US CPI Report جاری کر دی گئی۔ امریکی ڈالر انڈیکس میں گراوٹ
امریکی محکمہ شماریات کے مطابق جولائی میں افراط زر کی شرح توقعات کے مطابق 0.2 فیصد رہی۔
US CPI Report جاری کر دی گئی ہے۔ جس کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔
US CPI Report کی تفصیلات
امریکی محکمہ شماریات (US Bureau of Labor Statistics) کے جاری کردہ اعداد و شمار میں Headline Inflation کی ماہانہ سطح توقعات کے مطابق 0.2 فیصد رہی۔ جبکہ گذشتہ ماہ بھی یہ ریڈنگ اتنی ہی رہی تھی۔ ڈیٹا کے مطابق سالانہ افراط زر 3.2 فیصد رہی ہے جبکہ 3.3 فیصد کی پیشگوئی تھی۔ اگر سالانہ فگرز کا جائزہ لیں تو سابقہ رپورٹ میں یہ لیول 3 فیصد آیا تھا۔
دوسری طرف Core Inflation کی ماہانہ سطح 0.2 اور سالانہ 4.7 فیصد آئی ہے۔ جبکہ اس سے قبل جاری کئے گئے تخمینوں میں یہ لیولز 0.2 اور 4.8 فیصد تھے۔ اس طرح کئی پہلوؤں سے یہ رپورٹ توقعات سے زیادہ بہتر آئی ہے۔
مارکیٹ کا ردعمل
رپورٹ جاری ہونے کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) اور 10 سالہ مدت کی US Bonds Yields میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں دیگر کرنسیز اور کماڈٹیز میں تیزی کا رجحان ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح کرپٹو کرنسیز اور فیوچر اسٹاکس بھی مثبت موڈ کے ساتھ ٹریڈ کر رہے ہیں۔ اسوقت گولڈ 1930 اور یورو 1.1000 کی نفسیاتی سطح عبور کرتے ہوئے 1.1024 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
امریکی ڈالر اور اسکی پروڈکٹس میں گراوٹ کی بڑی وجہ رپورٹ میں Headline اور Core Inflation کا توقعات سے کم رہنا ہے۔ جس کی وجہ سے ستمبر 2023ء کی FOMC میٹنگ میں فیڈرل ریزرو کے پاس Rate Hike Program بند یو معطل کرنے کا مضبوط جواز آ گیا ہے۔
ڈیٹا پبلش ہونے سے پہلے مارکیٹس دفاعی انداز اختیار کئے ہوئے تھیں۔ تاہم اسوقت یہ امریکی ڈالر کو بیک فٹ پر لے آئی ہیں
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔