NZDUSD میں 0.6100 کے قریب گراوٹ، RBNZ Monetary Policy بغیر کسی تبدیلی کے برقرار
Governor Andrian Orr says , "central bank may hold rates higher than the market expectations"
NZDUSD کی قدر میں شدید مندی ریکارڈ کی جا رہی ہے . RBNZ Monetary Policy بغیر کسی تبدیلی کے 5.5 فیصد پر برقرار رکھے جانے کے فیصلے کے بعد Asian Sessions کے دوران Kiwi Dollar کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے جو کہ 0.6100 کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے. فیصلے سے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اینڈریان اور نے کہا ہے کہ Central Bank کو مارکیٹ توقعات سے زیادہ طویل عرصے تک بلند پالیسی ریٹس ہولڈ کرنا پڑ سکتے ہیں .
RBNZ Monetary Policy کی تفصیلات۔
Reserve Bank of New Zealand کی طرف سے جاری کئے جانیوالے پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ Monetary Policy Committee کے دو روزہ اجلاس میں ملک کی مجموعی معاشی صورتحال ، تازہ ترین رپورٹس اور Labour Market کا جائزہ لیا گیا۔ ممبران کمیٹی نے گرتی ہوئی Inflation اور مالیاتی نظام بالخصوص Liquidity کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔
دوران اجلاس Global Financial Crisis اور GDP Growth پر بھی غور کیا گیا۔ فیصلہ ساز ارکان نے متفقہ طور پر Official Cash Rate بغیر کسی تبدیلی کے 5.50 فیصد پر طویل عرصے تک منجمند کرنے کا فیصلہ کیا ۔ تاہم کسی تبدیلی کا دارومدار کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کی ریڈنگز کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل RBA ، European Central Bank اور Federal Reserve بھی Rate Hike Program معطل کر چکے ہیں . نیوزی لینڈ میں Core Inflation کی شرح 4 فیصد ہے . جبکہ Unemployment بھی 2 فیصد کے قریب ہے.
گورنر اینڈریان اور کی پریس کانفرنس.
Reserve Bank of New Zealand کے سربراہ نے فیصلے کے آدھے گھنٹے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے Monetary Policy decision پر تفصیل سے بات کی انہوں نے کہا کہ طویل عرصے تک بلند شرح سود برقرار رکھی جا سکتی ہے . انہوں نے بتایا کہ Inflation کو 2 فیصد کے مقررہ ہدف تک گرائے بغیر ریٹس کم کرنا Recession کی طرف لے کر جا سکتا ہے.
گورنر اور کا کہنا تھا کہ حالیہ عرصے کے دوران ملکی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا ، غیر ملکی طلبا و طالبات کی بڑی تعداد New Zealand کا رخ کر رہی ہے . علاوہ ازیں Immigrants کی آباد کاری حالیہ برسوں میں بڑھی ہے ، تاہم اس تناسب سے نئے گھروں کی تعمیر نہیں کی جا سکی ، کیونکہ خام مال کی قیمتوں میں اضافے سے Construction Sector سست روی کا شکار ہوا ہے .
انکا کہنا تھا کہ اس شعبے کی سرگرمیوں میں کمی سے Labor Market Growth کے اہداف بھی حاصل نہیں ہو سکے . جس سے یہ دباؤ کی شکار ہوئی ہے . گورنر اینڈریان کے مطابق Chinese Economy کی سست روی سے بھی ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں ، کیونکہ ایشیائی ملک انکا سب سے بڑا Trade Partner ہے . جس سے New Zealand Dollar کی طلب پر بھی فرق پڑتا ہے .
بین الاقوامی عوامل ملکی معیشت پر دباؤ کی بڑی وجہ.
Governor RBNZ کے مطابق Consumer Price Index میں اضافہ عوام کی قوت خرید اور Growth Rate میں کمی کا بڑا سبب ہے . لیکن اسوقت صرف اسکا شکار New Zealand ہی نہیں بلکہ اسکی وجوہات بین الاقوامی ہیں . Geopolitical Conflicts اور International Trade کی بندش سے یہ نتائج بہت پہلے سے متوقع تھے .
انکا کہنا تھا کہ Global Economy بڑے Inflationary Shocks کی شکار ہے . جس سے ترسیل زر کا نظام بھی متاثر ہو رہا ہے . تاہم انہوں نے کہا کہ United States اور Europe کی نسبت انکا بنکاری نظام مضبوط بنیادوں پر قائم اور Kiwi Dollar کو بھرپور سپورٹ مہیا کر رہا ہے
NZDUSD کا تکنیکی جائزہ
چار گھنٹوں کے ٹریڈنگ چارٹ پر New Zealand Dollar نفسیاتی سطح 0.6100 کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے . یہ اسکی اہم ترین Technical Support اور Bullish Chanel کا آغاز بھی ہے . یہ لیول اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ یہاں پر Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹرسمنٹ اور 200 روزہ Moving Average ہے .
اس سطح پر اسکے سپورٹ لیولز 0.6105 ، 0.6080 اور 0.6060 ہیں 14 روزہ RSI اسوقت 60 سے اوپر ہے . جو کہ اوپر کے لیولز پر بحالی کی نشاندہی کر رہی ہے . اگر مزاحمتی حدوں کا جائزہ لیں تو یہ 0.6130 ، 0.6160 اور 0.6190 ہیں. تیسری مزاحمت عبور کرنے پر یہ اپنے Bullish Zone میں داخل ہو جائیگا ، کیونکہ یہاں پر اسکی 200 روزہ Moving Average ہے .
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔