یورو 1.0550 کے قریب مستحکم۔ Bulls کی محتاط خریداری

امریکی ڈالر کے خلاف (EUR/USD) آج امریکی سیشنز (U.S Sessions) کے آغاز سے 1.0550 کی سطح پر مستحکم دکھائی دے رہا ہے۔ Wall Street کے انڈیکس میں آج کاروباری سرگرمیوں کے آغاز سے ہی یورو کی طلب (Demand) میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ دوسری طرف امریکی ڈالر بھی مسلسل اسٹرینتھ جمع کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم سرمایہ کاروں کا جھکاؤ یورو کی طرف زیادہ ہے لیکن آج بھی یورو بغیر کسی سمت کے ٹریڈ کر رہا ہے۔ امریکی ڈالر 14 دسبر کو FOMC کی میٹنگ میں متوقع طور پر نرم مانیٹری پالیسی کے فیصلے کی وجہ سے دباؤ میں ہے۔ آج بھی امریکی محکمہ خزانہ کے 3 اور 10 سالہ مدت کے بانڈز (U.S Treasury Bonds) کی آن لائن نیلامی کے ذریعے ڈالر کو امریکی کاروباری دن کے وسط میں سہارا دینے کی کوشش کی جائے گی۔ تاہم معاشی ماہرین کے مطابق امریکی بانڈز کے ذریعے اوپن مارکیٹ مداخلت (Open Market Interferencr) کے ذریعے بھی امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) کو خاطر خواہ سپورٹ ملنے کی توقع نہیں ہے کیونکہ ڈالر کی قدر کو سہارا دینے کے لئے کوئی مثبت ٹریگر ہی موجود نہیں ہے اور صحیح معنوں میں فاریکس مارکیٹس کی سمت فیڈرل ریزرو (Fed) کے کل شروع ہونے والے اجلاس جس کا اختتام 14 دسمبر کو ہو گا کے بعد ہی کیا جا سکے گا۔

ٹیکنیکی تجزیہ

امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/USD) اسوقت گذشتہ 8 گھنٹوں کی ٹریڈ میں اپنی 20SMA کے بالکل قریب ٹریڈ کر رہا ہے لیکن 1.0500 کی سپورٹ سے اوپر اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ اسوقت یورو 100 اور 200SMA سے نیچے ٹریڈ کر رہا ہے جس کہ بنیادی وجہ یورو کی قدر میں تبدیلی اپنے مدمقابل امریکی ڈالر کے موڈ پر منحصر ہے۔ رواں ہفتے کے دوران فیڈرل ریزرو (Fed) اور یورپی مرکزی بینک (ECB) کے مانیٹری پالیسی کے فیصلوں کے بعد یورو کی اسٹرینتھ اور سمت کا تعین کیا جا سکے گا۔ اسکا ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) اسوقت 50 کی سطح پر ہے جو کہ واضح طور پر Sideways یعنی نیوٹرل ایریا کو ظاہر کر رہا ہے۔ 1.0500 کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) سے نیچے اسکی دوسری سپورٹ 1.0450 ہے جبکہ تیسری بڑی سپورٹ 1.0430 ہے۔ اسکی پہلی مزاحمتی سطح (Resistance) موجودہ سطح سے اوپر 1.0580 ہے جبکہ اس کے بعد 1.0600 کی نفسیاتی حد (Psychological Resistance) 1.0600 ہے اور اس سے بعد 1.0630 کی تیسری مزاحمتی حد ہے۔ اسکا محور (Pivot) 1.0550 ہے۔ یورو کے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز اسے 50 فیصد Bullish جبکہ 25 فیصد Bearish اور 25 فیصد Sideways ظاہر کر رہے ہیں۔ اس طرح اسکا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button