US PCE Report ریلیز ہونے کے بعد Fed Monetary Policy پر ممکنہ طور پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟

Markets are cautious ahead of Fed's favorite inflation gauge to get clear direction

US PCE Report آج جاری کی جائے گی۔ ۔ U.S Bureau of Economic Analysis یعنی امریکی معاشی تجزیاتی بیورو عالمی معیاری وقت کے مطابق 13.30 پر یہ رپورٹ جاری کرے گا۔ یہ ڈیٹا US Consumer Price Index کی طرح انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔ جس سے امریکی صارفین کی Cost of living اور قوت خرید کا تعین کیا جاتا ہے۔ اس کی اہمیت یوں بھی زیادہ ہے کہ US Monetary Policy کے تعین کیلئے یہ Headline Inflation کی پیمائش کا ترجیحی گیج ہے۔

US PCE Report کا Fed Monetary Policy میں کردار.

اس رپورٹ سے CPI اور PPI دونوں کی نسبت زیادہ بہتر انداز سے Inflation کے عوام پر اثرات کا اندازہ کیا جاتا ہے اور زیادہ تر اسی رپورٹ کے اعداد و شمار کی بنیاد پر Federal Reserve اپنی اگلی میٹنگز کے دوران Monetary Policy کے بارے میں فیصلے کرتا ہے۔ معاشی ماہرین کے خیال میں ان حالات میں جبکہ فیڈرل ریزرو  Hike Rate Program بند کر چکا ہے تب Inflation کی حقیقی صورتحال جانچنے کیلئے جیروم پاول اس رپورٹ کے اعداد و شمار آئندہ  میٹنگ سے پہلے ضرور چیک کریں گے

US PCE Report ریلیز ہونے کے بعد Fed Monetary Policy پر ممکنہ طور پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟
Economic Calendar 29th Feb

Stocks، Commodities اور Currencies بالخصوص US Dollar پر بھی اسکے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور Global Markets  کی سمت کا تعین بھی اسی پر منحصر ہوتا ہے۔  ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ مہینے کا آخری ہائی پروفائل ڈیٹا ہے جس سے Inflation اور US Economy کی سمت کا اندازہ قائم کیا جا سکے گا ۔ معاشی ماہرین ریڈنگ میں   0.2 فیصد اضافے  کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔

متوقع اثرات کیا ہو سکتے ہیں۔

اگر آج جاری ہونیوالی رپورٹ کے اعداد و شمار توقعات سے زیادہ آتے ہیں یعنی PCE کا پرائس انڈیکس توقعات سے زیادہ رہا تو اس کا واضح مطلب یہ لیا جائے گا کہ Inflation  کے اثرات معیشت پر زیادہ شدید انداز میں مرتب ہو رہے ہیں جس سے Financial Indicators میں رسک فیکٹر دوبارہ بڑھ جائے گا ،

USD اور اسکے Bonds کی طلب میں اضافہ ہو سکتا ہے اور دیگر عالمی کرنسیز جن میں Euro، Swiss Franc، British ،Pounds Australian Dollar اور New Zealand Dollar شامل ہیں گراوٹ کے شکار ہو سکتے ہیں

ان اثرات کا حتمی اندازہ رپورٹ کے اجراء کے دو گھنٹے کے بعد لگایا جا سکتا ہے۔ فوری نتائج بعض اوقات توقعات کے برعکس ہوتے ہیں۔ دوسری طرف اگر رپورٹ میں Inflation کی شرح کم ہوئی تو اس کے نتیجے میں Commodities بالخصوص Gold اور Platinum  کی طلب و قدر میں اضافہ ہو سکتا ہے جس سے یہ ممکنہ طور پر جارحانہ انداز اختیار کر سکتے ہیں اور US Dollar اپنا موجودہ بیئرش رجحان جاری رکھ سکتا ہے۔۔

یہی صورتحال Stocks کی ہے۔ کیونکہ یہ بھی رسک فیکٹر کے معکوس ہی ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ تاہم Commodities اورStocks پر بھی اسکے حتمی اثرات کا اندازہ رپورٹ کے اجراء سے کم از کم دو گھنٹوں کے بعد لگایا جا سکتا ہے ۔ رپورٹ کے اجراء کے فوری بعد آنیوالی ریلی سے مارکیٹ کی سمت کا درست تجزیہ نہیں کیا جا سکتا۔

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button