پلاٹینم کی بیئرش ریلی میں وسعت ، افراط زر کا رسک فیکٹر

FOMC Minutes جاری یونے کے بعد قیمتی دھات 9 سو ڈالرز فی اونس سے نیچے آ گئی۔

پلاٹینم کی قدر میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ گذشتہ روز FOMC Minutes جاری ہونے کے بعد کماڈٹی مارکیٹ میں رسک فیکٹر بڑھ گیا ہے۔ جس سے قیمتی دھات کی طلب (Demand) میں کمی واقع ہوئی ہے۔

افراط زر کا رسک فیکٹر کیا ہے اور یہ پلاٹینم پر کیسے اثر انداز ہو رہا ہے۔ ؟

عمومی طور پر رسک فیکٹر کی اصطلاح مارکیٹ کی اس صورتحال کیلئے استعمال کی جاتی ہے جب کوئی خدشہ سر اٹھا رہا ہو اور اسکے باعث کوئی ٹرینڈ پھیل جائے۔

یوکرائن پر روسی حملے کے بعد پیدا ہونے والے عالمی معاشی بحران کے بعد کماڈٹی مارکیٹ افراط زر کے رسک فیکٹر کی لپیٹ میں آئی۔ یعنی امریکی ڈالر کے مقابلے میں دیگر تمام اثاثوں میں غیر یقینی صورتحال اور بڑے پیمانے پر گراوٹ کا خدشہ پیدا یوا۔ اس کے اثرات پلاٹینم پر بھی مرتب ہوئے۔ جو کہ گذشتہ 6 ماہ میں 12 سو ڈالر سے نیچے آیا ہے اور اسکی بیئرش ریلی مسلسل وسعت اختیار کر رہی ہے۔

چینی تفریط زر کے اثرات۔

پلاٹینم بھی ان دھاتوں میں سے ہے جن کی Demand کا دارومدار استحکام رسد اور چینی معیشت پر ہے۔ حالیہ دنوں میں ریلیز ہونے والی Chinese CPI Report کے مطابق ملک میں افراط زر کی شرح منفی 0.3 فیصد رہی۔ یہ چونکا دینے والی صورتحال ہے یعنی چیزوں کی قیمتیں بڑھنے کی بجائے کم ہو رہی ہیں۔ اسے عام اصطلاح میں تفریط زر یعنی Deflation کہا جاتا ہے۔

چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت اور دھاتوں کا خریدار ہے۔ اس نے عالمی تجارت میں گولڈ اور دیگر قیمتی دھاتوں جن میں پلاٹینیئم بھی شامل ہے کے استعمال کو فروغ دیا اور اسکے اسٹریٹیجک ذخائر کو کئی سو بلیئن ڈالرز تک وسعت دی۔ ایشیائی ملک برکس کے معاشی پلیٹ فارم سے مشترکہ کرنسی لانچ کرنے جا رہا ہے جس کے بیک اینڈ پر امریکی ڈالر کی بجائے گولڈ ، پلاٹینیم ، سلور اور پلاڈیئم ہوں گے۔

اسی دوران پلاٹینم کی طلب میں بھی اضافہ ہوا اور یہ 12 سو ڈالرز تک پہنچ گیا لیکن اس کے بعد عالمی مارکیٹ میں رسد کے مسائل اور روس پر عائد پابندیوں سے اسکی سپلائی متاثر ہوئی اور یہ بتدریج نیچے آنا شروع ہو گیا۔

پلاٹینم کو کن صنعتوں اور شعبوں میں استعمال کیا جاتا ہے ؟

پلاٹینم گولڈ اور پلاڈیئم کے بعد دنیا کی تیسری مہنگی ترین دھات ہے اسکی 60 فیصد کانیں روس میں پائی جاتی ہیں۔ جبکہ دیگر ممالک میں جنوبی افریقہ ، کینیڈا ، امریکہ اور زمبابوے شامل ہیں۔  اسے گولڈ اور ڈائمنڈ کے ساتھ مہنگی ترین جیولری میں استعمال کیا جاتا ہے۔ جبکہ اوہیکلز اور Smart Chips کے علاوہ ادویہ سازی میں بھی اس کی طلب مسلسل بڑھ رہی ہے۔

FOMC Minutes کے اثرات

گذشتہ روز FOMC Minutes جاری کر دیئے گئے۔ جس کے بعد پلاٹینم سمیت تمام کماڈٹی اثاثوں میں مندی کی لہر دیکھی گئی۔

گذشتہ میٹنگ کی پبلش کردہ تفصیلات کے مطابق FOMC کے زیادہ تر پالیسی ساز اراکین کی رائے تھی کہ Rates Tightening Cycle بند نہیں کرنا چاہیئے۔ ان کے خیال میں اسوقت معیشت افراط زر (Inflation) کے دباؤ میں ہے ، لہذا Interest Rate میں مزید اضافے کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔ خیال رہے کہ فیڈرل ریزرو نے جولائی میٹنگ کے دوران Policy Rates میں کوئی اضافہ نہیں کیا تھا۔ اسکے علاوہ چیئرمین فیڈ جیروم پاول نے اپنی پریس کانفرنس میں Rates Hike Program بند کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

سخت مانیٹری پالیسی کساد بازاری کا سبب بن سکتی ہے.

ریکارڈ کے مطابق اجلاس کے کچھ شرکاء نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ زیادہ سخت مانیٹری پالیسی سے Growth Rate میں کمی اور بیروزگاری میں اضافہ ہو سکتا ہے اور یہ صورتحال کساد بازاری کی طرف کے جا سکتی ہے۔

انہوں نے U.S Non Farm Payroll کی حالیہ رپورٹس میں غیر معمولی تغیرات کی نشاندہی بھی کی ۔ جس سے کارپوریٹ سیکٹر شدید مشکلات کا شکار ہو سکتا ہے۔ اسکے باوجود اکثریتی اراکین ٹرمینل ریٹس میں مزید اضافے کی حمائت کرتے ہوئے نظر آئے۔ ان کے خیال میں Headline Inflation کو 2 فیصد کے مقررہ ہدف تک لائے بغیر پروگرام بند کرنا معاشی اعتبار سے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

کیا FOMC میٹنگ میں مستقبل کی نرم پالیسی پر بحث ہوئی۔ ؟

رپورٹ کے مطابق معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے کیلئے افراط زر کنٹرول کرنے کے بعد شرح سود میں مرحلہ وار کمی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔ تاہم ممبران کا خیال تھا کہ صورتحال کنٹرول کئے بغیر ایسا کرنا سود مند ثابت نہیں ہو گا۔ لیکن حتمی طور پر اسے بتدریج نیچے لانا پڑے گا۔ شرکاء نے اس امر پر بھی اتفاق کیا کہ امریکی بینکاری نظام مضبوط قدموں پر قائم اور لیکوئیڈٹی کا کوئی بحران موجود نہیں ہے۔

ٹیکنیکی جائزہ

ٹیکنیکی اعتبار سے پلاٹینم بیئرش رجحان اپنائے ہوئے اپنی 20 اور 50 روزہ موونگ ایوریجز سے نیچے ٹریڈ کر رہا ہے۔ تاہم ایشیائی سیشنز کے آغاز پر ہونئوالی فروخت کا سلسلہ اب بند ہو چکا ہے۔ اور مجموعی منظرنامہ نیوٹرل دکھائی دے رہا ہے۔ یہ دوبارہ 900 ڈالر کے نفسیاتی مارک سے اوپر آنے کی جدوجہد کر رہا ہے جسے عبور کرنے پر یہ Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ حاصل کر لے گا جو اسکی بلش اسٹرینتھ میں اضافہ کر کے 950 ڈالر کی طرف پش کر سکتی ہے۔

پلاٹینم کی بیئرش ریلی میں وسعت ، افراط زر کا رسک فیکٹر

موجودہ سطح پر اسکے سپورٹ لیولز 870 ، 855 اور 835 ہیں جبکہ اسکی مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 905 , 920 اور 935 ہیں۔ پہلی مزاحمت عبور کرنے پر اسکے لئے 950 کی طرف راستہ ہموار ہو جائے گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button