NZDUSD کی قدر میں مندی ، PBOC LPR بغیر کسی تبدیلی کے برقرار.

Five years Interest Rate Cut intends to lift troubled Chinese Property Sector

PBOC LPR بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھے جانے سے NZDUSD کی قدر میں مندی ریکارڈ کی جا رہی ہے . معاشی ماہرین کے مطابق اگرچہ ایک اور دس سالہ قرضوں کیلئے Interest Rate برقرار رکھا گیا ہے . تاہم 5 سالہ Policy Rates میں کمی کا فیصلہ قرض میں ڈوبے ہوئے Chinese Property Sector کی مدد کیلئے کیا گیا. جس سے Asian Markets میں New Zealand ڈالر کی طلب کم ہوئی ہے.

PBOC کا فیصلہ توقعات کے برعکس۔

Peoples Bank of China نے ایک اور دس سالہ قرضوں پر Interest Rate بغیر کسی تبدیلی کے 3.45 فیصد سالانہ پر برقرار رکھی ہے۔ جبکہ پانچ سالہ مدت لئے 4.20  سے کم کر کے 3.95 فیصد کر دیا گیا۔ معاشی ماہرین Chines Yuan کی حالیہ گراوٹ کو دیکھتے ہوئے 25 بنیادی پوائنٹس اضافے کی پیشگوئی کر رہے تھے۔

ایشیائی ملک میں  Deflation کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے مالیاتی ڈھانچے میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کے سگنلز دیئے جا رہے ہیں۔ اور آج کے پریس ریلیز سے قرض میں ڈوبے ہوئے Real Estate Sector کو ریلیف ملنے کا امکان پیدا ہوا ہے۔ تاہم Macro Economic Reforms کے لئے آج ریٹس میں اضافے کا عندیہ دیا جا رہا تھا.

فیصلے سے NZDUSD کیسے متاثر ہو رہا ہے .؟

Australia اور New Zealand کا سب سے بڑا ٹریڈنگ پارٹنر چین ہے ، یہی وجہ ہے کہ Australian اور New Zealand Dollars کی زیادہ تر طلب بھی اسی مارکیٹ  سے ہی  پیدا ہوتی ہے . اس کے علاوہ China وسیع پیمانے پر ان کرنسیز کو International Trade میں Clearance کے لئے بھی استمعال کرتا ہے . یہی وجہ ہے کہ اس سے جڑی خبریں سب سے زیادہ انہیں پر اثر انداز ہوتی ہیں.

Chinese Economy کی صورتحال۔

رواں سال کے دوسرے کوارٹر میں عالمی رسد کا توازن بری طرح سے بگڑا ۔ جس کی بنیادی وجہ دنیا کو 50 فیصد سے زائد تیار شدہ اشیاء فراہم کرنیوالے ملک چین کی معاشی صورتحال ہے۔ Industry اور Real Estate قرض میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ اور اشیاء کی قیمتیں بڑھنے کی بجائے کم ہو رہی ہیں۔

گذشتہ 6 ماہ ایشیائی طاقت اور دنیا کی دوسری بڑی معیشت کیلئے بری خبریں لے کر آئے۔ ملک کو کورونا کے بعد کی بحالی کا بڑا چیلنج درپیش رہا۔ Unemployment اور غربت حد سے زیادہ بڑھے ہیں اور کئی بڑی چینی کمپنیوں کو ڈیفالٹ کا سامنا ہے۔ اگرچہ بیجنگ انتظامیہ اسکے لئے Fiscal Recovery Plan تیار کر رہی ہے۔ لیکن عالمی ادارے اس 2024ء میں مجموعی Growth Rate کم رہنے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔

Deflation کیا ہے اور یہ کیوں ایک بڑا رسک فیکٹر ہے۔ ؟

Deflation ایسی صورتحال کو کہتے ہیں. جب اشیاء کی قیمتیں یعنی Consumer Price Index دو فیصد کے مقررہ ہدف سے بھی کم ہو جائے۔ دنیا نے اس کا سامنا 1940 کے عشرے میں World War 2  کے دوران کیا تھا. اور اسے اثرات 70 کی دہائی تک محسوس کئے جاتے رہے۔

NZDUSD کا تکنیکی تجزیہ۔

چار گھنٹوں کے ٹریڈنگ چارٹ پر New Zealand Dollar نفسیاتی سطح 0.6100 سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے . یہ اسکی اہم ترین Technical Support اور Bullish Chanel کا آغاز بھی ہے . یہ لیول اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ یہاں پر Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹرسمنٹ اور 200 روزہ Moving Average  ہے .

NZDUSD کی قدر میں مندی ، PBOC LPR میں بغیر کسی تبدیلی کے برقرار.
NZDUSD

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button