US PCE Price Index کے انتظار میں سرمایہ کار محتاط، لیکن اسکے اثرات کیا ہوں گے؟

Investors are cautious ahead of Fed's favorite inflation gauge to get clear direction on Cut Rates

US PCE Price Index آج جاری کی جائے گی۔ ۔ U.S Bureau of Economic Analysis یعنی امریکی معاشی تجزیاتی بیورو عالمی معیاری وقت کے مطابق 13.30 پر یہ رپورٹ جاری کرے گا۔

یہ ڈیٹا  Consumer Price Index کی طرح انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔ جس سے  صارفین کی Cost of living اور قوت خرید کا تعین کیا جاتا ہے۔

US PCE Report اس لحاظ سے بھی اہم ہے  کہ US Monetary Policy متعین کرنے کیلئے یہ Federal Reserve کا ترجیحی گیج ہے۔

US PCE Report کا Fed Monetary Policy میں کردار.

رپورٹ سے CPI اور PPI دونوں کی نسبت زیادہ بہتر انداز سے Inflation کے عوام پر اثرات کا اندازہ کیا جاتا ہے. اور زیادہ تر اسی رپورٹ کے اعداد و شمار کی بنیاد پر Federal Reserve اپنی اگلی میٹنگز کے دوران Monetary Policy کے بارے میں فیصلے کرتا ہے۔  فیڈرل ریزرو  اور  جیروم پاول Inflation کی حقیقی صورتحال جانچنے کیلئے  اس پر انحصار کریں گے.

US PCE Price Index کے انتظار میں سرمایہ کار محتاط
Economic Calendar 26th July 2024

Stocks، Commodities اور Currencies بالخصوص US Dollar پر بھی اسکے  گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں. اور Global Markets  کی سمت کا تعین بھی اسی پر منحصر ہوتا ہے۔  ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ مہینے کا آخری ہائی پروفائل ڈیٹا ہے. جس سے Inflation اور US Economy کی سمت کا اندازہ قائم کیا جا سکے گا ۔ معاشی ماہرین ریڈنگ میں   0.3 فیصد اضافے  کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔

متوقع اثرات کیا ہو سکتے ہیں۔

اگر آج جاری ہونیوالی رپورٹ کے اعداد و شمار توقعات سے زیادہ آتے ہیں. یعنی PCE کا پرائس انڈیکس توقعات سے زیادہ رہا. تو اس کا واضح مطلب یہ لیا جائے گا کہ Inflation  کے اثرات معیشت پر زیادہ شدید انداز میں مرتب ہو رہے ہیں. جس سے Financial Indicators میں رسک فیکٹر دوبارہ بڑھ جائے گا ،

USD اور اسکے Bonds کی طلب میں اضافہ ہو سکتا ہے. اور دیگر عالمی کرنسیز جن میں Euro، Swiss Franc، British ،Pounds Australian Dollar اور New Zealand Dollar شامل ہیں، گراوٹ کے شکار ہو سکتے ہیں

ان اثرات کا حتمی اندازہ رپورٹ کے اجراء کے دو گھنٹے کے بعد لگایا جا سکتا ہے۔ فوری نتائج بعض اوقات توقعات کے برعکس ہوتے ہیں۔ دوسری طرف اگر رپورٹ میں Inflation کی شرح کم ہوئی. تو اس کے نتیجے میں Commodities بالخصوص Gold اور Platinum  کی طلب و قدر میں اضافہ ہو سکتا ہے. جس سے یہ ممکنہ طور پر جارحانہ انداز اختیار کر سکتے ہیں. اور US Dollar اپنا موجودہ بیئرش رجحان جاری رکھ سکتا ہے۔۔

یہی صورتحال Stocks کی ہے۔ کیونکہ یہ بھی رسک فیکٹر کے برعکس ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ تاہم Commodities اورStocks پر بھی اسکے حتمی اثرات کا اندازہ  کم از کم دو گھنٹوں کے بعد لگایا جا سکتا ہے ۔ رپورٹ کے فوری بعد آنیوالی ریلی سے مارکیٹ سمت بارے درست تجزیہ نہیں کیا جا سکتا۔

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button