یورپ کا معاشی منظر نامہ اور فائنانشل فریگمنٹیشن

یورپی مرکزی بینک نے مانیٹری پالیسی کو مزید سخت کرنیکا اعلان کیا ہے۔ اس وقت یورپ کا معاشی منظر نامہ کافی سنگین نظر آ رہا ہے۔ روس اور یوکرائن کے تنازعے کی وجہ سے بڑھتا ہوا توانائی کا بحران مہنگائی اور افراط زر کے دباو کی وجہ سے بگڑتے ہوئے معاشی حالات میں اضافہ کر رہا ہے۔ اور اب یورپی سنٹرل بینک کی سربراہ کرسٹین لیگارڈ کی طرف سے یورپ کے مختلف بینکوں سے قرض لینے کے اعلان نے جیسے ٹوٹ پھوٹ کی شکار معیشت کی ریڑھ کی ہڈی توڑ کی رکھ دی ہو۔ آج مانیٹری پالیسی کو سخت کئے جانے کے فیصلے پر یورپ کے معاشی ماہرین حیران نظر آ رہے ہیں کیونکہ توقع کی جا رہی تھی کہ کرسٹین لیگارڈ یورو کی گراوٹ کو بچانے کے لئے شرح سود اور یورو کے ریزرو ایکسچینج ریٹ میں اضافہ کریں گی لیکن انہوں نے سابقہ اعلانات کی طرح اس بار بھی یورو کے لئے اقدامات کو جولائی تک موخر کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ مانیٹری پالیسی کو سخت کئے جانے کا فیصلہ پچھلے دس سال میں پہلی بار کیا گیا ہے۔ اس غیر متوقع فیصلے کے نتیجے میں یورپی مارکیٹس 4 فیصد تک گریں ۔ سب سے برا حال اٹالیئن فے۔سی۔ ایم آئی بی کا رہا جس میں دو بار ٹریڈنگ معطل کرنا پڑی۔ آج یورپی سبٹرل بینک کی سربراہ نے اعلان کیا کہ یورپی معیشت فائنانشل فریگمنٹیشن کا شکار ہے۔ یہ اسوقت ہوتا ہے جب کسی پالیسی کے اثرات یورو زون کے تمام ممالک میں یکساں طور پر محسوس نہ کئے جا رہے ہوں۔ یعنی ہر معیشت پر الگ اثرات۔ اس طرح کی فائنانشل فریگمنٹیشن اس سے پہلے 2010 کے گلف فائنانشل کرائسز اور 2012 میں یورپی قرضوں کے بحران کےوقت سامنے آئی تھی۔ 2010 میں متحدہ عرب امارات کی ریاست دوبئی بالکل ڈیفالٹ ڈیکلیئر ہونے کے قریب پہنچ گئی تھی تب ہنگامی بنیادوں پر یورپی مرکزی بینک نے دوبئی کی فائنانشل ڈیبٹس کو متحدہ عرب امارات کی باقی ریاستوں سے الگ کر کے اس کے لئے ایک بڑے بیل آوٹ پیکیج فراہم کیا تھا تب پہلی بار فائنانشل فریگمنٹیشن کی اصطلاح استعمال کی  گئی تھی۔ اسکے بعد یورو زون میں 2012 کے فائنانشل کرائسز کے وقت اسوقت کے یورپی مرکزی بینک کے سربراہ دراغی نے اس لئے فائنانشل فریگمنٹیشن کی تھی تا کہ پورا یورپ اس بڑے مالیاتی بحران کی لپیٹ میں نہ آ جائے۔ اسوقت انہوں نے مانیٹری پالیسی کو سخت کرنیکا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یورپی معیشت کو مختلف سیگمنٹس میں تقسیم کیا جا رہا ہے تا کہ ہر حصے کے لئے "جو کچھ بھی ہو سکے” کرنا چاہیئے۔ جس کے بعد یہ اصطلاح زبان زد عام ہو گئی تھی۔ جس سے یورپ کے مختلف معاشی زونز پر مانیٹری پالیسی کا اطلاق یکساں نہیں ہو گا۔ یعنی زیادہ بحران کی شکار معیشت پر مختلف انداز میں اور کم بحران کی شکار معیشت پر دوسرے سے مختلف اطلاق۔ یعنی اگر ہنگری میں معاشی بحران زیادہ شدید ہے اور آسٹریا میں کم تو دونوں پر مانیٹری پالیسی کا اطلاق مختلف انداز ہو گا۔ کرسٹین لیگارڈ نے آج بھی یورو کی قدر جو کہ بالکل ڈالر کے ساتھ مسابقت کے لیول تک پہنچنے والا ہے کی گرتی ہوئی قدر کو کنٹرول کرنے کے لئے واضح اعلان نہیں کیا حالانکہ سخت مانیٹری پالیسی کے نفاذ سے یورو کی قدر ڈالر خے ساتھ پیریٹی سے بھی نیچے آ سکتی ہے جس کے لئے شرح سود اور ایکسچینج ریزرو ریٹ کو بڑھانا ضروری ہوتا ہے ورنہ جاپان ماڈل کے طور پر کرنسی کی فری فلوٹنگ کی جاتی ہے اور مانیٹری پالیسی کو نرم کیا جاتا ہے۔ تاہم کرسٹین لیگارڈ نے اسے فائنانشل فریگمنٹیشن کئے جانے کے بعد یعنی جولائی تک موخر کر دیا ہے ۔ تاہم آج انکے انداز سے لگ رہا تھا کہ وہ یورپی مالیاتی بحران کی شدت کو پوری طرح محسوس کر رہی ہیں ۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button