US Non Farm Payroll Report کے پیش نظر سرمایہ کار محتاط، لیکن کیا US Dollar اس سے سپورٹ مل سکتی ہے؟
Labor Market Data will determine the next Monetary Policy Measures of Federal Reserve
US Non Farm Payroll Report آج جاری کی جائے گی۔ لیبر مارکیٹ میں یہ رپورٹ سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے جسے Bureau of Labor Statistics پبلش کرتا ہے.اسکے گہرے اثرات Economy اور Markets دونوں پر ہی مرتب ہوتےہیں. اس اہم ترین Labor Report کے انتظار میں سرمایہ کار محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں .
US Non Farm Payroll Report کی اہمیت
حالیہ دنوں میں اور Rate Cut Policy کی بحث سمیٹے جانے کے بعد یہ پہلی Non Farm Payroll Report ہو گی۔ اس طرح فروری 2024ء کا ۔یہ ڈیٹا بحران کے لیبر مارکیٹ پر مرتب ہونیوالے اثرات ظاہر کرے گا۔
اس کے علاوہ Federal Reserve اور European Central Bank کی مستقبل میں مانیٹری پالیسیز بارے کسی حد تک بےیقینی کی وجہ سے دباؤ کا شکار امریکی ڈالر اس سے سپورٹ حاصل ہونے کی توقع کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سے عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے اس اہم ترین ڈیٹا کے پبلش ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔
اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ اس رپورٹ کے اعداد و شمار سے امریکی لیبر مارکیٹ میں ملازمین کی کل تعداد کا تعین کیاجاتا ہے۔ لیکن ان میں سرکاری عہدہ رکھنے والے، فارمز کے ورکرز اور گھریلو ملازمین شامل نہیں ہوتے کیونکہ ان کا ڈیٹا الگ سے مرتب کیا جاتا ہے۔
معاشی ماہرین آج کی رپورٹ کے بارے میں کیا پیشگوئیاں کر رہے ہیں ؟
آج کی NFP بارے میں پیشگوئی کی جا رہی ہے کہ جنوری 2024ء کے دوران US Labor Market میں 1 لاکھ 70 ہزار نئی ملازمتوں کا اضافہ ہوا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ دسمبر 2023ء کی Non Farm Payroll میں 3 لاکھ 17 ہزار کانٹریکٹس ریکارڈ کئے گئے تھے۔ اس طرح گزشتہ رپورٹ کی نسبت نئے سال کی پہلی رپورٹ میں نئی ملازمتوں کے کم اجراء کی توقع ہے
معاشی ماہرین جنوری کی رپورٹس کو Inflation کے اتار چڑھاؤ سے تشبیہہ دے رہے ہیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق دسمبر میں Labor Market پر دباؤ برقرار رہا جس کی بنیادی وجوہات Middle East میں امریکی موقف اور Rate Hike Program بند ہونے کے بعد Monetary Policy اور Inflation کی غیر یقینی صورتحال ہیں.
مارکیٹس پر US Non Farm Payroll کے ممکنہ اثرات۔
مثبت امریکی NFP رپورٹ کے نتیجے میں USD کی طلب میں کمی اور قدر میں گراوٹ واقع ہو سکتی ہے۔ جبکہ Gold سمیت دیگر Crypto ، Stocks اور Currencies کی قدر میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ Policy Rates میں تبدیلی کے لئے Federal Reserve جن معاشی رپورٹس پر انحصار کرتا ہے ان میں یہ سرفہرست ہے۔
جیروم پاول FOMC کی آئندہ میٹنگ میں Rates Cut Policy کا اعلان کر سکتے ہیں جس کا اعلان وہ گزشتہ روز پریس کانفرنس کر چکے ہیں. اس طرح متضاد بیانات سے بھی غیر یقینی صورتحال نے جنم لیا .بتاتے چلیں کہ مثبت لیبر ڈیٹا سے مارکیٹس کا Risk فیکٹر نیچے آ جاتا ہے۔ اور USD کی طلب میں کمی جبکہ Gold اور Stocks کی طلب میں روائتی طور پر اضافہ ہوتا ہے۔
بھرپور اثرات کب ظاہر ہوتے ہیں.؟
رپورٹ کے اجراء سے آدھے گھنٹے کے بعد انتہائی تیزی کا مومینٹم اگلے چند گھنٹوں تک قائم رہ سکتا ہے۔ تاہم 4 گھنٹوں کے بعد Bullish Momentum نارمل ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ بالخصوص Gold اور Platinum کے معاملے میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ جبکہ USD کئی دن کیلئے دفاعی انداز اختیار کر لیتا ہے اور تمام Global Markets ایک واضح سمت اختیار کر جاتی ہیں
منفی NFP کے اعداد و شمار کی صورت میں US Dollar کی قدر و طلب میں زبردست اضافہ واقع ہوتا ہے اور Euro برطانوی پاؤنڈ (GBP), سوئس فرانک (CHF) اور آسٹریلیئن ڈالر (AUD) سمیت دیگر طاقتور عالمی کرنسیز میں گراوٹ واقع ہوتی ہے۔ اسی طرح Gold اور Stocks کی طلب Risk Factor میں اضافے کے باعث کم ہو جاتی ہے۔
اثرات رپورٹ کے اجراء کے پہلے آدھے گھنٹے میں اپنے پورے عروج پر ہوتے ہیں اور 4 گھنٹوں کے بعد ردعمل کی شدت قدرے کم ہو جاتی ہے لیکن اس صورت میں بھی تمام مارکیٹس اگلی کسی بھی معاشی رپورٹ کے آنے تک ایک واضح Direction اختیار کر لیتی ہیں۔ روائتی طور پر ایسا ہوتا ہے تاہم گذشتہ ماہ مثبت رپورٹ کے باوجود اسٹاکس اور کماڈٹیز میں گراوٹ دیکھی گئی اور Bonds Yields میں اضافے کا تسلسل جاری رہا۔
ماہرین اسی وجہ سے گذشتہ پانچ ماہ کی رپورٹس کو Recession کا پہلو قرار دے رہے ہیں۔ آج رپورٹ کے اجراء سے قبل مارکیٹس محتاط انداز میں ٹریڈ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
رواں ہفتے جاری ہونیولی پرائیویٹ کمپنیوں کی ADP Employment رپورٹ اور Jolts Jobs Openings کے توقعات سے منفی اعداد و شمار کے بعد آج کی NFP میں بھی بڑا سرپرائز مل سکتا ہے۔ تاہم حتمی منظرنامہ عالمی معیاری وقت کے مطابق 13.30 بجے واضح ہو گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔