBNZ Monetary Policy کی تفصیلات۔

Reserve Bank of New Zealand کی طرف سے جاری کئے جانیوالے پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے. کہ Monetary Policy Committee کے دو روزہ اجلاس میں ملک کی مجموعی معاشی صورتحال. ، تازہ ترین رپورٹس اور Labour Market کا جائزہ لیا گیا۔ ممبران کمیٹی نے  NZ Monetary Policy میں تبدیلی سے پہلے مزید Financial Reports کا انتظار کرنے پر زور دیا.

RBNZ Monetary Policy 10th July 2024
RBNZ Monetary Policy 10th July 2024

دوران اجلاس Global Financial Crisis اور GDP Growth پر بھی غور کیا گیا۔ فیصلہ ساز ارکان نے متفقہ طور پر. Official Cash Rate بغیر کسی تبدیلی کے 5.50 فیصد پر طویل عرصے تک منجمند کرنے کا فیصلہ کیا. تاہم کسی تبدیلی کا فیصلہ  CPI کی ریڈنگز کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل RBA ، European Central Bank اور Federal Reserve بھی Rate Hike Program معطل کر چکے ہیں . نیوزی لینڈ میں Core Inflation کی شرح  4 فیصد ہے. جبکہ Unemployment بھی 3 فیصد کے قریب ہے.

 گورنر اینڈریان اور کی پریس کانفرنس.

Reserve Bank of New Zealand کے سربراہ نے پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے NZ Monetary Policy decision  پر تفصیل سے بات کی. انہوں نے کہا کہ طویل عرصے تک High Interest Rate برقرار رکھا جا سکتا ہے. انہوں نے بتایا کہ Inflation کو 2 فیصد کے مقررہ ہدف تک گرائے بغیر ریٹس کم کرنا Recession کی طرف لے کر جا سکتا ہے.

گورنر اور کا  کہنا تھا کہ حالیہ عرصے کے دوران ملکی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا ، غیر ملکی طلبا و طالبات کی بڑی تعداد New Zealand کا رخ کر رہی ہے . علاوہ ازیں Immigrants کی آباد کاری حالیہ برسوں میں بڑھی ہے ، تاہم اس تناسب سے نئے گھروں کی تعمیر نہیں کی جا سکی ، کیونکہ خام مال کی قیمتوں میں اضافے سے Construction Sector سست روی کا شکار ہوا .

انکا کہنا تھا کہ اس شعبے کی سرگرمیوں میں کمی سے Labor Market Growth in New Zealand کے اہداف بھی حاصل نہیں ہو سکے . جس سے یہ دباؤ کی شکار ہوئی ہے . گورنر اینڈریان کے  مطابق Chinese Economy کی سست روی سے بھی  معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ، کیونکہ ایشیائی ملک انکا سب سے بڑا Trade Partner ہے . جس سے New Zealand Dollar کی طلب بھی متاثر ہوتی ہے.

بین الاقوامی عوامل ملکی معیشت پر دباؤ کی بڑی وجہ.

Governor RBNZ کے مطابق Consumer Price Index میں اضافہ عوام کی قوت خرید اور Growth Rate میں کمی کا بڑا سبب ہے . لیکن اسوقت صرف اسکا شکار New Zealand ہی نہیں بلکہ اسکی وجوہات بین الاقوامی ہیں . Geopolitical Conflicts اور International Trade کی بندش سے یہ نتائج بہت پہلے سے متوقع تھے .

انکا کہنا تھا کہ Global Economy بڑے Inflationary Shocks کی شکار ہے . جس سے ترسیل زر کا نظام بھی متاثر ہو رہا ہے . تاہم انہوں نے کہا کہ United States اور Europe کی نسبت انکا بنکاری نظام مضبوط بنیادوں پر قائم اور Kiwi Dollar کو بھرپور سپورٹ مہیا کر رہا ہے

NZDUSD کا تکنیکی جائزہ

چار گھنٹوں کے ٹریڈنگ چارٹ پر New Zealand Dollar نفسیاتی سطح 0.6110 سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے . یہ اسکی اہم ترین Technical Support اور Bullish Chanel کا آغاز بھی ہے . یہ لیول اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ یہاں پر Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹرسمنٹ اور 200 روزہ Moving Average  ہے .

NZDUSD میں 0.6110 سے اوپر تیزی ، RBNZ Monetary Policy بغیر کسی تبدیلی کے برقرار
NZDUSD

اس سطح پر اسکے سپورٹ لیولز 0.6105 ، 0.6080 اور 0.6060 ہیں 14 روزہ RSI  اسوقت 60 سے اوپر ہے . جو کہ اوپر کے لیولز پر بحالی کی نشاندہی کر رہی ہے . اگر مزاحمتی حدوں کا جائزہ لیں تو یہ 0.6130 ، 0.6160 اور 0.6190 ہیں. تیسری مزاحمت عبور کرنے پر یہ اپنے Bullish Zone میں داخل ہو جائیگا ، کیونکہ یہاں پر اسکی 200 روزہ Moving Average ہے . 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button