آج جاپان سے لے کر آسٹریلیا تک اور برسلز سے نیویارک تک عالمی مارکیٹس میں مشترکہ منفی رجحان کا ایک جائزہ۔

عالمی معاشی منظر نامے پر بہت کم دیکھنے میں آتا ہے کہ ہر عالمی مارکیٹ میں کاروباری دن کا مشترکہ منفی آغاز اور اختتام ہوا ہے۔ اسکی بنیادی وجہ چین کی سپلائی کی رسد کا عدم توازن اور سست روی ہے۔ چین عالمی دنیا کے کونے کونے میں 80 فیصد خام مال اور تیار شدہ اشیاء سپلائی کرتا ہے اور چینی معیشت جاپان سے لے کر ایکواڈور تک ہر ملک کی معیشت کو کساد بازاری میں مبتلا کر رہی ہے۔ دوسری بڑی وجہ یوکرائن جنگ کے نتیجے میں آنیوالے معاشی بحران کے کساد بازاری میں تبدیل ہونے کا خطرہ ہے۔۔ 19 اگست 2022 ء، عالمی مارکیٹس کے لئے اس حوالے سے یاد رکھا جائے گا کہ دنیا کی ہر چھوٹی بڑی مارکیٹ ایک جیسی بے یقینی اور منفی رجحان کی شکار ہوئی۔ برطانوی فٹ۔سی کم ترین والیوم اور مکسڈ ٹرینڈ کے بعد اختتام پر 10 مثبت پوائنٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی لیکن یورپ کے دیگر مارکیٹس میں مسلسل کم والیوم اور فروخت کا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔ جرمن ڈیکس جرمنی کے توانائی کے بحران کے بعد فروخت کے رجحان کے سامنے گھٹنے ٹیک چکی ہے۔ آج مارکیٹ انڈیکس 152 پوائنٹس کی کمی سے 13544 کی سطح پر بند ہوئی۔ سب سے زیادہ گراوٹ اٹلی کی فٹ۔سی ایم۔آئی۔بی میں نظر آئی جس کے تمام سیکٹرز میں منفی رجحان دیکھنے میں آیا اور اختتام پر انڈیکس 451 ہوائنٹس کی کمی سے انڈیکس 22534 کی سطح پر بند ہوا۔ سوئس ایس۔ایم۔آئی اور فرینچ سی۔اے۔سی بھی دن بھر ملے جلے رجحان کے بعد بالترتیب 10 اور 12 پوائنٹس کی کمی پر بند ہوئیں۔ توسی اسٹاک مارکیٹ بھی مکسڈ ٹرینڈ کے بعد 1 پوائنٹ مثبت زون میں بند ہوئی۔ امریکی مارکیٹس ابھی آغاز ہے لیکن نیسڈق 261 پوائنٹس کی کمی سے 12703، ایس اینڈ پی 57 پوائنٹس کی کمی سے 4226 جبکہ ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج 298 پوائنٹس کی کمی سے 33700 کی سطح پر مسلسل ریڈ زون میں ہی ٹریڈ کر رہی ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button